امریکہ کو مشرق وسطیٰ میں اپنے ٹھکانوں پر حملے کا اندیشہ، پنٹاگن نےمیزائل دفاعی نظام بھیجنے کا اعلان کیا،خطے میں فوجوں کی موجودگی بڑھانے کا بھی فیصلہ۔
EPAPER
Updated: October 23, 2023, 9:44 AM IST | Agency | New Delhi
امریکہ کو مشرق وسطیٰ میں اپنے ٹھکانوں پر حملے کا اندیشہ، پنٹاگن نےمیزائل دفاعی نظام بھیجنے کا اعلان کیا،خطے میں فوجوں کی موجودگی بڑھانے کا بھی فیصلہ۔
اتوار کو اسرائیل کی جانب سے لبنان کے ساتھ ہی ساتھ شام میں دمشق اور حلب پر حملوں کے بعد مشرق وسطیٰ میں جنگ کا دائرہ وسیع ہونے کے اندیشے بڑھ گئے ہیں۔ اُدھر عراق میں امریکی ایئر بیس کو راکٹ سے نشانہ بنائے جانے کی اطلاعات ہیں۔ مڈل ایسٹ آئی کے مطابق ان راکٹوں کے حملے کے بعد امریکی فوجی اڈے پر کم از کم ایک دھماکہ سنا گیا ہے۔ مشرق وسطیٰ میں جنگ کا دائرہ وسیع ہونے پر اسرائیل کے دفاع کیلئے نیز خود امریکی ٹھکانوں پر حملوں کے اندیشوں کو دیکھتے ہوئے پنٹاگن نے مشرق وسطیٰ میں میزائل دفاعی نظام بھیجنے کا اعلان کردیا ہے۔
امریکہ کے وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے خود مشرق وسطیٰ میں امریکی فوجوں کی موجودگی بڑھانے کے فیصلے کی اطلاع دی۔ انہوں نے بتایا کہ ’’صدر بائیڈن سے تفصیلی گفتگو کے بعد ایران کی جانب سے معاملے کو بڑھانے اور خطے میں سرگرم اس کی پراکسی طاقتوں کو دیکھتے ہوئے میں نے خطے میں امریکی فوجوں کے دفاعی نظام کو مزید مضبوط کرنے کے احکامات دیئے ہیں۔‘‘اس سے قبل پنٹاگن نے مشرق وسطیٰ میں امریکی فوجیوں پر حالیہ حملوں کے جواب میں خطے میں ٹرمینل ہائی ایلٹی ٹیوڈ ایریا ڈیفنس سسٹم اور اضافی پیٹریاٹ ایئر ڈیفنس میزائل سسٹم بٹالین بھیجنے کا اعلان کیا۔
اسرائیل حماس تنازع کے دوران علاقائی کشیدگی بڑھنے کے بعد واشنگٹن کا کہنا ہے کہ وہ ایران کے حمایت یافتہ گروپس کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے۔ اس حوالے سے امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کا کہنا ہے کہ خطے میں اضافی فوجیوں کو تیار رہنے کی ہدایت دے دی گئی ہے۔ امریکہ حالیہ ہفتوں میں مشرق وسطیٰ میں بحری طاقت کی ایک قابل ذکر تعداد بھیج چکاہے جس میں ۲؍ طیارہ بردار بحری جہاز، امدادی جہاز اور تقریباً ۲؍ ہزار مرینس (بحریہ کے جوان ) شامل ہیں۔
اُدھر اسرائیل حزب اللہ کے حملوں سے پریشان ہے۔ اس کی فوج نے متنبہ کیا ہے کہ حزب اللہ لبنان کو جنگ میں دھکیل رہا ہے۔ ایک بیان میں اسرائیلی فوج نے متنبہ کیا ہے کہ لبنان اگر جنگ میں شامل ہوتا ہے تو اسے کچھ حاصل نہیں ہو گا بلکہ بہت کچھ ہاتھ سے نکل جائے گا۔ اس سے قبل اسرائیلی فوج نےشام میں دمشق اور حلب کے بین الاقوامی ہوائی اڈوں پر حملے کئے جس سے دونوں کے فضائی آپریشن بند کرنے پڑے۔ شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ثنا نے اس کی تصدیق کی ہے۔ اطلاعات کے مطابق حملے کے نتیجے میں ایک شہری ہلاک اور دوسرا زخمی ہوگیا۔
فوجی ذرائع نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ اتوار کی صبح تقریباً۵؍بجکر ۲۵؍ منٹ پراسرائیلی دشمن نے بیک وقت بحیرہ روم کی سمت سے لطاقیہ کے مغرب اور مقبوضہ شامی گولان کی سمت سے میزائلوں کی لہریں فائر کیں، جس سے دمشق اور حلب بین الاقوامی ہوائی اڈے کو نشانہ بناتے ہوئے جارحانہ فضائی کارروائی کی۔ انہوں نے کہا’’ہوائی اڈے پر حملے کے نتیجے میں دمشق کے ہوائی اڈے پر ایک شہری ملازم کی موت اور دوسرا ملازم زخمی ہو گیا۔‘‘ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ حملوں سے رن وے کو نقصان پہنچاہے۔ اس لیے ہوائی اڈوں کا معمول کا آپریشن اب ممکن نہیں رہا۔ شام کی وزارت ٹرانسپورٹ نے کہا کہ حملوں کے بعد تمام طے شدہ پروازوں کا رخ لطاقیہ بین الاقوامی ہوائی اڈے کی طرف موڑ دیا گیا ہے۔