Inquilab Logo

طوفان سے تباہ حال ضلع رائے گڑھ کیلئے ۱۰۰؍ کروڑ کی ہنگامی مدد کا اعلان

Updated: June 06, 2020, 4:22 AM IST | Siraj Shaikh | Murud

حالات کا جائزہ لینے کیلئے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے ضلع کا دورہ بھی کیا ،کہا کہ ’’ ۱۰۰؍ کروڑ روپے کی مددہنگامی طور پر دی جارہی ہے،ضرورت پڑنے پر مزید رقم جاری کی جائے گی ۔‘‘عوام ، باغبانوں اور ماہی گیروں سے اپیل کی کہ وہ اپنی اپنی جائیداد اور سامان کے نقصان کی ویڈیو کلپ بنالیں یا تصاویر لے لیں تاکہ سرکاری افسران کو پنچ نامہ کرنے میں آسانی ہو ،متاثرین سے ہمت قائم رکھنےکی اپیل۔

Chief Minister Uddhav Thackeray inspecting. Photo: PTI
وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے جائزہ لیتے ہوئے۔ تصویر : پی ٹی آئی

 رائے گڑھ ضلع میں نسرگ طوفان سے متاثرہ علاقوں میں حالات کا جائزہ لینے پہنچے ریاست کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے ۱۰۰؍ کروڑ روپے کی ہنگامی امداد دینے کا اعلان کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ صرف ہنگامی امداد ہے ضرورت پڑنے پر مزید امداد دی جائے گی ۔ ادھو ٹھاکرے نے یہاں میڈیا سے بھی گفتگو کی اور ایک سوال کے جواب میں کہا کہ نسرگ طوفان سے متاثرہ دیگر اضلاع کے لئے بھی جلد امداد کا اعلان کیا جائے گا۔انہوں نے صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے وقت لفظ’ پیکیج‘ کا استعمال کرنے سے گریز کیا اور کہا کہ اس سے لوگوں کی امیدیں وابستہ رہتی ہیں اور اگر یہ امید کے مطابق نہیں ہوا تو لوگوں کو بہت مایوسی ہو تی ہے۔ اس لئے اسے مدد مانا جائے اور ضرورت پڑنے پر اس رقم میں ہم اضافہ کرنے کو بھی تیار ہیں ۔ 
 وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے رائے گڑھ ضلع کی راجدھانی علی باغ کے پلاننگ اسمبلی ہال میں نسرگ طوفان سے ہونے والے نقصانات کے تعلق سے جائزہ میٹنگ میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئےکہا کہ رائے گڑھ سمیت پورا خطہ کوکن قدرتی آفات کی زد میں ہے۔ ایسی صورت حال میں سرکاری مشنری کو الرٹ رہنا چاہئے اور کسی بھی ہنگامی حالت سے نمٹنے کے لئے تیار رہنا چاہئے۔اس آفت کی گھڑی میں لوگوں اور سرکاری اہلکاروں ، افسران نے جو ہمت دکھائی میں انکے جذبے کو سلام کرتا ہوں ۔ان سبھی کی بروقت کارروائی اور مستعدی کی وجہ سے ہی جانی نقصان نہ کے برابر ہوا ہے جبکہ مالی نقصان کی بھرپائی ہم کرنے کو تیار ہیں ۔ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ نسرگ طوفان کی زد میں آنے سے ۳؍ افراد ہلاک ہوئے ہیں اور طوفان کے سبب رائے گڑھ ضلع سمیت کوکن کے دیگر اضلاع میں بڑے پیمانے پر مالی نقصان بھی ہوا ہے ، معمولات زندگی درہم برہم ہوئے ہیں ایسی صورت حال میں متاثرین تک پہنچنے میں دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس کے باوجود پوری سرکاری مشنری رائے گڑھ ضلع متاثرہ عوام کے ساتھ ہے۔ انہوں نے ان آپریشنل پریشانیوں کی وجہ سے نقصانات کا پنچ نامہ کرنے میں تاخیر ہو سکتی ہے لیکن ہم ہر ایک نقصان کی بھرپائی کرنے کا وعدہ کررہے ہیں اور اسے پورا بھی کریں گے ۔ 
 وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے جو مدد کے معاملے میں سنجیدہ نظر آرہے تھے اور سرکاری مشنری کو بھی الرٹ کررہے تھے نے علاقے کے عوام، باغبانوں اور ماہی گیروں سے اپیل کی کہ وہ اپنے مکانات،باغوں اور کشتیوں کے نقصانات کے فوٹو اور ویڈیو کلپ بناکر اپنے پاس رکھیں ۔ سرکاری اہلکاروں کے آپ تک نہ پہنچنے کی صورت میں تصاویر اور ویڈیوس کی بنیاد پر پنچنامے کئے جا سکتے ہیں ۔ اس سے سرکار کو بھی کافی مدد ملے گی۔ انہوں متاثرین سے کہا کہ انہیں گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے حکومت آپ کے ساتھ ہے اور ہر حال میں نقصان کی بھرپائی کی جائے گی۔ 
  اس سے قبل علی باغ میں طوفان کے سبب بجلی کا کھمبا گرنے سے اس کی زد میں آکر ہلاک ہونے والے دشرتھ واگھمارے(۵۸) کے اہل خانہ کو وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے اپنے ہاتھوں سے ۴؍ لاکھ روپے معاوضہ کا چیک دیا۔ رائے گڑھ ضلع کے دورے پر ادھو کے ہمراہ ریاستی وزیر ماحولیات آدتیہ ٹھاکرے، وزیر ماہی گیری اسلم شیخ،وزیر شہری ترقیات پراجکتا تانپورے، رائے گڑھ کی نگراں وزیر آدیتی تٹکرے، ضلع کلکٹر ندھی چودھری ،ضلع پریشد صدر یوگیتا پاردھی، رکن پارلیمنٹ سنیل تٹکرے،رکن اسمبلی بھارت گوگائولے،مہندر دلوی،ضلع ایس پی انیل پارسکر اور ضلع انتظامیہ اور پولیس کے اعلیٰ افسران موجود تھے۔
 وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے اس موقع پر کہا کہ طوفان باد و باراں نے رائے گڑھ ضلع کے شریوردھن میں زبردست تباہی مچائی ہے یہاں لاکھوں کی تعداد میں درخت گرنے کے واقعات پیش آئے ہیں اور ہزاروں کی تعداد میں بجلی کے کھمبے زمین بوس ہو ئے ہیں ۔ یہ تمام نقصان ہماری نظر میں ہے۔ کئی مقامات پر بجلی گل ہے۔ ایسے میں بجلی محکمے کے اہلکار کھمبوں کو پھر سے کھڑا کرنے اور تاروں کو جوڑنے میں مصروف ہیں تاکہ سپلائی بحال کی جاسکے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK