• Wed, 17 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

نوی ممبئی میں فضائی آلودگی روکنے کے لئے عوام سےتعاون کی اپیل

Updated: December 17, 2025, 3:47 PM IST | Wasim Ahmed Patel | Mumbai

عوامی بیداری کیلئے پمفلٹ کی تقسیم ، میونسپل کمشنر کے مطابق عوام کے تعاون سے ہم فضائی آلودگی پر قابو پا سکتے ہیں کیونکہ یہ عوام کی صحت کیلئے کافی نقصان دہ ہے۔

Navi Mumbai Municipal Corporation employees cleaning. Picture: INN
نوی ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ملازمین صفائی کرتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این
نوی ممبئی میں بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی سے انتظامیہ فکر مند ہے اور اسے روکنے کے لئے اس نے عملی اقدامات بھی کرنے شروع کر دیئے ہیں لیکن ساتھ میں اس نے عوام سے بھی تعاون کی اپیل کی ہے۔ 
میونسپل کمشنر ڈاکٹر کیلاش شندے کے مطابق ہم نے اپنی حدود میں صفائی مہم بڑے پیمانے پر شروع کی ہے جس کے تحت اہم راستوں  سےمٹی صاف کر کے پانی کا چھڑ کاؤ کر رہے ہیں۔ ان کے علاوہ ہوا میں مشین کے ذریعے پانی کا چھڑکاؤ کر رہے ہیں ۔ہم ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے جہاں بلڈنگ تعمیر ہو رہی ہے وہاں پر جا کر اس بات پہ معائنہ کر رہے ہیں کہ کہ آلودگی تو نہیں پیدا ہو رہی ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو ہم ان کے خلاف جرمانہ عائد کریں گے۔ ہو سکتا ہے کہ ہم ان کی بلڈنگ کی تعمیر ہی کو  روک دیں۔
انہوںنے مزید بتایاکہ ہم عوامی بیداری پیدا کرنے کے لئے پمفلٹ بھی لوگوں میں تقسیم کر رہے ہیں ۔اس میں کیا کریں؟ اور کیا نہ کریں؟ اس بارے میں رہنمائی کر رہے ہیں اور اس کا ہمیں عوام سے کافی اچھا رسپانس ملا ہے۔ ہم اپنی ہدایات میں کہاکہ جتنا ہو سکے ایل ڈی بلب کا استعمال کریں۔ ایل پی جی سی این جی اور الیکٹرک کے ذریعے چلنے والے گاڑیوں کا استعمال کریں۔ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ اگر کسی کو قریب بھی جانا ہو تو وہ سائیکل یا موٹر سائیکل کا استعمال کرتا ہے، اس سے گریز کریں اور پیدل ہی اپنی منزل پر جائیں اگر ہو سکے تو دور کے سفر کے لئے بس یا میٹرو کا استعمال کریں۔ اپنی گاڑیوں کی ہمیشہ سروسنگ کراتے رہیں، ہر ایک گھر یا بلڈنگ کے پارکنگ کی جگہ پر جھاڑو ضرور لگائیں اور اسے ہمیشہ پانی دیتے رہیں۔ اسی طرح پٹاخے کا استعمال جتنا ہو سکے کم کریں۔ ہوٹل اور بیکری کو کوئلے استعمال نہ کرنے کی ہدایت ہم دے ہی چکے ہیں ۔عوام کے تعاون سے ہم فضائی آلودگی پر قابو پا سکتے ہیں کیونکہ یہ عوام کی صحت کے لئے کافی نقصان دہ ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK