آسام کے دیما ہساؤ ضلع میں سیلاب زدہ کوئلہ کان سے غوطہ خوروں نے مزید ۳؍کانکن کی لاش نکال لی ہے۔ اس کے ساتھ ہی کان میں پھنسے کُل ۹؍مزدوروں میں سے ۴؍کی لاش برآمد ہو گئی ہے۔
EPAPER
Updated: January 12, 2025, 5:31 PM IST | Inquilab News Network | Govahati
آسام کے دیما ہساؤ ضلع میں سیلاب زدہ کوئلہ کان سے غوطہ خوروں نے مزید ۳؍کانکن کی لاش نکال لی ہے۔ اس کے ساتھ ہی کان میں پھنسے کُل ۹؍مزدوروں میں سے ۴؍کی لاش برآمد ہو گئی ہے۔
آسام کے دیما ہساؤ ضلع میں سیلاب زدہ کوئلہ کان سے غوطہ خوروں نے مزید ۳؍کانکن کی لاش نکال لی ہے۔ اس کے ساتھ ہی کان میں پھنسے کُل ۹؍مزدوروں میں سے ۴؍کی لاش برآمد ہو گئی ہے۔ پہلی لاش بدھ کو گوہاٹی سے قریب ۲۵۰؍کلومیٹر کی دوری پر اُمرنگسو میں کان سے برآمد کی گئی۔ ایک افسر نے یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ یہ ۴؍ کانکن ان۹؍ میں شامل تھے، جو۶؍ جنوری کو اُمرنگسو واقع کان میں اچانک پانی بھر جانے کی وجہ سے پھنس گئے تھے۔ افسر نے کہا کہ بچاؤ مہم پھر سے شروع کی گئی اور پھنسے ہوئے کانکنوں کی تلاش کے چھٹے دن۳؍ لاش برآمد کی گئی۔ نیپال کے رہنے والے ایک کانکن کی لاش ۸؍جنوری کو برآمد کی گئی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ دن میں کان سے جن ۳؍ مزدوروں کی لاش برآمد کی گئی، ان کی شناخت دیما ہساؤ ضلع کے لگین مگر (۲۷)، کوکراجھار ضلع کے خوشی موہن رائے (۵۷) اور سونت پور ضلع کے سرت گویاری (۳۷) کے طور پر کی گئی ہے۔ افسر نے مزید بتایا کہ دو دن تک کان سے پانی نکالنے کے بعد لاش پانی میں تیرتی ہوئی پائی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ فوج، بحریہ اور این ڈی آر ایف کے غوطہ خوروں نے لاش کو باہر نکالا۔
یہ بھی پڑھئے: جھارکھنڈ: نجی اسکول میں سزا کے طور پر۱۰۰؍ سے زیادہ لڑکیوں کے شرٹ اتروائے گئے
آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے ’ `ایکس‘ پر اس سلسلے میں ایک پوسٹ شیئر کرکے لاشوں کی برآمدگی کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ اُمرنگسو میں بچاؤ مہم جاری ہے۔ غمزدہ خاندان سے ہماری تعزیت ہے۔ واضح ہو کہ آسام کے وزیر اعلیٰ نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ کان۱۲؍ سال پہلے بند کر دی گئی تھی اور تین سال پہلے تک یہ آسام منرل ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے ماتحت تھی۔اس درمیان کانگریس رکن پارلیمنٹ گورو گوگوئی نے سنیچر کو کہا کہ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر کانکنی حادثہ کی ایس آئی ٹی سے جانچ کرائے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ آسام میں غیر قانونی کانکنی بے روک ٹوک جاری ہے۔