وارڈ نمبر ۲۱۱؍ کے مدنپورہ، ناگپاڑہ، مورلینڈ روڈ اور دیگر علاقوں میں ۲۰۰۲ء کی ووٹنگ لسٹ کے ذریعہ عوام کی رہنمائی جاری، عمارتوں اور چالیوںمیں لگائی جانےوالی لسٹ سے رائے دہندگان کو ای پی اور بوتھ نمبر حاصل کرنےمیں آسانی ہورہی ہے۔
ایک عمارت میں لسٹ چسپاں کی جارہی ہے۔ تصویر:آئی این این
مہاراشٹرمیں ابھی ایس آئی آر نافذ نہیں ہواہےلیکن دیگر ریاستوںاس کے نافذ ہونے سے عوام کو ہونے والی دقتوں کے پیش نظر یہاں بھی اس تعلق سے بےچینی پائی جارہی ہے جس کی وجہ سے یہاں کے لوگ بھی اس کی تیاری میں مصروف ہیں۔ اس ضمن میں جنوبی ممبئی کے بائیکلہ اسمبلی حلقہ کے وارڈ نمبر ۲۱۱؍ کے مدنپورہ، ناگپاڑہ، آگری پاڑہ، مورلینڈ روڈ اور دیگر علاقوں میں سیاسی جماعتوں کی جانب سے ۲۰۰۲ء کی ووٹنگ لسٹ کے ذریعہ عوام کی رہنمائی کی جارہی ہے۔ کہیں آن لائن سہولت مہیا کرائی گئی ہے، کہیں علاقوں کی متعدد عمارتوں کے رائے دہندگان کی فہرست کسی ایک عمارت پر چسپاں کی گئی ہے، تاکہ ان عمارتوںکے ووٹر اس فہرست میں اپنا نام، سیریل نمبر، ای پی اور بوتھ نمبر وغیرہ کی تفصیلات محفوظ کرلیں ۔ ایک سیاسی جماعت کےنمائندوں نے تو وارڈ کی ۳۰۰؍ عمارتوں اور چالیوں کی انفرادی فہرست لگائی ہے تاکہ ہر عمارت کا ووٹر اپنا نام ’ای پی‘ میں چیک کرسکے جس سےلوگوں کوووٹنگ لسٹ میں اپنی معلومات تلاش کرنے میں آسانی ہورہی ہے ۔ ممکنہ طورپر یہ مہم پورے شہر میں صرف اسی علاقے میں جاری ہے۔
واضح رہےکہ الیکشن کمیشن نے ایس آئی آر کیلئے ۲۰۰۲ءکی کٹ آف ڈیٹ دی ہے ۔ جن رائے دہندگان کے نام اس میں ہیں، ان ہی کےنام آگےکی فہرست میں شامل ہوں گے اورجن کے نام فہرست میں نہیں ہیں، ان کےوالدین کے نام فہرست ہوناچاہئے۔ مثلاً ۲۰۰۲ءمیں جو ۱۸؍ سال کے نہیں ہوئے تھے ،ان کےوالدین کے نام فہرست میںہوناضروری ہے۔ الیکشن کمیشن نے اپنی ویب سائٹ پر ۲۰۰۲ءکی ای پی لسٹ جاری کردی ہےلیکن رائے دہندگان کو اس میں اپنا نام،ای پی نمبراور دیگر تفصیلات تلاش کرنےمیں دشواری ہورہی ہےکیونکہ اس وقت کے ای پی اور موجودہ ای پی میں فرق ہے۔ ۲۰۰۲ءمیں وارڈ نمبر ۲۱۱؍ کااسمبلی حلقہ چنچپوکلی تھاجبکہ اب یہ بائیکلہ اسمبلی حلقہ ہوگیاہے۔ علاوہ ازیں ای پی نمبربھی بدل گیاہے۔ ایسے میں لوگوںکو اپنا ای پی نمبر وغیرہ ڈھونڈنےمیں بڑی دقت ہورہی ہے۔ اسی وجہ سے مذکورہ سیاسی جماعتوںنے رائے دہندگان کی آسانی کیلئے بیداری مہم شروع کی ہے۔
مدنپورہ کےسماجی کارکن مبین انصاری نے انقلاب کوبتایاکہ ’’ہمارے وارڈ۲۱۱؍میں مختلف سیاسی جماعتوںکے نمائندےاپنےطوراس تعلق سے سرگرم ہیں۔ ہم نے عوام کے سہولت کیلئے وارڈ کے تقریباً ۳۰۰؍عمارتوںکی علاحدہ ای پی کی پرنٹ آئوٹ نکال کر ان عمارتوںمیں چسپاں کرنے کی مہم شروع کی ہے جس سے رائے دہندگان کو آسانی ہورہی ہے۔سانکلی اسٹریٹ، بدلو پورہ، شیخ حفیظ الدین مارگ، کلیئر روڈ ، گھیلابائی اسٹریٹ ،محمد عمررجب روڈ اور ناگپاڑہ وغیرہ کی تقریباً ڈیڑھ سو عمارتوں میںای پی لگادی گئی ہے ۔ مورلینڈروڈ، پیرخان اسٹریٹ، بی آئی ٹی چال، صوفیہ زبیر روڈ اور دیگر کچھ علاقوںمیں ای پی لگانےکاکام جاری ہے۔ ‘‘
ایک سوال کے جواب میں انہوںنے بتایاکہ ’’ممکنہ طورپرشہر میں یہ مہم کسی اور وارڈ میں شروع نہیں کی گئی ہے۔ رائے دہندگان فہرست میں اپنانام ،سیریل نمبر، ای پی اور بوتھ نمبر وغیرہ تلاش کرکے اس کی تصویر یا کاپی نکال کر محفوظ رکھ سکتےہیں ۔ جب ایس آئی آر ہوگا ،اس وقت ان تفصیلات سے فارم بھرنےمیں آسانی ہوگی۔‘‘
بدلورنگاری اسٹریٹ ،آمنہ بائی منزل کے خالد شیخ کےمطابق ’’ہماری بلڈنگ میں جولسٹ لگائی گئی ہے ،اس میں ہمارے گھرکے سبھی رائے دہندگان کا نام ،سیریل نمبر ، ای پی اور بوتھ نمبر موجودہے ۔لسٹ سے بڑی آسانی سے مطلوبہ تفصیلات حاصل ہوگئی ہیں۔ اس کیلئے ہمیں کہیں جانانہیں پڑا۔ یہ مہم انتہائی کارگر ہے۔‘‘