Inquilab Logo

جارج واشنگٹن یونیورسٹی میں اسرائیل مخالف احتجاج، ۳۳؍طلبہ گرفتار، پولیس کی پرتشددسختی پرتنقید

Updated: May 10, 2024, 1:31 PM IST | Agency | Washington

امریکہ بھر کی مختلف یونیورسٹیوں سے اب تک ۲۶۰۰؍طلبہ کو گرفتار کیا جاچکا ہے، پولیس کی سختیوں کے باوجود مظاہرین کے حوصلے بلند۔

The police also sprayed chilli powder to disperse the protesters. Photo: INN
پولیس نے مظاہرین کو منتشرکرنے کیلئے مرچی پاؤڈر کا چھڑکا ؤ بھی کیا۔ تصویر : آئی این این

:فلسطین کی حمایت اور اسرائیلی حملوں  کی مخالفت میں جارج واشنگٹن یونیورسٹی میں  بھی زبردست مظاہرہ کیا جارہا ہے۔ بدھ کو یہاں  یونیورسٹی میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے فلسطینیوں کے حق میں مظاہرہ کرنے والے۳۳؍ افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ جس کے بعد غزہ جنگ کے خلاف امریکی یونیورسٹیوں میں احتجاج کے دوران گرفتاریوں کی تعداد۲۶۰۰؍ہوگئی ہے۔ 
 رپورٹ کے مطابق واشنگٹن میٹروپولیٹن پولیس نے دعویٰ کیا کہ جارج واشنگٹن یونیورسٹی سے گرفتار کیے گئے۳۳؍ افراد غیر قانونی طور پر کیمپس میں داخل ہوئے اور انہوں نے پولیس افسر پر حملہ کیا۔ پولیس نے یونیورسٹی کی حدود میں خیمے لگا کر بیٹھنے والے طلبہ کو احتجاجی مقام سے ہٹانے کیلئے ان پر مرچی اسپرے کا چھڑکاؤ بھی کیا جبکہ پولیس کا مؤقف ہے کہ اس نے مظاہرین کو منتشر کیا ہے کیونکہ احتجاج کی شدت میں بتدریج اضافہ ہوا ہے۔ یونیورسٹی کے عہدیداروں نے طلبہ کو متنبہ کیا ہے کہ انہیں یونیورسٹی کی حدود میں احتجاج کرنے پر معطل کیا جا سکتا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: غزہ: اسرائیل کے زمینی حملے کے دوران ۳۰؍ افراد جاں بحق

ایک بیان میں جارج واشنگٹن یونیورسٹی نے کہا کہ ’’یونیورسٹی طلبہ کے آزادیٔ اظہار کے حق کے تحفظ کیلئے پرعزم ہے۔ البتہ احتجاجی کیمپ غیر قانونی سرگرمی میں تبدیل ہو گیا تھا جس میں شرکاء نے یونیورسٹی کی متعدد پالیسیوں اور شہر کے ضوابط کی براہِ راست خلاف ورزی کی تھی۔ ‘‘ درجنوں مظاہرین نے منگل کی شب جارج واشنگٹن یونیورسٹی کی صدر ایلن گرانبرگ کے گھر کی طرف مارچ بھی کیا تھا۔ بدھ کی سہ پہر یونیورسٹی کے اساتذہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایک طالب علم کی والدہ ہالا عامر نے کہا کہ یونیورسٹی واضح طور پر طلبہ کی قدر نہیں کرتی اور اس نے ہمارے بچوں کی حفاظت کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جارج واشنگٹن یونیورسٹی نے رائٹ گیئر یعنی فسادات سے نمٹنے والے سازو سامان سے لیس ’’پولیس افسران کو حملہ کرنے اور طلبہ کی آنکھوں میں مرچ کے اسپرے چھڑک کر ان کی حفاظت کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ ‘‘ پریس کانفرنس کے شرکا نے جارج واشنگٹن یونیورسٹی کی صدر گرانبرگ کے استعفے کا مطالبہ کیا اور الزام عائد کیا کہ یونیورسٹی کی صدر نے طلبہ مظاہرین سے ملنے اور بات چیت کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK