بی جےپی کا لیٹر ہیڈ استعمال ہوا، ڈھاکہ اسمبلی حلقے کے اِن مسلمانوں کو غیر ملکی قرار دیکر ووٹر لسٹ سے نام کٹوانے کی کوشش کی گئی ،رپورٹرس کلیکٹیو کی تحقیق میں انکشاف۔
EPAPER
Updated: September 29, 2025, 8:28 AM IST | Ahmadullah Siddiqui | New Delhi
بی جےپی کا لیٹر ہیڈ استعمال ہوا، ڈھاکہ اسمبلی حلقے کے اِن مسلمانوں کو غیر ملکی قرار دیکر ووٹر لسٹ سے نام کٹوانے کی کوشش کی گئی ،رپورٹرس کلیکٹیو کی تحقیق میں انکشاف۔
بہار میں ایس آئی آر کی اپوزیشن کے ذریعہ سخت مخالفت اور سیاسی وقانونی جنگ کے درمیان ایک سنسنی خیز رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ریاست کے ڈھاکہ انتخابی حلقہ کی ووٹرلسٹ سے تقریباً ۸۰؍ہزارمسلم ووٹرس کے ناموں کو غلط طریقہ سے حذف کرنے کی بار بار کوشش کی گئی۔ سینئر ایڈووکیٹ پرشانت بھوشن نے اس سلسلہ میں ’دی رپورٹرس کلیکٹو‘ کی تحقیقاتی رپورٹ شیئر کرتے ہوئے ایکس پر لکھا ہے کہ’’بی جے پی کے نام پر بہار کے ایک حلقہ میں ۸۰؍ ہزار مسلم ووٹروں کے نام کو حذف کرنے کی بار بار کوشش کی گئی۔‘‘ انہوں نے اس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہی ایس آئی آرکا اصل مقصد ہے۔
پرشانت بھوشن نے جو رپورٹ شیئر کی ہے، اس کے مطابق ان مسلم ووٹروں کو حذف کروانے کیلئےالیکشن کمیشن آف انڈیا کے ضلعی افسراور بہار کے چیف الیکٹورل آفیسر کو باضابطہ تحریری درخواستیں دی گئی ہیں۔ڈھاکہ سے بی جے پی کے ممبر اسمبلی پون کمار جیسوال کے پرسنل اسسٹنٹ کے نام پر ایک عرضی داخل کی گئی۔ دوسری درخواست پٹنہ میں بی جے پی کے ریاستی ہیڈ کوارٹرس کے لیٹر ہیڈ پر دی گئی۔
’دی رپورٹرز کلیکٹو‘ نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ یہ ڈھاکہ اسمبلی حلقہ میں مسلم ووٹروں کواجتماعی طورپر حذف کرنے ایک منظم اور نشانہ بناکر کی جانے والی کوشش تھی۔غلط معلومات فراہم کرکے ووٹر لسٹوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اور ہیرا پھیری کی اس طرح کی کوششیں جرم ہیں، لیکن ای سی آئی کے عہدیداروں نے ڈھاکہ میں شہریوں کو بڑے پیمانے پر حق رائے دہی سے محروم کرنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔
رپورٹ کے مطابق ڈھاکہ کے ۸۰؍ ہزار مسلمانوں کے ساتھ جو کچھ ہوا اس میں زعفرانی خیمہ کو کتنی کامیابی ملی،اس کا پتہ اس وقت چل پائے گا جب الیکشن کمیشن یکم اکتوبر کو حتمی ووٹر لسٹ جاری کرے گا۔رپورٹ میں مزید کہاگیا ہے کہ جن مسلم ووٹرس کے نام حذف کردیئے گئے ہیں ،وہ انتہائی پریشانی کے عالم میں ہیں۔ بہت سے لوگوں کو پتہ ہی نہیں کہ انہیں غیر ملکی شہری قرار دے کر ان کے نام حذف کروائے گئے ہیں۔
ڈھاکہ بہار کے مشرقی چمپارن ضلع کا ایک سرحدی حلقہ ہے، جہاں بی جے پی نے۲۰۲۰ء میں ہونے والے اسمبلی الیکشن میں راشٹریہ جنتا دل سے ۱۰؍ہزار سے زائد ووٹوں سے جیت حاصل کی تھی۔اگر اس حلقہ میں چند ہزار ووٹرس کو بھی غلط طریقہ سے حذف کردیا گیا تواس کا سیدھا اثر انتخابات پر ہوگا۔ ۴۰؍فیصد اہل ووٹرس کو حتمی ووٹر لسٹ سے نکالنے کی کوشش کی گئی ہے۔ رپورٹرس کلیکٹیو کے مطابق ڈھاکہ کے رائے دہندگان کو نئے سرے سے ووٹرلسٹ میں خود کو شامل کرانے اور شہریت کا ثبوت دینے کیلئے محض ۳۰؍دن دیئے گئے۔اس درمیا ن بی ایل او یا دیگر اہلکار ان کی مدد کیلئے بھی موجود نہیں تھے۔
ڈھاکہ اسمبلی حلقہ کےلوگوں کوایس آئی آر کے دوران بہار کے دیگر حصوں کی طرح ۲۵؍ جون سے۲۴؍جولائی کونئے سرے سے ووٹرلسٹ میں شامل ہونے کیلئے وقت دیا گیا تھا۔اس کے ساتھ ہی شکایات اور ترامیم کیلئے ۳۱؍اگست تک کی تاریخ مقرر کی گئی تھی۔
-باقی صفحہ ۹؍ پر