بلرامپور میں اعلان کیا کہ ’’جسے جہنم جانا ہے، وہ غزوۂ ہند کے نام پر فساد پھیلائے‘‘، لو جہاد، تبدیلیٔ مذہب اور گائے اسمگلنگ کا شوشہ چھوڑا۔
EPAPER
Updated: September 29, 2025, 8:40 AM IST | Hamidullah Siddiqui | Lucknow
بلرامپور میں اعلان کیا کہ ’’جسے جہنم جانا ہے، وہ غزوۂ ہند کے نام پر فساد پھیلائے‘‘، لو جہاد، تبدیلیٔ مذہب اور گائے اسمگلنگ کا شوشہ چھوڑا۔
وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اتوار کو بلرامپور میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بریلی میں ’آئی لو محمد ؐ ‘‘ کے عنوان سے ہونےوالے مظاہرہ میں تشدد کی بنیاد زہرافشانی کرتے ہوئے براہ راست مسلمانوں کود دھمکیاں دیں۔انہوں نےمظاہروں کو ’’غزوۂ ہند ‘‘ سے جوڑ دیا اور متنبہ کیاکہ’’جسے جہنم جانا ہے، وہ غزوۂ ہند کے نام پر افراتفری پیدا کرنے کی کوشش کرے۔‘‘ بریلی احتجاج کے حوالے سےزہرافشانی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’حکومت کی زیرو ٹالرینس پالیسی ہے اورجو بھی ملک یا سماج مخالف حرکت کرے گا، اس کے ساتھ سختی ے نمٹا جائے گا۔‘‘
یوگی آدتیہ ناتھ نے بے بنیاد باتیں کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ ہندوستان میں رہتے ہوئے ’غزوۂ ہند‘ کے نعرے لگا کر ملک دشمن سرگرمیوں کو ہوا دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی سرزمین پر غزوۂ ہند نہیں ہوگا، یہ زمین ان شخصیات کے اصولوں سے چلتی ہے جنہوں نے اس ملک کیلئےقربانیاں دی ہیں اور جو غزوۂ ہند کا خواب دیکھتا ہے، وہ دراصل جہنم کا ٹکٹ خرید رہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ کچھ لوگ دھوکہ دہی کے ذریعے آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن ان کے پاپ کا گھڑا ایک دن ضرور بھرتا ہے۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ بلرامپور کے باشندے جلال الدین نے اپنا نام چھانگر بابا رکھ لیا تھا تاکہ ہندوؤں کو گمراہ کر سکے، مگر آخرکار اس کی بری کرتوتوں کا انجام سامنے آیا۔ ایسے عناصر سے ہوشیار رہنا ہوگا۔
یوگی نے کہا کہ کچھ لوگوں کو امن اور ترقی پسند نہیں، لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے۔انہوں نے مزید کہا کہ جن بچوں کے ہاتھوں میں کتاب اور قلم ہونا چاہیے، ان کے ہاتھوں میں ’آئی لو محمد‘ کے پوسٹر تھما کر کچھ لوگ معاشرہ میں انتشار پھیلانا چاہتے ہیں۔ حکومت ایسی افراتفری برداشت نہیں کرے گی۔ وزیراعلیٰ نے سخت لہجے میں کہا کہ جو بھی فساد یا دنگا کرے گا، وہ یاد رکھے کہ جیسے بریلی میں پٹے ہیں ویسے ہی دوبارہ پٹیں گے ۔
یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ میں ان لوگوں کو خبردار کرنے آیا ہوں جو سمجھتے ہیں کہ افراتفری ان کا پیدائشی حق ہے۔ اگر ترقی کے راستے میں رکاوٹ بنوگے تو یہی ترقی تمہاری تباہی کا سبب بن جائے گی۔ -باقی صفحہ ۹؍ پر