Inquilab Logo Happiest Places to Work

دھاراوی ٹی ڈی آر کے نوٹیفکیشن کی کاپی نذرِ آتش کرنے کی کوشش

Updated: November 22, 2023, 8:40 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

’اڈانی ہٹاؤ دھاراوی بچاؤ ‘مہم چلانے والو ں نے نوٹیفکیشن کی’ ہولی‘ جلانے کا اعلان کیا تھا ۔مظاہرین نے تنقید کی کہ حکومت اڈانی کی کمائی کیلئے راستہ ہموار کرنے میں لگی ہوئی ہے۔

Demonstrators are protesting at Samvidhan Chowk holding copies of TDR. Photo: Inquilab
سمویدھان چوک پرمظاہرین ہاتھوں میں ٹی ڈی آر کی کاپیاں لئے احتجاج کررہے ہیں۔ تصویر:انقلاب

ٹرانسفر یبل ڈیولپمنٹ رائٹس (ٹی ڈی آر) کے تعلق سے ریاستی حکومت کے نوٹیفکیشن کی کاپی نذر آتش کرنے کا اعلان کیا گیا تھا لیکن پولیس نے مظاہرین کو روک دیا۔مظاہرین کی جانب سےاعلان کے مطابق منگل کی شام کو ۵؍ بجے کے بعد سمویدھان چوک(دھاراوی ) پر ’نوٹیفکیشن کی کاپی کی ہولی جلانے کے اعلان کے تحت احتجاج شروع کرنے سے قبل اور احتجاج ختم کرنے کے دوران ۳؍ مرتبہ یہ کوشش کی گئی لیکن نوٹیفکیشن کی کاپی کا کچھ ہی حصہ جلا تھا کہ تینوں دفعہ پولیس نے اسے مظاہرین کے ہاتھوں سے چھین کر بجھادیا۔ 
’اڈانی ہٹاؤ دھاراوی بچاؤ‘ مہم چلانے والو ںکی جانب سے بنائی گئی کمیٹی کے کوآرڈینیٹرایڈوکیٹ راجندر کورڈے نے ریاستی حکومت کے نوٹیفکیشن جاری کرنے پرہدفِ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ’’حکومت اڈانی کی کمائی کاراستہ ہموارکرنے میں تو لگی ہوئی ہےاور نئی نئی آسانیاں اور سہولتیں پیدا کررہی ہے مگر اسے دھاراوی کے غریب مکینوں اور تاجروں کی فکر نہیں ہے۔‘‘ انہوں نےیہ بھی کہا کہ ’’اس فیصلے سے ممبئی برباد ہوجائے گی اور آنے والے وقتوں میں پوری ممبئی کوخطرات لاحق ہوجائیں گے۔‘‘
سابق ریاستی وزیرتعلیم اور رکن اسمبلی ورشا گائیکواڑ نے کہا کہ ’’بلڈروں کو اڈانی سے ٹی ڈی آر خریدنے کا نوٹیفکیشن جاری کرکے حکومت نے دھاراوی کے مکینوں اورممبئی واسیوںکے ساتھ زیادتی کی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس کے ذریعے اب ساؤتھ ممبئی میںبھی بڑے ٹاور کی تعمیرآسان ہوجائے گی اوراڈانی کواس کے ذریعے خطیررقم کمانے کا راستہ صاف ہوجائے گا۔‘‘ انہوںنےیہ بھی کہا کہ ’’حکومت نے ایک دفعہ بھی دھاواری واسیوں کے تحفظ اوران کی سہولتوں کے تعلق سےیقین دہانی نہیں کروائی بلکہ اسے ساری فکر اڈانی کی ہے ۔یہی وجہ ہےکہ پہلے دوسرے کمپنی کودیا گیا مہنگا ٹھیکہ رد کرکے اڈانی کو دے دیا گیا اور اب ٹی ڈی آر کے تعلق سے نوٹیفکیشن جاری کرکے اس پرمہرلگائی جارہی ہے لیکن ہم سب کی کوشش جاری رہے گی۔‘‘انہوں نےحکومت پرتنقید کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ’’آئینی حق چھینے جانے پرعوام کے کسی بھی قسم کے احتجاج کودبانے کیلئے ہمیشہ پولیس کوآگے کردیا جاتا ہے۔یہی وجہ ہےکہ پولیس نے اس تعلق سے بھی کئی ذمہ داران کو۱۴۹؍ کانوٹس دیااورنوٹیفکیشن کی کاپی نذرآتش کرنے کے تعلق سےان کو انتباہ دیا۔‘‘
کامریڈ نصیر الحق نے کہا کہ ’’ٹی ڈی آرکی آڑ میںاب حکومت اپنی مہر لگاکراڈانی کا خزانہ بھرنے میںہر ممکن مدد کرے گی۔ ‘‘انہوں نےیہ بھی کہاکہ’’ ٹی ڈی آر کو پہلے محض   مضافات میںفروخت کیا جاسکتا تھا لیکن اب تمام ممبئی کیلئے اسے عام کردیا گیا ہے۔ ظاہر ہے ساؤتھ ممبئی میں مہنگی قیمت پراسے فروخت کیاجائے گا اور دوسرے بلڈر اڈانی سے خریدنے پرمجبور ہوںگے لیکن اس کے بعد بلند وبالا عمارتوں کا جو جال پھیلے گا اورماہرین کے مطابق ممبئی کو جو خطرات لاحق ہوںگے، مہاراشٹر حکومت نےاس سے اپنی آنکھیںبند کرلی ہیں۔ لیکن حکومت کو یہ یاد رکھنا چاہئے کہ مہم چلانے والے خاموش نہیں بیٹھیں گے اورعوام اپنی طاقت کے ذریعے اسے اپنا فیصلہ واپس لینے پر مجبورکریں گے۔‘‘ شیوسینا کے سابق رکن اسمبلی بابوراؤ مانے نے کہاکہ ’’ریاستی حکومت اگر اڈانی کو فائدہ پہنچانے کا نیا نیا راستہ تلاش کررہی ہے توہم سب اڈانی ہٹاؤ کے فیصلے پراٹل ہیں۔‘‘
سمویدھان چوک پر حتجاج کے وقت کامریڈ شیلندر کامبلے ، وسنت کھندارے، الیش گاجا کوش، پرویزلالہ، نامبی راجا ، سندیپ کٹکے اورسومیا کورڈے نے بھی اظہارخیال کیا اورحکومت پر تنقید کی۔ انہوں نے نوٹیفکیشن کو اڈانی کو فائدہ پہنچانے کا سرکاری حکم نامہ قرار دیا۔یادر ہے کہ اڈانی گروپ نے دعویٰ کیا  ہے کہ حکومت کا نوٹیفکیشن اس کے تئیں مہربانی نہیں بلکہ مشکل پیدا کرنے والا ہے اور اس کے ذریعے اڈانی گروپ پر پابندیاں عائد کردی ہیں۔ پہلے ٹی ڈی آر کی فروخت کیلئے قیمت پر کوئی پابندی نہیں تھی لیکن اس نوٹیفکیشن میں ٹی ڈی آر کی قیمت پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK