• Wed, 24 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

۲۳؍ ماہ بعد اعظم خان رہا، رامپور پہنچے، شاندار خیر مقدم

Updated: September 24, 2025, 9:01 AM IST | Hamidullah Siddiqui | Lucknow

رہائی کے وقت جیل کے باہر حکم امتناعی نافذ رہامگر عوام کی بھیڑ امڈ آئی، اکھلیش یادونے انصاف کی جیت قراردیا، شیوپال نے دوہرایا کہ جھوٹے مقدمے قائم کئے گئے۔

A Samajwadi Party worker welcomes Muhammad Azam Khan. Photo: PTI
سماجوادی پارٹی کا ایک کارکن محمد اعظم خان کا خیر مقدم کرتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

سماجوادی پارٹی کے بانی رکن اور یوپی کی سیاست میں اپنی منفرد پہچان رکھنے والے سینئر لیڈر محمد اعظم خان۲۳؍ماہ بعد منگل کو بالآخر سیتاپورجیل سے رہا ہوگئے۔ ان کی رہائی کی خبر آتے ہی رامپورسمیت اترپردیش کے تمام اضلاع میں ان کے حامیوں اور پارٹی کارکنوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ رہائی سے قبل ہی سیتاپور جیل کے باہر حکم امتناعی نافذ کردیا گیاتھا اس کے باوجود سیکڑوں کی تعداد میں لوگ جیل کے باہر جمع ہوئے اور اپنے لیڈر کا استقبال کیا۔
 اعظم خان کی رہائی سے یوپی کی سیاست میں ہلچل
اعظم خان کی رہائی کے بعد یوپی کی سیاست میں بھی ہلچل شروع ہو گئی ہے۔ایس پی سربراہ اکھلیش یادو اورسینئر لیڈر شیو پال یادو سمیت مختلف  لیڈروں  نے ان کی رہائی کا خیر مقدم کیا ہے۔ اکھلیش یادو نے اعظم خان کی رہائی کو انصاف کی جیت قراردیا ہے۔اپنے  ایکس پوسٹ میں  انہوں  نے  خوشی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’ اعظم خان جی کی رہائی صرف ان تمام لوگوں کیلئے خوشی اور راحت کا موقع ہے جو انصاف  میں یقین رکھتے ہیں۔ عدالتوں کا دل کی گہرائیوں  سے شکریہ۔‘‘
 ان کے چچا شیوپال یادو نے  اس موقع پر یوگی سرکار کو نشانہ بنایا اور الزام لگایا کہ اعظم خان  کے خلاف جھوٹے مقدمے قائم کئے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ اکھلیش یادو نے اعلان کررکھا ہےکہ سماجوادی پارٹی کی حکومت بنتے ہی اعظم خان  کے خلاف درج مقدمات واپس لئے جائیں گے۔ 
 حکم امتناعی  کے باوجود جیل کے باہر حامیوں کی بھیڑ 
اعظم خان کی رہائی سےپہلے سیتا پور ضلع انتظامیہ نے کسی بھی ناخوشگوار واقعہ روکنے کیلئے    بھارتیہ نیائے سنہیتا کی دفعہ ۱۶۳؍ کے تحت حکم امتناعی نافذ کیا تھا تاہم  لوگوں کی بھیڑ ان کے خیر مقدم کیلئے موجود تھی۔ رہائی کے بعد اعظم خان  اپنے دونوں بیٹوں عبداللہ  اور ادیب  کے ہمراہ گاڑی میں بیٹھ کر رامپور کے لئے روانہ ہوگئے۔ ریاست میں یوگی سرکار کے آنے کے بعد محمد اعظم خاں کے خلاف  فوجداری کے ۷۲؍ مقدمات درج کئے گئے، جن میں زمین پر قبضہ ،لوٹ، ڈکیتی اور دھوکہ دہی جیسے سنگین الزامات  کے ساتھ ہی مرغی  چوری، بکری چوری اور کتاب چوری  جیسے الزامات بھی شامل ہیں جن کا مقصد واضح طور پر ان کی تضحیک معلوم ہوتا ہے۔ عدالت کی جانب سے ایک ایک کرکے سبھی معاملوں میںضمانت منظور کئے جانے کے بعد منگل کووہ رہا ہوگئے۔
 اسمبلی الیکشن سے قبل رہائی اہمیت کی حامل
 اعظم خان جو ریاست میں یوگی آدتیہ ناتھ  کی قیادت میں  بی جےپی حکومت  بننے کے بعد پہلے ۳؍ سال اور اب ۲؍ سال جیل میں گزار چکے ہیں، کی اسمبلی انتخابات سے قبل رہائی کو سیاسی حلقوں میں اہمیت دی جا رہی ہے۔ ریاست کے ایک  بڑے طبقہ کیلئے وہ یوگی سرکار کے ظلم کی علامت بھی بن گئے ہیں۔ سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈرشیوپال سنگھ یادو نے  ان کے بی ایس پی میں  جانے کی قیاس آرائیوں کوبے بنیاد قرار دیا اور کہاکہ وہ سماجوادی پارٹی کے مضبوط ستون ہیں۔ 
 پہلے علاج کرواؤں گا پھر آگے کا سوچوں گا:اعظم خان
  اعظم خان نے سیتا پور جیل سے رہائی کے بعدبہت محتاط اندازمیں گفتگو کی اور کہاکہ پہلے وہ اپنا علاج کرائیں گے پھر آگے کی حکمت عملی طے کریں گے۔ میڈیا سے مختصر گفتگو میں انہوں نےکہا کہ ’’میں نے ہمیشہ عوامی خدمت کو سیاست کا مقصد بنایا۔ میرے خلاف جو بھی سازشیں کی گئیں، عوام جانتے ہیں۔‘‘ انہوں نے کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ صبر و ضبط کے ساتھ جمہوری اقدار کو زندہ رکھیں۔بہوجن سماجوادی پارٹی میں ان کے جانے کے سوال پرانہوں نے کہا کہ جواس طرح کی قیاس آرائی کر رہا ہے،یہ سوال اسی سے پوچھا جانا چاہئے ۔ انہوں نےمزید کہا کہ انہوں نے کسی کے ساتھ کچھ بھی برا نہیں کیا ہے

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK