• Thu, 11 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

آسام: گوال پاڑہ میں  بے دخلی مہم کے دوران فائرنگ، ۲؍ افراد جاں بحق

Updated: July 18, 2025, 11:39 AM IST | Dispur

مکینوں کا دعویٰ ہےکہ وہ اس علاقے کو محفوظ جنگل قرار دینے سے بہت پہلے سے وہاں رہ رہے ہیں۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

جمعرات کے روز پیکن ریزرو فاریسٹ میں آسام پولیس اور محکمۂ جنگلات کی مشترکہ مہم اس وقت پرتشدد ہوگئی جب آسام پولیس کی جانب سے علاقہ میں بے دخلی مہم کے دوران مظاہرین پر مبینہ فائرنگ میں دو افراد کی موت ہوگئی اور ایک دیگر سنگین طور سے زخمی ہوگیا۔ ’نارتھ ایسٹ لائیو‘ کے مطابق مرنے والوں میں سے ایک کی شناخت قطب الدین شیخ کے طور پر کی گئی ہے، جبکہ ایک اور شدید زخمی شخص جسے علاج کے لیے گوہاٹی کے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، جہاں وہ دم توڑ گیا۔ اطلاعات کے مطابق، کشیدگی میں اس وقت اضافہ ہوا جب بے دخل کیے جانے والے باشندوں بالخصوص بنگالی بولنے والے مسلمانوں نے سیکوریٹی اہلکاروں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے پتھراؤ کیا۔ 

خیال رہے آسام کے گوال پاڑہ میں پیکن ریزرو فاریسٹ میں ۱۴۰؍ ہیکٹر اراضی کو صاف کرنے کے نتیجے میں ۱۰۸۰؍ کنبے بے گھر ہوئے جن میں سے زیادہ تر بنگالی نژاد مسلمان تھے، حالانکہ مکینوں کا دعویٰ ہےکہ وہ اس علاقے کو محفوظ جنگل قرار دینے سے بہت پہلے سے وہاں رہ رہے تھے۔ یہ بے دخلی۱۶؍ جون کو گوال پاڑہ کے قریب ایک گیلی زمین ہسیلا بیل میں ۶۹۰؍ خاندانوں کے مکانات کو مسمار کرنے کے بعد کی گئی۔ یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا شرما نے بدھ کے روز اعلان کیا تھاجس میں انہوں نے یہاں بسنے والوں کو ’غیر قانونی دراندازی‘ کہا تھا اورکہا تھا کہ ان کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رہے گا۔ 

 شرما نے ایکس پر کہا-’’بے دخلی مہم جاری رہے گی، ہمارے جنگلات اور مقامی لوگوں کے زمینی حقوق کا تحفظ جاری رہے گا، غیر قانونی دراندازی کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رہے گا۔ ‘‘۸؍جولائی کو کوکراجھار میں بے دخلی کے حوالہ سے خطاب کرتے ہوئے بسوا شرما نے کہا’’اگر کسی کو۳۵۰؍ غیر قانونی بنگلہ دیشیوں کو ہٹانے سے کوئی مسئلہ ہے، تو اسے اسے برداشت کرنا پڑے گا‘‘ جس کا مطلب یہ ہے کہ بے دخلی کے خلاف احتجاج حکومت کی کارروائی کو نہیں روکے گا چاہے طاقت کا استعمال کیا جائے۔ اگلے دن، ۹؍ جولائی کو سرما نے اپنے موقف کا اعادہ کیا اور متنبہ کیا کہ انسداد تجاوزات مہم پورے زور و شور سے جاری رہے گی اور جو بھی تشدد کی دھمکی دے گا اس کے ساتھ’ طریقے سے‘ نمٹا جائے گا۔ 
 قبل ازیں کانگریس صدر نے بے دخلی کی مذمت کرتے ہوئے الزام لگایا کہ یہ بنگالی بولنے والے مسلمانوں کونشانہ بناکر کارروائی کی گئی ہے۔ انہوں نے دھوبڑی اور گوال پاڑہ میں ۲؍ ہزار مکانات کی مسماری پر تنقید کی اور اسے’ریاست کی سرپرستی میں نسل کشی‘ اور آرٹیکل۲۱؍ (زندگی اور ذاتی آزادی کا حق) کے تحت آئینی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا۔ چھائے گائوں کی ریلی میں کھرگے نے وعدہ کیا کہ اگر کانگریس آسام میں اقتدار میں آتی ہے تو وہ بے دخل کیے گئے لوگوں کے مکانات دوبارہ تعمیر کرے گی اور متاثرہ خاندانوں کی بازآبادکاری کرے گی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK