امریکہ اور چین کے درمیان بڑھتی ہوئی تجارتی کشیدگی کے سبب ایپل نے یہ قدم اٹھایا۔
EPAPER
Updated: May 01, 2025, 10:38 AM IST | Agency | New Delhi
امریکہ اور چین کے درمیان بڑھتی ہوئی تجارتی کشیدگی کے سبب ایپل نے یہ قدم اٹھایا۔
امریکہ اور چین کے درمیان بڑھتی ہوئی تجارتی کشیدگی کے درمیان ایپل نے اپنے آئی فون مینوفیکچرنگ بیس کو چین سے ہندوستان منتقل کرنے کے اپنے منصوبے کو تیز کرنا شروع کر دیا ہے۔ کمپنی نے ہندوستان میں نئے پلانٹ کھولے ہیں اور آئی فون کی شپمنٹ بھی شروع کر دی ہے۔ خبر رساں ایجنسی روئٹرس نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ ایپل ہندوستان کو آئی فون کی تیاری کا ایک بڑا مرکز بنانے کے لئے تیار ہے، خاص طور پر امریکی مارکیٹ کیلئے وہ کوشش کررہا ہے۔
ٹاٹا الیکٹرانکس کے ذریعہ چلائے جانے والے ایک نئے آئی فون اسمبلی پلانٹ نے حال ہی میں ہوسور، تمل ناڈو میں پیداوار شروع کی ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ فیکٹری اس وقت آئی فون کے پرانے ماڈلز کو اسی پروڈکشن لائن پر اسمبل کر رہی ہے۔ دوسری طرف ایپل کے طویل عرصے سے مینوفیکچرنگ پارٹنر فاکسکون کی طرف سے بنگلورو میں۲ء۶؍بلین ڈالرس کا ایک اور پلانٹ بنایا جا رہا ہے جو اب شروع ہونے کے قریب ہے اور یہاں بھی مینوفیکچرنگ ہوگی۔
ایک سرکاری اہلکار سمیت چار ذرائع کے مطابق پلانٹ آنے والے دنوں میں آئی فونس کو پروڈکشن لائن پر اسمبل کرنا شروع کر دے گا۔ ایک ذرائع نے بتایا کہ اس فیکٹری کو۳۰۰؍ سے ۵۰۰؍ آئی فون یونٹس فی گھنٹہ بنانے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے اور یہاں آئی فون۱۶؍ اور آئی فون ۱۶؍ ای جیسے نئے ماڈلز تیار کئے جائیں گے۔ بنگلورو میں فاکسکون کا پلانٹ دسمبر۲۰۲۷ء تک مکمل ہو جائے گا اور اس سے تقریباً۵۰؍ہزار ملازمتیں پیدا ہونے کی امید ہے۔
ایپل کمپنی کا یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی حکومت نے چینی مصنوعات پر۱۰۰؍ فیصد سے زیادہ ٹیرف عائد کر دیا ہے۔ اس سے سپلائی چین کے استحکام اور امریکی صارفین کیلئے آئی فون کی قیمتوں میں ممکنہ اضافے کے بارے میں خدشات بڑھ گئے ہیں۔اب تک الیکٹرانکس مصنوعات خاص طور پر آئی فونس کو ان ٹیرفز سے بڑی حد تک مستثنیٰ قرار دیا گیا تھا لیکن امریکہ نے خبردار کیا ہے کہ آنے والے ہفتوں میں اس میں تبدیلی آسکتی ہے۔ ایپل نے ممکنہ رکاوٹوں سے بچنے کیلئے ہندوستان میں اپنی پیداوار بڑھا دی ہے اور یہاں سے امریکہ برآمد کیا جارہا ہے۔