Updated: November 28, 2023, 2:32 PM IST
| varansi
گیان واپی مسجد کے سروے کی سائنسی رپورٹ پیش کرنے کیلئے اے ایس آئی نے وارانسی ضلعی عدالت سے مزید ۳؍ ہفتوں کی مہلت مانگی ہے۔ خیال رہے کہ اس سے پہلے درخواست پر عدالت نے ۱۸؍ نومبر کو اے ایس آئی کو سروے کی سائنسی رپورٹ پیش کرنے کیلئے ۱۰؍دنوں کی مہلت دی تھی جو آج ختم ہو گئی ہے۔ اے ایس آئی نےتقریباً ایک ماہ قبل ہی مسجد کا سروے مکمل کر لیا تھا لیکن رپورٹ پیش کرنے کیلئے عدالت سے وقت مانگا تھا۔
گیان واپی مسجد کا اے ایس آئی سروے جاری ہے۔ تصویر: آئی این این
آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا ( اے ایس آئی ) نے وارنسی کی ضلعی عدالت سے گیان واپی مسجد کے سروے کی سائنسی روپورٹ پیش کرنے کیلئے مزید ۳؍ ہفتوں کی مہلت طلب کی ہے۔خیال رہے کہ یہ سروے گزشتہ تقریباً ایک ماہ قبل ہی مکمل کر لیا گیا تھا لیکن اے ایس آئی نے عدالت نے رپورٹ پیش کرنے کیلئے مزید وقت کی مانگ کی تھی جسے عدالت نے قبول کر لیا تھا۔عدالت نے ۱۸؍ نومبر کو اے ایس آئی کے ۱۵؍ دنوں کی مہلت مانگنے کے بعد اسے۱۰؍ دن کی مہلت دی تھی جو آج مکمل ہو گئی ہے۔ خیال رہے کہ مسجد کا سروے ۴؍ اگست کو شروع ہوا تھا۔ سروے میں وضو خانے کو شامل نہیں کیا گیا ہے کیونکہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر وضو خانہ کے حصے کو سیل کر دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ ۲۱؍ جولائی کو وارانسی کی ضلعی عدالت نے مسجد کے سروے کو اس وقت منظوری دی تھی جب ۴؍ ہندو خواتین فریقین نے عدالت میں یہ جاننے کیلئے درخواست داخل کی تھیکہ کیا یہ مسجد کسی ہندو ٹیمپل پر بنائی گئی ہے یا نہیں۔گزشتہ سال اپریل میں عدالت نے اسی درخواست پر گیان واپی مسجد کے ویڈیو سروے کا حکم جاری کیا تھا۔مئی میں کئے جانے میں وضو خانہ میں ایک ڈھانچہ کے ہونے کے امکانات ظاہر کئے جا رہے تھے جسے ہندو فریقین نے شیولنگ ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔
گیان واپی مسجد کے سروے کے سبب اب تک مسجد کمیٹی کو بہت سی مشکلات کا سامناکرنا پڑا تھا کیونکہ انہوں نے سروے کو روکنے کیلئے عدالت میں درخواست داخل کی تھی جسے عدالت نے مسترد کر دیا تھا۔
ہندو خواتین کی جانب سے داخل کی گئی درخواست میں مسجد میں عبادت کرنے کی درخواست بھی طلب کی گئی تھی جبکہ عدالت نے اس کیس کی سماعت جاری رکھی ہے۔