Inquilab Logo

بی جے پی کے مزید ۳؍ امیدواروں کے ناموں کا اعلان

Updated: March 25, 2024, 11:28 PM IST | Agency | Mumbai

شولاپور، بھنڈارا گوندیا اور گڈچرولی ۔ چمور حلقے سے امیدواروں کے ناموں پر مہر، مجموعی طور پرریاست میں اب تک ۲۳؍ حلقوں پر امیدواروں کے ناموں کا اعلان ہو چکا ہے۔

Ajit Pawar and Eknath Shinde: When will we get seats?. Photo: INN
اجیت پوار اور ایکناتھ شندے: ہمیں کب سیٹیں ملیں گی؟۔ تصویر : آئی این این

بی جے پی اعلیٰ کمان نے اتوار کے روز اپنی ۵؍ ویں فہرست جاری کی ہے جن میں ملک بھر سے ۱۱۱؍ امیدواروں کے نام شامل ہیں۔ انہی میں ۳؍ نام مہاراشٹر کے بھی ہیں۔ اس طرح اب مہاراشٹر میں بی جے پی کی جانب سے اب تک  ۲۳؍ ا  شیوسینا (شندے) اور این سی پی ( اجیت) کے ساتھ سیٹوں کی تقسیم پر گفتگو کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچی ہے۔  
 یاد رہے کہ اجیت پوار اور ایکناتھ شندے ہی دونوں ہی کی پارٹیاں بار بار اس بات پر اصرار کر رہی تھیں کہ گزشتہ الیکشن میں جس پارٹی نے جن سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی ان پر وہی پارٹی الیکشن لڑے گی لیکن بی جے پی جس طرح بغیر کسی پیشگی اعلان کے اپنے امیدواروں کا اعلان کر رہی ہے اس سے واضح ہو گیا ہے کہ وہ اپنے حلیفوں کو کوئی رعایت دینے کیلئے تیار نہیں ہے۔ اس نے اب تک ۲؍ مراحل میں ۲۳؍ سیٹوں پر اپنے امیدواروں کا اعلان کر دیا ہے جن میں سے ۲۲؍ سیٹیں ایسی ہیں جن پر وہ گزشتہ الیکشن میں بھی کامیابی حاصل کر چکی ہے جبکہ ایک سیٹ چندر پور کی ہے جہاں ۲۰۱۹ء میں کانگریس نے کامیابی حاصل کی تھی۔ جبکہ ایک سیٹ ممبئی کی ہے جہاں سے پونم مہاجن رکن پارلیمان ہیں لیکن اس پر فی الحال بی جے پی نے اپنے کسی امیدوار کا اعلان نہیں کیا ہے۔ امکان ہے کہ پونم مہاجن کا ٹکٹ اس بار کاٹ دیا جائے گا۔ 

یہ بھی پڑھئے: بجنور: ہولی پر شرانگیزی، مسلم خواتین کو راستے میں روک کرزبردستی رنگ ڈالا گیا، ایک گرفتار

۳؍ نئے ناموں کا اعلان 
 اتوار کو بی جے پی اعلیٰ کمان نے ۱۱۱؍ امیدواروں کی فہرست جاری کی جس میں سے ۳؍ امیدوار مہاراشٹر کے ہیں۔  ان میں  شولا پور سیٹ کیلئے  رام ساتپوتے  تو  بھنڈارہ ۔ گوندیا سے سنیل مینڈھے جبکہ گڈچرولی  چمور سے اشوک  نیتے شامل ہیں۔  رام ساتپوتے شولا پور کے مال شیراس حلقے سے رکن اسمبلی ہیں۔ ان کا مقابلہ شولاپور شہر کی رکن اسمبلی پرنیتی شندے سے ہے جو کانگریس کے ٹکٹ پر امیدوار بنائی گئی ہیں۔ دونوں پہلی مرتبہ پارلیمانی الیکشن لڑ رہے ہیں۔ بھنڈارہ۔ گوندیا کے امیدوار سنیل مینڈھے گزشتہ الیکشن میں بھی یہاں سے جیت حاصل کر چکے ہیں۔ جبکہ اشوک نیتے  بھی گڈچرولی سے مسلسل تیسری مرتبہ الیکشن لڑ رہے ہیں۔ 
 اہم اراکین پارلیمان کے ٹکٹ کاٹے گئے
بی جے پی نے اس بار نہ صرف یہ کہ اپنے حلیفوں کے ساتھ حتمی گفتگو سے قبل ہی امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا بلکہ  اپنی پارٹی کے کئی اہم امیدواروں کا پتہ بھی کاٹ دیا جو گزشتہ انتخابات میں بڑی مضبوطی کے ساتھ جیت کر آئے تھے۔  ان میں سب سے اہم نام ہے شمالی ممبئی سے گوپال شیٹی کا جن کی جگہ پر اس مرتبہ مرکزی وزیر پیوش چائولہ کو ٹکٹ دیا گیا ہے جبکہ ،شمال مشرقی ممبئی حلقے سے منوج کوٹک کا بھی ٹکٹ کاٹ دیا گیا ہے جو گزشتہ الیکشن میں کافی بڑے فرق سے جیت کر آئے تھے۔ ان کی جگہ پر مہیر کوٹیچا کو امیدوار بنایا گیا ہے۔  ان کے علاوہ بیڑ سے گوپی ناتھ منڈے کی بیٹی پریتم منڈے کا ٹکٹ کاٹ کر ان کی بہن پنکجا منڈے کو امیدوار بنایا گیا ہے۔  جبکہ جلگائوں سے انمیش پاٹل کو ہٹا کر ان کی جگہ اسمیتا واگھ کو میدان میں اتارا گیا ہے۔  شولا پور سے جے سدھیشور سوامی کو ہٹا کر ان کی جگہ رام ساتپوتے کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔  اس فہرست میں چھٹا نام پونم مہاجن کا شامل ہو سکتا ہے جو شمال مغربی ممبئی سے رکن پارلیمان ہیں۔ اب تک ظاہر کئے گئے ۲۳؍ ناموں میں ان کا نام شامل نہیں ہے۔ قیاس ہے کہ انہیں اس بات ٹکٹ نہیں دیا جائے گا۔ 
 حلیف اب بھی پس و پیش میں
بی جے پی نےتو اپنے امیدواروں کے نام ۲؍ مختلف فہرستوں کے ذریعے جاری کر دیئے ہیں لیکن اس کی حلیف پارٹیاں اب تک خاموش ہیں۔ نہ ہی اب تک شیوسینا (شندے) نے اپنے کسی امیدوار کا نام ظاہر کیا ہے اور نہ این سی پی ( اجیت ) کے کسی امیدوار  کا نام سامنے آیا ہے۔ اب تک یہ بھی واضح نہیں ہوا  ہے کہ یہ دونوں پارٹیاں کتنی سیٹوں پر الیکشن لڑنے والی ہیں۔ جبکہ بی جے پی کی جانب سے مزید ناموں کا اعلان متوقع ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ الیکشن میں بی جے پی نے ۲۵؍ سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کئے تھے جن میں سے ۲۳؍ پر اسے جیت حاصل ہوئی تھی  اس بار وہ ۳۲؍ سیٹوں پر الیکشن لڑنا چاہتی ہے لیکن اب تک کوئی حتمی عدد اس نے ظاہر نہیں کیا ہے کہ وہ کتنی سیٹوں پر الیکشن لڑے گی۔  یاد رہے کہ اجیت پوار گروپ اور شندے گروپ کے درمیان کئی سیٹوں پر رسہ کشی جاری ہے۔ خاص کر ناسک  ، اور پونے کی سیٹ پر۔ اس کے علاوہ وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے کے بیٹے شریکانت شندے کی کلیان سیٹ پر خود بی جے پی نے دعویٰ کر رکھا ہے۔ ایسی صورت میں ان پارٹیوں کے درمیان سیٹوں کا مسئلہ کب حل ہوگا کہنا مشکل ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK