Inquilab Logo

پورے خطے میں جنگ کا خطرہ بڑھ گیا ہے : ایمن الصفدی

Updated: February 06, 2024, 11:21 AM IST | Agency | Uman

اردن کے وزیر خارجہ نےعمان میں فرانسیسی وزیر خارجہ اسٹیفن سیجرن سے ملاقات میں اندیشہ ظاہر کیا، غزہ میں شہریوں کے تحفظ اور انسانی امداد کی مستقل فراہمی پر زور، اسٹیفن سیجرن نے بعد ازاں مصر کے وزیر خارجہ سامح شکری سے بھی ملاقات کی، دونوں نے مشترکہ پریس کانفرنس میں فلسطینیوں کو جبراً مصر کی طرف دھکیلنے کی مذمت کی۔

Jordanian Foreign Minister Ayman al-Safadi with his French counterpart Stephane Sagern. Photo: INN
اردن کےو زیر خارجہ ایمن الصفدی اپنے فرانسیسی ہم منصب اسٹیفن سیجرن کے ساتھ۔ تصویر : آئی این این

سعودی عرب کی قیادت میں تشکیل کردہ اسلامی فوج کے رکن ممالک کے وزرائے دفاع کا اجلاس ریاض میں ہوا جس میں سعودی عرب نے انسدادِ دہشت گردی کے اتحاد کی اس اسلامی فوج کیلئے۱۰؍ کروڑ ریال کا فنڈ دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔ سعودی خبر رساں ادارے ’عرب نیوز‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق ریاض میں ہونے والے اجلاس میں اتحاد میں شامل۴۲؍ ممالک کے وفود نے شرکت کی جب کہ سعودی وزیر دفاع خالد بن سلمان نے اس اجلاس کی صدارت کی۔ وہ وزراء دفاع کی کونسل کے چیئرمین ہیں۔ ’عرب نیوز‘ کے مطابق دہشت گردی سے نبرد آزما اہم ممالک ترکی، مراکش، لیبیا، افغانستان، مصر، سوڈان اور بنگلہ دیش بھی اس اتحاد کا حصہ ہیں۔ شہزادہ خالد بن سلمان نے سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے۱۰؍ کروڑ ریال (تقریباً ۲؍ کروڑ ۶۰ لاکھ ڈالر) فوج کے لیے بطور فنڈ دینے کا اعلان کیا۔ 
خیال رہے کہ جنگوں کے شکار خطے کے ممالک بھی اس اتحاد کا حصہ ہیں جن میں یمن، فلسطین، نائیجیریا، مالی، لیبیا، چاڈ سمیت دیگر شامل ہیں۔ سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ہونے والے اجلاس میں رکن ممالک کو اتحاد کی حکمت ِ عملی اور پروگرام سے آگاہ کیا گیا۔ 
سعودی وزیر دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ ولی عہد کی جانب سے فنڈز مقرر کرنا سعودی عرب کے جدت کی جانب بڑھنے اور تشدد اور انتہا پسندی کو مسترد کرنے کی حمایت کا عکاس ہے۔ انہوں نے سعودی عرب کی جانب سے اس فوجی اتحاد کیلئے مزید تعاون کے طور پر۴۶؍ مختلف تربیتی پروگرام شروع کرنے کا اعلان کیا جو چار مختلف شعبوں میں ہوں گے۔ ان میں نظریات، مواصلات، دہشت گردی کیلئے مالی معاونت کا انسداد اور فوجی تربیت شامل ہوں گے۔ واضح رہے کہ قبل ازیں اس اتحاد کے رکن ممالک کی افواج کے سربراہان کا اجلاس دسمبر میں ہوا تھا جس کے بعد اب وزرائے دفاع کا اجلاس ہوا ہے۔ ۲۰۱۵ء میں اس انسدادِ دہشت گردی کے اتحاد کی اس اسلامی فوج کا قیام سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی ایما پر ہوا تھا جب کہ اس کا مقصد ہر قسم کی دہشت گردی کی خلاف مشترکہ حکمت عملی اپنانا تھا۔ اس اتحاد کا پہلا باقاعدہ اجلاس۲۰۱۷ء میں ہوا تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK