Inquilab Logo Happiest Places to Work

دیونار مذبح میں جانوروں کی آمد مگر موسم کے سبب تاجر محتاط

Updated: May 28, 2025, 4:06 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

تیز بارش سے پریشانی ۔ دیونار منڈی کھلنے کے بعد دوسرے دن شام ۶؍بجے تک ۳۸۷۲۲؍ بکرے اور۱۸۷۴؍ بھینسیں لائی گئیں۔ ۵۵۵؍ بکرے فروخت ہوئے۔

A merchant looking at goats tied up in a shed. Picture: INN
شیڈ میں باندھے گئے بکروں کو دیکھتے ہوئے ایک بیوپاری۔ تصویر: آئی این این

 عیدقرباں کے لئے بکروں اور بڑے جانور لائے جانے کا منگل ۲۷؍مئی کو دوسرا دن تھا۔ دوسرے دن شام کو ۶؍ بجے تک ۳۸۷۲۲؍ بکرے اور۱۸۷۴؍ بھینسیں لائی گئیں۔ دو دن میں ۵۵۵؍ بکرے فروخت ہوئے۔ یہ بکرے اور بڑے جانور ۴۹۹؍ گاڑیوں کے ذریعے دیونار لائے گئے۔ خبر لکھے جانے تک جانورو ں سے لدی تقریباً ۲۰۰؍ گاڑیاں دیونار کے باہر انتظار میں تھیں کہ انتظامیہ کی جانب سے اجازت ملے تو جانوروں کو اندر لایا جائے۔
بارش سے پریشانی اورکیچڑ
 پیر ۲۶؍مئی کے دن ہونے والی موسلادھار بارش کے دوران تاجروں اور گاہکوں کےساتھ دیونار انتظامیہ کوبھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ کیچڑ اور کچھ حصے میں شیڈ نہ ہونے سے کافی دقت پیش آئی۔ حالانکہ دیونار مذبح انتظامیہ کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں، شیڈوغیرہ کے علاوہ دیگر ضروری تیاریاں کی گئی ہیں۔ تاجروں یاگاہکوں کو کوئی پریشانی نہیں ہوگی لیکن پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
تاجر بضد ہیںکہ انہیں مستقل شیڈ چاہئے 
 بکروں کے تاجرحنظلہ شیخ نے نمائندۂ انقلاب کے استفسار پربتایاکہ ’’دیونار میں شیڈ تو بنائے گئے ہیں لیکن کچھ حصوں پر نہیں بنائے گئے ہیں۔ بیشترتاجر موسم کو دیکھتے ہوئے یہ چاہ رہے ہیں کہ ان کومستقل شیڈ میں جگہ ملے اس لئے وقتی طور پر افرا تفری کا ماحول ہے۔ ‘‘ انہوں نے یہ بھی بتایاکہ ’’کئی بیوپاری اسی لئے اپنے جانور سڑک پر روکے ہوئے ہیں کہ فیصلہ ہوجائے اورمستقل شیڈ میں ان کو جگہ مل جائے تو وہ اپنے جانور داخل کریں۔ اس کی وجہ یہی ہے کہ ہر تاجر یہ محسوس کررہا ہے کہ اگر تیزبارش ہوئی تواس کے لئے مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے اورنقصان ہوسکتا ہے۔‘‘ 
بہت سے تاجر موسم بہتر ہونے کے منتظر
 انقلاب کے تاجروں سے بات چیت کرنے پر ان کاکہنا تھاکہ چونکہ ابھی بقرعید کا چاند نظرنہیں آیا ہے اورکئی تاجر اجمیر شریف اور مدھیہ پردیش گئے ہوئے ہیں۔ وہ بکرے خرید چکے ہیں مگر موسم بہتر ہونے کے منتظر ہیں کہ اس کے بعد گاڑیاں بھری جائیں تاکہ جانور نہ بھیگیں اور ان کے بیمار پڑنے کا اندیشہ نہ رہے۔
 کچھ تاجروں کا کہنا تھا کہ یہ کچّا سودا ہے، اگر ایک گاڑی مال لانے پر ایک بکرا بھی مرگیا یا زیادہ بیمار پڑگیا تو منافع خسارے میں بدل سکتا ہے اس لئے ابھی جلد بازی نہیں کرنی ہے۔ ویسے بھی ممبئی میں بقرعید سے ۴؍۵؍ دن قبل ہی جانور خریدنے میں تیزی آتی ہے کیونکہ زیادہ تر لوگوں کو جانور گھر میں رکھنے کا مسئلہ ہوتا ہے۔ اس لئے وہ خطرہ مول لینا نہیں چاہتے ہیں۔ اسی لئے جس تیزی کے ساتھ بکروں کی آمد ہونی چاہئے وہ نہیں ہے، اس میں سست روی ہے۔ پھر بھی گزشتہ سال سے زیادہ بکرے لائے جانے کی امید ہے۔
ہر چند گھنٹے بعد انڈیکیٹر پر اعداد وشمار 
 دیونار مذبح میں الیکٹرانک انڈیکیٹرلگایا گیا ہے۔ اس پر ہر چند گھنٹے بعداعداد وشمار کو نمایاں کیا جاتا ہے تاکہ تاجروں اورگاہکوں کواندازہ ہوسکے کہ کتنے جانور آئے اور کتنے فروخت ہوئے۔ اس سے تاجروں اور گاہک دونوں کو معلومات حاصل ہونے کے ساتھ اطمینان بھی ہوتا ہے کہ جلد بازی کی ضرورت نہیں ہے، کافی بکرے ہیں اور ان کی حیثیت کے مطابق اچھا جانور مل جائے گا۔
بڑے جانوروں کی فروخت کااندازہ اخیر میں ہوگا 
 دیونار مذبح کے جنرل منیجر کلیم پاشا پٹھان سے رابطہ قائم کرنے اور مسائل کے تعلق سے پوچھنے پران کا کہنا تھا کہ ’’جس حساب سے شیڈش بنائےگئے ہیں اور دوسری تیاریاں کی گئی ہیں، اس میں ابھی کوئی پریشانی نہیں ہے کیونکہ ہم نے ڈیڑھ لاکھ سے زائد بکروں اور ۱۵؍ ہزار سے زائد بھینسوں کے حساب سے تمام تیاریاں کی ہیں۔ لیکن اگر بعد میں کوئی پریشانی ہوتی ہے تو اس کو ابھی سے ذہن میں رکھا جارہا ہے تاکہ اسے حل کیا جاسکے۔‘‘ انہوں نےیہ بھی بتایا کہ ’’چونکہ ابھی اتنی زیادہ بارش کا اندازہ نہیں تھا بلکہ بقرعید کے بعد موسم کی تیزبارش شروع ہوتی پھر بھی کوئی دقت نہیں ہونے دی جائیگی۔ سی سی ٹی وی کیمروں اور دیگر طریقوں سے مستقل نگرانی رکھی جارہی ہے۔‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK