Inquilab Logo Happiest Places to Work

پہلگام حملہ: کئی مندروں نے مسلمانوں کے بائیکاٹ کا مطالبہ ٹھکرادیا

Updated: May 01, 2025, 4:03 PM IST | Agency | Banaras

پہلگام حملے کے بعد مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیزی میں اضافہ کے بیچ متھرا کے کئی مندروں نے مثبت رویہ اختیار کرتے ہوئے اقلیتوں کے بائیکاٹ کے مطالبوں کو ٹھکرادیا ہے۔

Picture: INN
تصویر: آئی این این

پہلگام حملے کےبعد مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیزی میں  اضافہ کے بیچ متھرا کے کئی مندروں نے مثبت رویہ اختیار کرتے ہوئے  اقلیتوں کے بائیکاٹ کے مطالبوں کو ٹھکرادیاہے۔ ورنداون  میں بانکےبہاری مندر  کے سیواادھیکاری گیانیندر کشورگوسوامی نے مطالبات کو مستر د کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر کوئی مندر میں آتا ہے تو ہم اسے کیوں روکیں؟‘‘اس کے ساتھ ہی انہوں نے نشاندہی کی کہ مندر کے ساتھ مسلمانوں کا تاریخی رشتہ رہا ہے۔ انہوں نےیاد دلایا کہ ’’شہنشاہ اکبر سوامی ہریداس سے ملنے آئے تھے اورانہوں نے  مورتی کیلئے عطر کا تحفہ دیاتھا جسے سوامی جی نے قبول کرلیا تھا۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد حکومت کے ایک فیصلے سے کئی خاندان بکھر گئے

 گیانیندر کشورگوسوامی نے بتایا کہ ’’ مورتی  کے زیادہ تر خوبصورت مکُٹ(تاج) اور کڑھائی  کے کام کئے ہوئے کپڑے مسلمانوں ہی کے ذریعہ تیار کئے جاتے ہیں۔ حتیٰ کہ بانکے بہاری کے جو لباس  ملک کے مختلف حصوں سے آتے ہیں ان کے بہت سے کاریگر مختلف مذاہب سے تعلق رکھتے ہیں۔ ہمیں ان کے مذہب سے کوئی غرض نہیں، کام کے تعلق سے ان کی عقیدت ہی کافی ہے۔ گووردھن میں دنگھاٹی مندر کے لالہ پنڈت نے بھی ان ہی خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’جب بھگوان نہیں روکتے تو ہم روکنے والے کون ہیں۔‘‘متھرا میں واقع کالی مندر کے پجاری دنیش چترویدی نے بھی نفرت انگیزی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ’’کرشن بھگوان محبت سکھاتے ہیں، ان کی سرزمین  پر نفرت کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ ‘‘ انہوں  نے کہا کہ ’’مندرعوامی مقامات ہیں۔ آپ کسی کو کیسے روک سکتے ہیں۔ اچھے اور برے لوگ ہر مذہب میں ہوتے ہیں۔ ‘‘انہوں نے کہا کہ ’’آپ ہردکان میں خریداری کرنے سے قبل دکاندار سے اس کا  مذہب نہیں پوچھ سکتے۔ یہ بھی تو دیکھئے کہ کشمیر میں مسلمانوں نے ہی سیاحوں کی مدد کی۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK