اسرائیل پر حماس کے حملے کو جواز بنا کر تمام انسانی اور جنگی ضوابط کو بالائے طاق رکھتے ہوئے غزہ پر اسرائیل کے ظالمانہ حملے کی حمایت کے ساتھ ہی امریکہ اس کے خلاف اٹھنے والی آوازوں کو بھی بند کرنے کی کوشش کررہاہے۔
EPAPER
Updated: October 15, 2023, 11:29 AM IST | Agency | New York
اسرائیل پر حماس کے حملے کو جواز بنا کر تمام انسانی اور جنگی ضوابط کو بالائے طاق رکھتے ہوئے غزہ پر اسرائیل کے ظالمانہ حملے کی حمایت کے ساتھ ہی امریکہ اس کے خلاف اٹھنے والی آوازوں کو بھی بند کرنے کی کوشش کررہاہے۔
اسرائیل پر حماس کے حملے کو جواز بنا کر تمام انسانی اور جنگی ضوابط کو بالائے طاق رکھتے ہوئے غزہ پر اسرائیل کے ظالمانہ حملے کی حمایت کے ساتھ ہی امریکہ اس کے خلاف اٹھنے والی آوازوں کو بھی بند کرنے کی کوشش کررہاہے۔ امریکہ میں جمعہ کو اسرائیل کے خلاف احتجاج کی پاداش میں کئی افراد کو گرفتار کرلیاگیا۔ یہ گرفتاریاں نیویارک میں ہوئیں۔ جواز یہ فراہم کیا گیا ہے کہ مظاہرین نے نیویارک سٹی میں امریکی سینیٹ کے اکثریتی گروپ کے لیڈر چک شومر کی رہائش گاہ کے باہر ایک سڑک جام کردی تھی۔ مظاہرین ’’غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی‘‘ بند کرنے کا مطالبہ کررہے تھے۔ ان میں صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ امن پسند یہودی بھی تھے۔’جیوش وائس فار پیس‘ (یہودی آواز برائے امن) نامی گروپ نے بتایا کہ اسرائیلی بمباری کے خلاف مظاہرہ میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ نیویارک پولیس نے الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے کچھ لوگوں کے حراست میں لئے جانے کی تصدیق کی ہے مگر تفصیلات فراہم کرنے سے گریز کیا ہے۔ سی بی ایس نیوز نے گرفتار شدگان کی تعداد ۵۰؍ کے آس پاس بتائی ہے۔