Updated: October 03, 2023, 5:18 PM IST
| New Delhi
ناندیڑ اسپتال واقعہ کے بعد اورنگ آباد کے ضلع سنبھاجی نگر میں پچھلے ۲۴؍ گھنٹوں میں ۱۸؍ افراد کی موت ہوئی ہے۔ مریضوں کے اہل خانہ نے اسپتال کی خراب سہولیات کو ذمہ دار ٹہرایا۔ خیال رہے کہ ناندیڑ کے سرکاری اسپتال میں پچھلے ۲۴؍ گھنٹوں میں ۳۱؍ افراد کی موت ہوئی ہے۔
فائل فوٹو۔ تصویر: آئی این این
اورنگ آباد کے ضلع سنبھاجی نگر کے سرکاری اسپتال میں ۸؍ا فراد کی موت ہوئی ہے جن میں ۲؍ نومولود بچے بھی شامل ہیں۔ خیال رہے کہ ناندیڑ کے بعد یہ مہاراشٹر میں دوسرا اسپتال سانحہ ہے۔ ناندیڑ کے شنکر راؤ چوہان اسپتال میں پچھلے ۴۸؍ گھنٹوں میں ۳۱؍ افراد کی موت ہوئی ہے جن میں ۱۶؍ بچے شامل ہیں۔ ان اموات کی وجہ اسپتال میں دواؤں کی کمی کو بتایا جا رہا ہے کہ جبکہ اسپتال کے ڈین کا کہنا ہے کہ اسپتال میں دواؤں یا ڈاکٹروں کی کوئی کمی نہیں ہوئی تھی۔ مریضوں کو اچھا علاج فراہم کیا گیا تھا لیکن ان کی حالت میں کوئی بہتری نہیں آئی۔ اس حوالے سے حکام نے اطلاع دی ہے کہ گورنمنٹ میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل میں پچھلے ۲۴؍ گھنٹوں میں ۱۸؍ افراد کی موت ہوئی ہے جن میں ۲؍ بچے بھی شامل ہیں۔ اسپتال کے ڈین سنجے راتھوڑ نے کہا کہ داخل کئے گئے مریضوں کی کل تعداد اور ہلاک ہوئے مریضوں کی تعداد میں کوئی تفاوت نہیں ہے۔ مریضوں کے اہل خانہ اس واقعے کیلئے اسپتال کی خراب سہولیات جیسے دواؤں کی کمی کوذمہ دار ٹہرا رہے ہیں۔
ناندیڑ اسپتال معاملے کے تعلق سے مہاراشٹر کے وزیر صحت حسن مشرف نے کہا کہ اس معاملے میں تفتیش کی جائے گی۔ میں نے اس ضمن میں وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور نائب وزیرا علیٰ دیوریندر فرنویس سے بھی بات کی ہے۔ میں خود اسپتال کا دورہ کروں گا اور اسپتال میں ڈاکٹروں کی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔