ایپل تیسری کمپنی ہے جس نے این ویڈیا اور مائیکرو سافٹ کے بعد۴؍ٹریلین ڈالرس کا نشان حاصل کیا ہے۔ این ویڈیا فی الحال ۵ء۴؍ ٹریلین ڈالرس سے زیادہ کی مارکیٹ ویلیو کے ساتھ ٹیبل پر سرفہرست ہے۔
EPAPER
Updated: October 29, 2025, 8:07 PM IST | Washington
ایپل تیسری کمپنی ہے جس نے این ویڈیا اور مائیکرو سافٹ کے بعد۴؍ٹریلین ڈالرس کا نشان حاصل کیا ہے۔ این ویڈیا فی الحال ۵ء۴؍ ٹریلین ڈالرس سے زیادہ کی مارکیٹ ویلیو کے ساتھ ٹیبل پر سرفہرست ہے۔
ایپل نے منگل کو پہلی بار مارکیٹ ویلیو میں ۴؍ ٹریلین ڈالرس کا ہدف حاصل کرلیا۔ یہ سنگ میل عبور کرنے والی تیسری بڑی ٹیک کمپنی ہے کیونکہ اس کے تازہ ترین آئی فون ۱۷؍ ماڈلز کی مضبوط مانگ نے اے آئی کی دوڑ میں اس کی سست پیش رفت کے خدشات کو دور کردیا۔ ایپل کے حصص میں ۹؍ستمبر کوآئی فون ۱۷؍کے آغاز کے بعد سے تقریباً ۱۳؍ فیصد کا اضافہ ہوا ہے، ایک قابل ذکر تبدیلی جس نے اس سال پہلی بار اسٹاک کو مثبت زون میں پہنچا دیا۔ ایپل کے منافع اور آمدنی کا نصف سے زیادہ حصہ آئی فون کا ہے اور وہ جتنے زیادہ فون عوام کے ہاتھ میں لے سکتے ہیں، اتنا ہی زیادہ وہ لوگوں کو اپنے ایکو سسٹم میں لے جا سکتے ہیں۔
ایپل کے حصص نے اس سال کے شروع میں چین میں سخت مسابقت کے خدشات اور اس بارے میں غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے جدوجہد کی تھی کہ کمپنی کس طرح ایشیائی معیشتوں جیسے کہ اس کے بڑے مینوفیکچرنگ مرکز چین اور ہندوستان پر اعلیٰ امریکی ٹیرف سے متاثر ہوگی۔
تجزیہ کاروں نے کہا کہ آئی فون ایئر کا پتلا ڈیزائن سیمسنگ الیکٹرانکس جیسے حریفوں کو روکنے میں مدد دے سکتا ہے جبکہ آئی فون ۱۷؍ کی ابتدائی فروخت نے امریکہ اور چین میں اپنے پیشرو سے ۱۴؍فیصد بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ یہ بات ریسرچ فرم کاؤنٹرپوائنٹ کے اعداد و شمار سے پتہ چلتی ہے۔ بروکریج ایورکور آئی ایس آئی کو توقع ہے کہ ایپل کے تازہ ترین آئی فونز کی مضبوط مانگ اسے ستمبر میں ختم ہونے والی تین ماہ کی مدت کے لیے مارکیٹ کی توقعات سے آگے بڑھنے میں مدد دے گی اور دسمبر میں ختم ہونے والی سہ ماہی کے لیے پرجوش پیشین گوئیاں جاری کرے گی۔
یہ بھی پڑھئے:بایومیٹرک اور بغیر پن یوپی آئی ڈجیٹل ادائیگی کے اگلے مرحلے کو رفتار دے گا
ایپل تیسری کمپنی ہے جس نے این ویڈیا اور مائیکرو سافٹ کے بعد۴؍ٹریلین ڈالرس کا نشان حاصل کیا ہے۔ این ویڈیا فی الحال ۵ء۴؍ ٹریلین ڈالرس سے زیادہ کی مارکیٹ ویلیو کے ساتھ ٹیبل پر سرفہرست ہے۔ اے آئی کے بارے میں ایپل کے محتاط انداز نے ان خدشات کو ہوا دی کہ وہ اس بات سے محروم ہو سکتی ہے کہ دہائیوں میں اس صنعت کی سب سے بڑی ترقی کاکیا ہو سکتا ہے۔ حالیہ رپورٹس یہ بھی بتاتی ہیں کہ کمپنی میٹا کے لیے اپنے کئی سینئر آرٹیفیشل انٹیلی جنس ایگزیکٹیو کوگنوا رہی ہے۔
کمپنی اپنے ایپل انٹیلی جنس سوٹ کو رول آؤٹ کرنے میں سست تھی، جس میں چیٹ جی پی ٹی انٹیگریشن بھی شامل ہے جبکہ اس کے وائس اسسٹنٹ سری میں اے آئی اپ گریڈ اگلے سال تک موخر کر دیا گیا ہے۔