• Sat, 13 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ناراض مسافروں کا دیوا اسٹیشن پر ریل روکو آندولن ، ٹرین خدمات متاثر

Updated: October 02, 2023, 9:51 AM IST | Saeed Ahmed KhanDiva | Diva

پنویل کلمبولی سیکشن میں مال گاڑی کے ۵؍ڈبے پٹری سے اتر جانے کے سبب طویل مسافتی ٹرینوں میں مسافر پھنس گئے۔ صبر کا پیمانہ لبریز ہونے کے بعد سی ایس ایم ٹی سے روانہ ہونے والی مین گلورو ایکسپریس کے مسافر پٹریوں پر آگئے۔ ۳۰؍گھنٹے کے بعد معمول کے مطابق طویل مسافتی ٹرینوں کی روانگی شروع ہوئی۔ احتجاج کے سبب ایک گھنٹے تک لوکل ٹرین کی سرویسز متاثر رہیں۔

The passengers of the long distance train protested and did not allow the local trains to run for almost an hour. Photo: INN
طویل مسافتی ٹرین کے مسافروں نے احتجاج کرتے ہوئے تقریباً ایک گھنٹے تک لوکل ٹرینوں کو چلنے نہیں دیا۔۔ تصویر:آئی این این

دیوا ریلوے اسٹیشن پر طویل مسافتی ٹرینوں میں ایک طرح سے گھنٹوں پھنس جانے والے مسافروں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہونے کے بعد وہ پٹریوں پر آگئے اور انہوں نے ریلوے انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے ریل روکو آندولن کیا۔ مسافروں کے اتوار کی صبح ۹؍بجکر ۵؍ منٹ سے ۹؍بجکر ۵۰؍منٹ تک کئے جانے والے زبردست احتجاج کے سبب سی ایس ایم ٹی کلیان سیکشن پر فاسٹ اور دھیمی لوکل ٹرینیں بری طرح متاثر ہوئیں ۔پٹریوں پر اترنے والے مسافروں کی کثرت دیکھ کر جی آر پی اور آر پی ایف کے جوان بھی گھبرا گئے کیونکہ ایسے میں طاقت کے ذریعے مسافروں کو ہٹانا مزید مسائل پیدا کرنا تھا۔ بہرحال کسی طرح سمجھا بجھا کر اور جلد ٹرین روانہ کرنے کی یقین دہانی کر اکر مسافروں کا غصہ ٹھنڈا کیا گیا اور لوکل ٹرینوں کی ایک گھنٹے کے بعد دوبارہ روانگی شروع ہوئی۔ اس دوران کئی لوکل سروسیز منسوخ کی گئیں۔
دراصل پنویل اور کلمبولی سیکشن میں مال گاڑی کے ۵؍ ڈبے سنیچر کی سہ پہر۳؍بجکر ۵؍منٹ پر پٹری سے اتر گئے تھے جس کی وجہ سے اس روٹ پر طویل مسافتی ٹرینوں کی آمد ورفت بند ہوگئی تھی ۔ اتوار کو ۳۰؍گھنٹہ گزرجانے کے بعد حالات معمول پر آئے۔ اس‌ حادثے کی وجہ سے کئی ٹرینیں راستے میں رک گئیں ، ۱۱؍ٹرینوں کو رد کیا گیا، ۱۰؍ ٹرینوں کے روٹ بدلے گئے اور کئی ٹرینوں کے روٹ مختصر کردیئے گئے۔ راستے میں رکنے والی ٹرینوں میں سی ایس ایم ٹی میں مینگلورو ایکسپریس بھی تھی۔
مسافر کیوں برہم ہوئے؟
 ۱۲۱۳۳؍سی ایس ٹی میں مینگلورو ایکسپریس روانہ تو ہوئی مگر مال گاڑی کے ڈبے پٹری سے اترنے ، ریلوے لائن متاثر ہونے اور اوورہیڈ وائر نظام خراب ہونے کے سبب اسے دیوا اسٹیشن پر ہی روک دیا گیا۔ ٹرین جب کئی گھنٹے آگے نہیں بڑھی اور آگے بڑھنے کا کوئی وقت بھی نہیں بتایا جا رہا تھا تو مسافر ٹرین سے اترے اور احتجاج کرتے ہوئے انہوں نے فاسٹ اور دھیمی لائن کی لوکل ٹرینیں روک دیں ۔ ناراض مسافر اس پر بھی بضد تھے کہ انہیں طے شدہ روٹ پر ہی آگے بڑھایا جائے کیونکہ روٹ بدلنے سے انہیں کئی گھنٹے اور سفر کرنا ہوگا۔ اس پر سینٹرل ریلوے انتظامیہ کا کہنا تھا کہ کام مکمل نہیں ہوا ہے اس لئے دوسرے روٹ سے گاڑی کو آگے بڑھایا جائے گا ۔اسی بحث وتکرار میں تقریبا ًایک گھنے کے بعد برہم مسافر پٹریوں سے ہٹے اور ٹرینوں کی آمدورفت شروع ہوئی۔
 مسافروں کو صحیح معلومات نہ دینے کے سبب یہ سب کچھ ہوا 
 ریلوے انتظامیہ اور ریلوے پولیس کی درخواست پر ناراض مسافروں کو سمجھانے کے تعلق سے دیوا ریل یاتری سنگھٹن کے صدر ، ایڈوکیٹ آدیش بھگت نے نمائندۂ انقلاب کو بتایا کہ ناراض مسافر کسی صورت پٹری سے ہٹنے کیلئے تیار نہیں تھے اور وہ ریلوے انتظامیہ کے خلاف اپنے غصے کا اظہار کر رہے تھے ۔ مسافروں کا کہنا تھا کہ وہ گھنٹوں سے ٹرین میں پھنسے ہوئے ہیں لیکن نہ تو ٹرین آگے بڑھائی جا رہی ہے اور نہ ہی انہیں صحیح معلومات فراہم کی جارہی ہے ۔ ٹرین میں پانی وغیرہ بھی ختم ہو گیا ہے، آخر ریلوے انتظامیہ مسافروں کے ساتھ اس طرح کا رویہ کیوں اپناتا ہے ؟ ایڈوکیٹ آدیش بھگت نے مسافروں سے کہا کہ آپ کے مطالبات بالکل درست ہیں اور ریلوے انتظامیہ اسے تسلیم بھی کر رہا ہے لیکن پٹریاں جام کرنا مسئلے کا حل نہیں ہے۔ اس کے کچھ دیر بعد جب مسافر پٹریوں سے ہٹے تو مینگلورو ٹرین کو دیوا اسٹیشن سے آگے بڑھایا گیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ یہ سب کچھ مسافروں کو صحیح معلومات نہ دینے اور رابطے کی کمی کی وجہ سے ہوا ہے ۔ اس لئے ریلوے انتظامیہ کو مسافروں کی پریشانی پر توجہ دیتے ہوئے اسے حل کرنے کی کوشش کرنا چاہئے تاکہ ایسے حالات پیدا نہ ہوں۔
ریلوے انتظامیہ کا اعتراف 
سینٹرل ریلوے کے چیف پی آر او ڈاکٹر شیوراج مانس پورے نے مسافروں کے احتجاج اور مال گاڑی کے ۵؍ڈبے اترنے کے سبب پیدا شدہ حالات اور احتجاج وغیرہ کا اعتراف کیا ۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مرمت کا کام فوری طور پر شروع کیا گیا لیکن بڑے پیمانے پر پیدا ہونے والی خرابی کے سبب کام پورا کرنے میں بھی وقت لگا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ اس کی وجہ سے مسافروں کو کافی پریشانی ہوئی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK