کرناٹک کے رکن اسمبلی کی شرانگیزی، مہم تیز کرنے کی دھمکی، مسلمانوں کو نشانہ بنانے کی کوشش پر عوام میں شدید برہمی۔
EPAPER
Updated: August 13, 2025, 1:35 PM IST | Inquilab News Network | Bengaluru
کرناٹک کے رکن اسمبلی کی شرانگیزی، مہم تیز کرنے کی دھمکی، مسلمانوں کو نشانہ بنانے کی کوشش پر عوام میں شدید برہمی۔
کرناٹک میں بیجاپور کے ایم ایل اے اور سابق وزیر باسن گوڑا پاٹل یتنال کے شرپسندی پر مبنی اس اعلان پر مسلمانوں میں شدید برہمی ہے کہ اگر ہندو لڑکا کسی مسلم لڑکی سے شادی کرتا ہے تو وہ اسے ۵؍ لاکھ روپے کا انعام دیں گے۔ کوپل ضلع میں ایک ہندو نوجوان کے اہل خانہ کے ساتھ میٹنگ میں کئے گئے اس اعلان کو واضح طور پر مسلمانوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کے طور پر دیکھا جارہاہے۔ یتنال کے مطابق’’اب سےاگر کوئی ہندو لڑکا کسی مسلمان لڑکی سے شادی کرتا ہے تو میں اسے ۵؍ لاکھ روپے انعام دوںگا۔‘‘ ایم ایل اے کے مطابق وہ اس کیلئے جلد ہی مہم شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
سابق وزیر کا مذکورہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا ہے جس کی مسلم تنظیموں، خواتین کے حقوق کیلئے کام کرنےوالے اداروں اور اپوزیشن کے سیاستدانوں نے شدید مذمت کی ہے۔ اسے سماج میں مسلمانوں کو ذلیل کرنے اوران میں عدم تحفظ کا احساس پیدا کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جارہاہے جس سے سماج کے دونوں طبقوں میں انتشار کو ہوا ملے گی۔
بنگلور میں مسلمانوں کی سربرآوردہ شخصیت عبدالرحمان نے اس پیشکش کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’یہ شادی کی کوئی اسکیم نہیں ہے بلکہ یہ فرقہ واریت کا جال ہے۔اس کا مقصد سیاسی کھیل میں مسلم خواتین کو بطور مہرہ استعمال کرنا ہے۔ہماری بیٹیاں وہ انعام نہیں جو نقد رقم کےبدلے دی جائیں۔‘‘ یتنال جو اپنے بار بار کے اشتعال انگیز بیانات کیلئے بدنام ہیں، کواسی سال مارچ میں بی جےپی سے ۶؍ سال کیلئے برطرف کیاگیاہے۔
کانگریس کے ترجمان نے اسے ’’ الیکشن سے قبل سماج کو مذہبی بنیاد پر تقسیم کرنے کی انتہائی بے شرمانہ کوشش‘‘ قرار دیا ہے۔ دوسری طرف حقوق انسانی کے علمبرداروں نے انتظامیہ سے یتنال کے خلاف فوری طور پر کارروائی کی مانگ کی ہےا ور متنبہ کیا ہے کہ ایسی باتیں سماج میں بدامنی کا باعث بن سکتی ہیں۔ سینئر ایڈوکیٹ شبیر احمد نےمتنبہ کیا کہ ’’یہ اظہار رائے کی آزادی قطعی نہیں ہے بلکہ ایک مسلمانوں کیلئے کھلی ہوئی دھمکی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ قانون اگر مساوات میں یقین رکھتا ہے تو باسن گوڑا پاٹل کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔