Inquilab Logo

اُردو اسکولوں میں شکشن سیوکوں کی تقرری کا اعلان

Updated: November 04, 2023, 9:24 AM IST | Saadat Khan | Mumbai

وسئی اور پال گھر کے۲۵؍اسکولوں کیلئے۲۹؍ اساتذہ کی تقرری کے اعلان کا تعلیمی تنظیموں نے خیرمقدم کیا۔ ان اسکولوں میں مجموعی طور پر ۳؍ ہزار ۴۶۷؍ طلبہ زیر تعلیم ہیں۔

29 Shikshan Sevaks will be appointed for Urdu medium schools in the first phase. Photo: INN
اردو میڈیم اسکولوں کےلئے پہلے مرحلے میں ۲۹؍شکشن سیوکوں کی تقرری کی جائے گی۔ تصویر:آئی این این

 ضلع پریشد کے اردو میڈیم اسکولوں میں اساتذہ کی کمی سے طلبہ کی پڑھائی کا نقصان ہو رہا ہے۔ محکمہ تعلیم سے اس بارے میں متعدد مرتبہ شکایت اور اساتذہ کی تقرری کا مطالبہ کرنے پر برسوں بعد ان اسکولوں میں شکشن سیوکوں کی تقرری کی اجازت محکمہ تعلیم نے جاری کی ہے۔ اس کا تعلیمی تنظیموں نے خیرمقدم کیا ہے۔
واضح ر ہے کہ پال گھر ضلع میں ۲۵؍ اُردو میڈیم اسکول ہیں۔ ان میں سے وسئی میں ۱۱؍، دھانومیں ایک ، پال گھر میں ۶؍ اور واڑہ میں ۶؍ اسکول ہیں۔ ان سبھی اسکولوں میں مجموعی طور پر ۳؍ ہزار ۴۶۷؍ طلبہ زیر تعلیم ہیں۔ ان اسکولوں کیلئے ۱۲۷؍اسامیاں منظور ہیں لیکن صرف ۶۳؍ اساتذہ کے ذریعے یہاں کے طلبہ کو پڑھا یا جا رہا ہے  جبکہ ۶۴؍اساتذہ کی خالی اسامیوں سے طلبہ کی پڑھائی کا نقصان ہورہا ہے۔ اسی وجہ سے کئی برسوںسے تعلیمی تنظیمیں ان اسکول میں اساتذہ کی تقرری کا مطالبہ کر رہی تھیں جسے اب منظور کیا گیاہے ۔ ضلع پریشد اسکول کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر بھانوداس پالونے تمام تعلقہ کے گروپ ایجوکیشن افسران کو اس سلسلے میں رضاکاروں کی تقرری کا حکم دیا ہے۔
پہلے مرحلے میں ۲۹؍ شکشن سیوکوں کی تقرری کی جائے گی ۔ان شکشن سیوکوں کا انتخاب رواں سال میں کیاجائے گا۔ انہیں ماہانہ ۸؍ ہزار روپے تنخواہ پر مقرر کیاجائے گا۔ ۲۹؍میں سے ۱۶؍ شکشن سیوک کاانتخاب وسئی تعلقہ کیلئے ہوگا۔ حالانکہ ان اسکولوں کو کُل وقتی ٹیچر کی ضرور ت ہے لیکن موجودہ حالات سے نمٹنے کیلئے شکشن سیوکوں کی تقرری سے بھی کام جاری رکھنے کی کوشش کی جائے گی تاکہ بچوںکی پڑھائی کا نقصان کم سے کم ہو۔
 واضح رہےکہ مذکورہ تعلقہ کے اُردو میڈیم اسکولوں میں اساتذہ کی قلت ہونے سے ایک طرف طلبہ کی پڑھائی کا نقصان ہو رہاہے تو دوسری جانب متعدد اسکولوںمیں ایک ٹیچرپورے اسکول کا  بوجھ اُٹھانےپر مجبور ہے۔   
 آل انڈیاآئیڈیل ٹیچرس اسوسی ایشن ( آئیٹا )مہاراشٹر کے صدر سید شریف نے انقلاب کو بتایا کہ ’’ہماری مسلسل۳ ؍سال سے جاری کوشش کامیاب ہوئی ہے۔ضلع پال گھر کے اردو اسکولوں میں اساتذہ کی کمی کا مسئلہ طلبہ کے تعلیمی نقصان کا سبب بن رہا تھا۔ آئیٹا پال گھر نے اس ضمن میں انتھک کوششیں جاری رکھیں جس کے نتیجہ میںمحکمہ تعلیم نے سیس فنڈ کے تحت اساتذہ کی تقرری کا فرمان جاری کیا۔ اس کام کیلئے گیانیشور سانمبرے (سابق نائب صدر ضلع پریشد پال گھر) وسئ پراتھمک شکشک سنگھ کی صدر کیتھرین پیریرا اور آل انڈیا آئیڈیل ٹیچرس یونین پال گھر کے ذمہ داران کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہے۔ ہم نے انہیں پوری تفصیلات سے آگاہ کیا جس کے بعد وہ مسلسل کوشش کرتے رہے جس کے سبب سیس فنڈ کےمعرفت  اساتذہ کی تقرری کا آرڈر جاری ہوا۔ ہم چیف ایگزیکٹیو آفیسر بھانو داس پالواور سابق نائب صدر گیانیشور سانمبرے اور ایجوکیشن آفیسر کا آئیٹا پال گھر کی جانب سے شکریہ ادا کرتے ہیں۔‘‘ واضح رہے کہ اس ضمن میں آئیٹا پال گھر نے کئی بار ایجوکیشن آفیسر سے ملاقات کی اور ان سے سیس فنڈ کے ذریعے اساتذہ کی تقرری کا مطالبہ کیا لیکن وہ گزشتہ ۳؍سال سے اس مسئلہ کو ٹالتے رہے جبکہ امسال سیس فنڈ سے اس مد میں رقم بھی مختص کردی گئی تھی لیکن پھر بھی تقرری نہیں کی جا رہی تھی۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK