Inquilab Logo Happiest Places to Work

آپریشن سیندور سے متعلق تبصرہ پر اشوکا یونیورسٹی کے پروفیسر علی خان محمود آباد گرفتار

Updated: May 19, 2025, 9:49 AM IST | Soni Pat

’’آپریشن سیندور‘‘ کے متعلق تبصرہ پر اشوکا یونیورسٹی کے پروفیسر علی خان گرفتار

Professor Ali Khan Mahmoodabad. Photo: INN
پروفیسر علی خان محمودآباد۔ تصویر: آئی این این

آپریشن سیندور کی پریس بریفنگ کرنل صوفیہ قریشی کے ذریعہ  کئے جانے پر دائیں بازو کے شدت پسند عناصرکی خوشی کا خیر مقدم کرتے ہوئے انہیں آئینہ دکھانے کی کوشش کرنے پر اشوکا یونیورسٹی کے پروفیسر علی خان محمودآباد کو بی جےپی کے ایک لیڈر کی شکایت پر اتوار کو گرفتار کرلیاگیا۔ان کے خلاف ۲؍ ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔  
اسد الدین اویسی اور سی پی ایم لیڈر سبھاشنی علی سمیت متعدد ذمہ شہریوں اور لیڈروں  نے علی خان کے خلاف کارروائی کی مذمت کی ہے۔  اس سے قبل ہریانہ خواتین کمیشن نے بھی پروفیسر علی خان کو نوٹس جاری کیاتھا تاہم وہ کمیشن میں حاضر نہیں ہوئے تھے اور اپنے بیان کی وضاحت سوشل میڈیا پر ہی کردی تھی۔  یاد رہے کہ آپریشن سیندور کے بعد اپنے سوشل میڈیا پوسٹ میں انہوں نے دائیں بازو کے اُن عناصر کو نشانہ بنایاتھا جو کرنل صوفیہ کے ذریعہ پریس بریفنگ پر خوشی کااظہار کررہے تھے۔۸؍ مئی کو کئے گئے فیس بک پوسٹ میں  انہوں نے کہاتھا کہ’’شاید انہیں اتنی ہی بلند آواز میں یہ مطالبہ بھی کرنا چاہیے کہ ہجومی تشدد، من مانے بلڈوزر ایکشن اور بی جےپی کی نفرت انگیزی کا شکار ہونے والے افراد کو بھی ہندوستانی شہری کے طورپر تحفظ فراہم کیا جائے۔‘‘   علی خان  محمود آباد نے  مزید کہا کہ قریشی اور ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ کی پریس بریفنگ کے ذریعہ جو ظاہری  پیغام دیاگیا وہ اہم ہے مگر ’’اس ظاہری تاثر کو زمینی حقیقت میں بھی بدلنا چاہئے ورنہ یہ  صرف  منافقت  ہوگی۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK