خاموش ہیرو| فائرنگ کے دوران جوانوں کو کھانے پینے کی اشیاء پہنچاتا تھا۔
EPAPER
Updated: July 21, 2025, 2:50 PM IST | Agency | Chandigarh
خاموش ہیرو| فائرنگ کے دوران جوانوں کو کھانے پینے کی اشیاء پہنچاتا تھا۔
آپریشن سیندور کے دوران پنجاب کے تاراوالی گاؤں میں گولہ باری کے دوران ہندوستانی فوج کی مدد کرنے والے بچے۱۰؍ سالہ شوان سنگھ کو ’’خاموش ہیرو‘‘ قرار دیتے ہوئے اتوار کو فوج کے ’’گولڈن ایرو ڈویژن‘‘ نے اس کی تعلیمی کفالت کا اعلان کیا ہے۔
۱۰؍ سال کے اس بچے نے جوچوتھی جماعت کا طالب علم ہے، کسی کے کہے بغیر اُس وقت جب ہندوستانی اور پاکستانی فوج کے درمیان فائرنگ کا زبردست تبادلہ اور دونوں طرف سے شدید گولہ باری ہورہی تھی، پابندی سے ہندوستانی فوجیوں کو پانی، برف، چائے اور لسی جیسی کھانے پینے کی اشیاء پہنچائیں۔ شوان سنگھ کی ان خدمات کی پزیرائی اسی وقت بڑے پیمانے پر ہوئی تھی۔ اس بچے نے فوج کا بھی دل جیت لیا جس نے اس کی خدمات کے اعتراف میں فیروز پور چھاؤنی میں سنیچر کو ایک پروگرام کا بھی اہتمام کیا۔ اس میں فوج کی ویسٹرن کمانڈ کے جنرل آفیسر کمانڈنگ اِن چیف، لیفٹیننٹ جنرل منوج کمار کاتیار نے شوان سنگھ کی بہادری کا اعتراف کیا اور اسے اعزاز سے بھی نوازا۔ فوج کی جانب سے کہا گیا ہے کہ شوان سنگھ نے جو کچھ کیا وہ ملک بھر کے ان’’خاموش ہیروز‘‘ کی یاد دلاتا ہے جواس بات کے حقدار ہیں کہ ان کی خدمات کا اعتراف کیا جائے۔ شوان فیروز پور کے ممدوت علاقے کے گاؤں کا رہنے والا ہے اور بڑا ہوکر فوجی بننا چاہتا ہے۔ شوان کے والد نے بتایا کہ شوان اپنی مرضی سے بغیر کسی کے کہے بغیر فوجی جوانوں کو کھانے پینے کی اشیاء پہنچایا کرتا تھا۔ تارا والی گاؤں بین الاقوامی سرحد سے تقریباً ۲؍کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ شوان نے نہ صرف جنگ کے دوران فوجیوں کو ضرورت کی چیزیں پہنچائیں بلکہ ان کے چھوٹے موٹے کام بھی کئے۔