سماجی کارکن کی اہلیہ نے شدید مذمت کی، بدھ کو پھوٹ پڑنےوالے تشدد کیلئے حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا، راہل نے بی جےپی اور آر ایس ایس کو نشانہ بنایا۔
EPAPER
Updated: September 29, 2025, 8:45 AM IST | Agency | Leh
سماجی کارکن کی اہلیہ نے شدید مذمت کی، بدھ کو پھوٹ پڑنےوالے تشدد کیلئے حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا، راہل نے بی جےپی اور آر ایس ایس کو نشانہ بنایا۔
بدھ کے تشدد اور ۴؍ افراد کی موت کے بعد اتوار کو لگاتار ۵؍ ویں دن لیہہ میں کرفیو برقرار رہا جبکہ پولیس سونم وانگ چک کے ’پاکستانی کنکشن‘ کی تلاش میں جٹ گئی ہے۔اُدھر وانگ چک کی اہلیہ نے پاکستانی کنکشن کے الزام کو سختی سے خارج کرتے ہوئے بدھ کو حالات بگڑنے اور تشدد پھوٹ پڑنےکیلئے حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ اتوار کو لداخ کے عوام کو ملک کے اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کی بھی تائید حاصل ہوگئی جنہوں نے بی جےپی اور آر ایس ایس کو آڑے ہاتھوں لیا۔
اس بیچ ماحولیاتی کارکن سونم وانگ چک کو راجستھان کی جوہاپور جیل میں رکھا گیا ہے۔ لیہہ کے تعلق سے ایک سیکوریٹی اہلکار نے بتایا کہ ’’صورتِ حال معمول پر رہی اور کہیں سے بھی کسی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع نہیں ملی۔ نائب گورنر جلد ہی راج بھون میں ایک سیکوریٹی جائزہ میٹنگ کریں گے جس میں پابندیوں میں نرمی کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔‘‘ اس بیچ بدھ کے تشدد میں ہلاک ہونے والے ۲؍ افراد کی آخری رسومات اتوار کو ادا کی گئیں۔ لیہ میں تشدد کے بعد پولیس کی درج کردہ ایف آئی آر میں کئی نامزد افراد شامل ہیں، جن میں کانگریس کے۲؍ کونسلر بھی ہیں۔
سونم وانگ چک کی گرفتاری پر ہونےوالی تنقید کے جواب میں لداخ کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس ایس ڈی سنگھ جاموال نے گرفتاری کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ تفتیش کار پاکستان کے ممکن کنکشن کی تلاش کررہےہیں۔ وانگ چک کے سرحد پار دورے اور اسلام آباد کے اہلکاروں سے ہونےوالی ان کی بات چیت کی جانچ کی جارہی ہے۔ اس پر وانگ چک کی اہلیہ آنگمو نےبرہمی کااظہار کرتےہوئے بتایا کہ ’’ہم نے ایک کانفرنس میں شرکت کی تھی جس کا انعقاد اقوام متحدہ نے کیاتھا اور جس کا موضوع ماحولیات کا تحفظ تھا۔‘‘ انہوں نےبدھ کے تشدد کیلئے سی آر پی ایف کے ایکشن کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔