• Mon, 29 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

حیرت انگیز!  آبروریزی کے مجرم کلدیپ سینگر کی حمایت میں احتجاج کی کوشش

Updated: December 29, 2025, 10:13 AM IST | Fazil Ahmed / Agency | New Delhi

متاثرہ کے حامیوں کے ساتھ جھڑپ، بی جے پی کے سابق رکن اسمبلی کی سزا معطل کرنے کے دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف آج سپریم کورٹ میں شنوائی

Social activists protesting against Kuldeep Sengar. Picture: INN
کلدیپ سینگر کے خلاف سماجی کارکن احتجاج کرتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این
نئی دہلی ( فضیل احمد اور ایجنسی): اُناؤ آبروریزی کیس  کے مجرم    اور بی جےپی کے سابق ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر کی سزا پر روک لگانے کے  دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اتوار کو جنتر منتر پر احتجاج  کے دوران اُس وقت حیرت انگیز منظردیکھنے کو ملا جب بے شرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سینگر کے حامی وہاں پہنچ گئے۔ ’’پروش آیوگ‘‘ نامی تنظیم سے خود کو وابستہ بتانےوالے ان لوگوں نے ’’آئی سپورٹ کلدیپ سینگر‘‘کی تختیاں اٹھا رکھی تھیں۔ متاثرہ کی حمایت میں احتجاج کرنےوالی خواتین کے قریب پہنچ کر انہوں نے سینگر کی حمایت میں  نعرہ بازی شروع کردی اور جب یوگیتا بھیانہ نے اس پر اعتراض کیا تو  دونوں طرف کے مظاہرین میں جھڑپ جیسے کیفیت پیدا ہوگئی۔ 
اس بیچ اتوار کو مظاہرہ گاہ پہنچنے والی متاثرہ کی طبیعت خراب ہوگئی ۔ یوگیتا بھیانہ جو اس کیلئے انصاف کی جدوجہد میں پیش پیش ہیں، نے اسے ذہنی دباؤ کا نتیجہ قراردیا۔واضح رہے کہ دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف داخل کی گئی عرضی پر پیر کو سپریم کورٹ  میں  شنوائی ہے۔متاثرہ نے سپریم کورٹ پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے تاہم اس نے شکایت کی ہےکہ اس کے اہل خانہ اور گواہوں کی سیکوریٹی واپس لی جارہی ہے جس کی وجہ سے ان کی جان کو خطرہ ہے۔
اتوار کو آل انڈیا اسٹوڈنٹس اسوسی ایشن (آئیسا) اور آل انڈیا پروگریسو ویمنز ایسوسی ایشن (آئی پی ڈبلیو اے) سے وابستہ کارکنان نے متاثرہ لڑکی کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے پہلے جنتر منتر پر  اور پھرسنسد بھون کے قریب شدید احتجاج کیا۔ مظاہرے میں خواتین حقوق کی سرگرم کارکن یوگیتا بھیانہ کی قیادت میں بڑی تعداد میں خواتین اور سماجی کارکنوں نے شرکت کی۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ کلدیپ سنگھ سینگر کی ضمانت فوری طور پر منسوخ کی جائے اور متاثرہ لڑکی کو مکمل انصاف فراہم کیا جائے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ایک ثابت شدہ مجرم کو ضمانت دینا نظام انصاف پر سنگین سوال کھڑے کرتا ہے۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK