• Mon, 15 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

آسٹریلوی صحافی اور فلسطینی حقوق کے کارکن رابرٹ مارٹن کا قبول اسلام

Updated: December 14, 2025, 6:01 PM IST | Canberra

آسٹریلوی صحافی اور فلسطینی حقوق کے کارکن رابرٹ مارٹن نے اپنے قبول اسلام کا اعلان کردیا ، جس کے بعد ان کے تبدیلی مذہب کی قیاس آرائیوں کا خاتمہ ہو گیا ہے، ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ وہ اپنے فیصلے سے بہت مطمئن ہیں۔

Australian journalist and Palestinian rights activist Robert Martin. Photo: X
آسٹریلوی صحافی اور فلسطینی حقوق کے کارکن رابرٹ مارٹن۔ تصویر: ایکس

آسٹریلوی صحافی اور فلسطینی حقوق کے کارکن رابرٹ مارٹن نے اعلان کیا ہے کہ وہ اسلام قبول کر چکے ہیں، جس سے ان کے عقیدے کے بارے میں عرصے سے چل رہی قیاس آرائیوں کی تصدیق ہو گئی ہے۔ ۷؍ دسمبر کو ایکس پر شیئر کی گئی ایک پوسٹ میں، مارٹن نے کہا،’’افواہیں سچ ہیں، میں نے اسلام قبول کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اور میں اپنے فیصلے سے بہت مطمئن ہوں۔‘‘ اس اعلان نے آن لائن وسیع پیمانے پر حمایت حاصل کی، جس نے۱۷؍ لاکھ سے زیادہ ویوز جمع کر لیے۔۹؍ دسمبر کو شیئر کی گئی ایک اور ایکس پوسٹ میں، انہوں نے لکھا’’ ۲۰۱۶ء سے،جب میرا فلسطین کے ساتھ سفر شروع ہوا تھا، اس وقت مجھے احساس ہوا کہ مجھے صرف فلسطین کے بارے میں ہی نہیں بلکہ اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں بھی گمراہ کیا گیا تھا۔ماضی پر نظر ڈالتے ہوئے،مجھے گہرا افسوس ہے اور ایمانداری سے کہوں تو شرمندگی ہے کہ میں نے اتنی دیر تک اتنی جہالت اٹھائے رکھی۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: امریکہ کے مطالبے پر اسرائیل نے غزہ سے ملبہ ہٹانے کی ذمہ داری قبول کرلی

واضح رہے کہ مارٹن، جو۲۰۱۴ء سے فلسطین پر رپورٹنگ کر رہے ہیں اور بعد میں فریڈم فلوٹیلا میں شامل ہوئے، نے کہا کہ فلسطینی زندگی اور مصائب کا ان کا مشاہدہ نے انہیں مغربی بیانیوں اور اسلام کی ان کی سمجھ دونوں پر دوبارہ غور کرنے پر مجبور کیا۔ ‘‘ ۲۰۱۴ء اور۲۰۱۸ء میں، میں نے خود حقیقت کو دیکھنے کے لیے فلسطین کا سفر کیا، کیونکہ متضاد کہانیوں نے مجھے غیر یقینی کا شکار کردیا تھا۔ جس چیز کا میں نے مشاہدہ کیا وہ بہت ہی چشم کشا تھا۔ میں فلسطینی حقوق اور اسرائیل کی جواب دہی کے لیے کھڑا ہوں۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: آئرش گلوکار چارلی میک گیٹیگن بھی یوروویژن ٹرافی واپس کریں گے

بعد ازاں مارٹن نے کہا کہ ، ’’میں کوئی مذہبی شخص نہیں تھا، بلکہ اس سے بہت دور تھا، لیکن میں نے اسلام کے بارے میں حقیقتاً سیکھنے کا فیصلہ کیا، اسلام کوئی ایسی چیز نہیں ہے جسے آپ صرف سرسری طور پر پڑھ لیں۔ یہ وہ چیز ہے جس کا آپ مطالعہ کرتے ہیں، غور کرتے ہیں، اور کھلے دل سے سمجھتے ہیں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK