• Thu, 18 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

مہایوتی حکومت کی بدعنوانیوں کو اجاگرکرنے والی انجلی دمانیا کے شوہرکو اہم عہدہ!

Updated: September 18, 2025, 12:28 PM IST | Agency | Mumbai

روہت پوار کی جانب سے طنز، خاتون سماجی کارکن نے کہا ’’ اس سے میں مہایوتی کے وزراء کی بدعنوانیوں کو اجاگر کرنا بند نہیں کروں گی۔‘‘

Social activist Anjali Damanya. Photo: INN
سماجی کارکن انجلی دمانیا۔ تصویر: آئی این این

مہایوتی حکومت کے خلاف پریس کانفرنس منعقد کرکے اس کی بد عنوانیوں کو اجاگر کرنے کیلئے مشہور خاتون سماجی کارکن انجلی دمانیا کے شوہر انیش دمانیا کو مہاراشٹر حکومت نے     اپنے اہم ادارے مہاراشٹر انسٹی ٹیوٹ آف ٹرانسفارمیشن (مترا) کے اعزازی مشیر مقرر کیا ہے جس کے بعد انجلی دمانیا پر سوال اٹھ رہے ہیں۔ یاد رہے کہ انیش دمانی فیڈریشن آف انڈین چیمبرس کامرس اینڈ انڈسٹریز( فکی)  میں بھی شامل ہیں۔ 
  یاد رہے کہ انجلی دمانیا ہی کے آواز اٹھانے پر چھگن بھجبل کو جیل جانا پڑا تھا۔ انہی کی پریس کانفرنس نے دھننجے منڈے کو کرسی چھوڑنے پر مجبور کیا تھا۔ انہوں نے اجیت پوار پر بھی کئی سنگین الزامات عائد کئے  ہیں۔ دمانی کی ہر پریس کانفرنس مہایوتی حکومت کی مشکلات میں اضافہ کرتی ہے۔ حال ہی میں انہوں نے اجیت پوار کے ذریعے ایک خاتون پولیس افسر کو دھمکانےکے معاملے میں بھی آواز اٹھائی تھی۔  اسی دوران مہاراشٹر حکومت نے اپنے تھنک ٹینک کہلانے والے ’ مہاراشٹر انسٹی ٹیوٹ آف ٹرانسفارمیشن‘ کے اعزازی مشیر کے طور پر انجلی کے شوہر انیش دمانیا کا تقرر کیا ہے۔ اس پر این سی پی (شرد)  کے رکن اسمبلی روہت پوار نے ٹویٹ کیا  ہے ’’ انیش دمانیا کو حکومت کے تھنک ٹینک ’مترا‘ کا اعزازی مشیر مقرر کئے جانے پر مبارکباد۔ ایک طرف انجلی تائی   بدعنوانیوں کے معاملات اجاگر کرکے سماجی حلقوں میں اہم کردار نبھا رہی ہیں تو دوسری طرف انیش جی  معاشی ترقی کے معاملے میں  مہاراشٹر حکومت کی رہنمائی کریں گے۔ ‘‘ انہوں نے لکھا ہے کہ ’’ دمانیا خاندان  کا سماجی اور معاشی حلقوں میں تعاون ہمیشہ اہم رہے گا۔‘‘ 
  اس معاملے پر جب انجلی دمانیا سے سوال کیا گیا تو انہوں نےکہا ’’ مجھے اپنے شوہر پر فخر ہے۔  وہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مہاراشٹر حکومت کی مدد کریں گے۔  انہیں جولائی میں فکی کا رکن بنایا گیا تھا اب انہیں ’مترا‘ میں بطور مشیر شامل کیا گیا ہے۔ ‘‘ خاتون سماجی کارکن نے کہا ’’ انیش اس عہدے کیلئے کوئی فیس نہیں لیں گے۔  اس لئے بدعنوانی کے خلاف میری جنگ  میں اس کی وجہ سے کوئی خلل واقع نہیں ہوگا۔ اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ میں مہایوتی حکومت کے وزراء کی بدعنوانیوں کے خلاف آواز اٹھانا بند کر دوں گی۔ میں تمام پارٹیوں کے لیڈران کے خلاف آواز اٹھا چکی ہوں اور آگے بھی اٹھاتی رہوں گی۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK