محمد اقبال آئندہ ہفتے جموں جا کر زمین کے اصل کاغذات سابق فوجی کو خود پیش کریں گے، مذہب کے نام پر نفرت پھیلانے والے عناصرکو منہ توڑ جواب۔
کلدیپ کمار(دائیں)ارفاز ڈینگ کواپنی زمین سونپنے کے بعد۔ تصویر:آئی این این
جموں کشمیر کے نروال میں حالیہ انہدامی کارروائی کے بعد بے گھر ہوئے صحافی ارفاز ڈینگ کی مدد کیلئے سابق فوجی کلدیپ کمار کی جانب سے ۵؍مرلہ اراضی عطیہ کرنے کا انسانیت نواز قدم پوری وادی میں موضوعِ گفتگو بنا ہوا ہے۔ اس غیر معمولی انسانیت نوازی نے نہ صرف عوام کے دل جیت لیے بلکہ جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان کے کاپرن علاقے کے ایک معروف تاجر محمد اقبال شاہ کو بھی کافی متاثر کیا ہے۔
کلدیپ کمار کے اس جذبے کی ستائش کرتے ہوئے محمد اقبال شاہ نے کلدیپ شرما کو ۵؍ مرلہ کے بدلے ۱۰؍ مرلہ اراضی پیش کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے محمد اقبال نے تصدیق کی کہ وہ آئندہ ہفتے جموں جا کر دس مرلہ زمین کے اصل کاغذات سابق فوجی کو خود پیش کریں گے۔
محمد اقبال شا نے کہا کہ ان کا یہ قدم ہندو مسلم بھائی چارے اور کشمیریت کی مشترکہ تہذیب کو مضبوط بنانے کی ایک کوشش ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ جو زمین پیش کر رہے ہیں، وہ سیب کے پیڑوں والی قیمتی اراضی ہے اور وہ بطور نذرانہ کلدیپ شرما کے نام کر رہے ہیں۔محمد اقبال شاہ نے بتایا ’’ کلدیپ شرما ایک غیر مسلم ہوتے ہوئے بھی بغیر مذہب دیکھے ایک مسلمان بھائی کی مدد کیلئے آگے بڑھے۔ بطور مسلمان، میرا بھی فرض تھا کہ میں بھی ان کے اس جذبے کا مثبت جواب دوں، اس لیے میں یہ دس مرلہ زمین انہیں پیش کرتا ہوں۔‘‘
محمد اقبال نے مزید کہا کہ یہ واقعہ ان تمام عناصر کیلئے موثر جواب ہے جو ملک میں مذہب کے نام پر نفرت پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس انسان دوست پہل سے ہندو مسلم بھائی چارہ مزید مضبوط ہوگا اور سماج میں محبت، امن اور یکجہتی کا پیغام عام ہوگا۔یاد رہے کہ جموں کے نروال علاقے میں ایک صحافی ارفاز احمد ڈینگ کا گھر جمعرات کے روز جے ڈی اے اور ضلع انتظامیہ نے بھاری پولیس بندوبست کے درمیان مسمار کر دیا تھا۔ واقعہ کے دوران ارفاز اور ان کے ۲؍ بھائیوں کو حراست میں لیا گیا اور انہیں لائیو رپورٹنگ کرنے سے بھی روکا گیا تھا۔