Inquilab Logo

بنگلہ دیش: روہنگیارفیوجی کیمپ میں بھیانک آتشزدگی،ایک ہزارسےزائد پناہ گاہیں خاکستر

Updated: January 08, 2024, 11:49 AM IST | Agency | Cox`s Bazar

بنگلہ دیش کے جنوبی ساحلی ضلع کاکس بازار میں روہنگیا پناہ گزینوں کے ایک کیمپ میں بھیانک آگ لگ گئی جس سے ایک ہزار سے زیادہ پناہ گاہیں جل گئیں اور ہزاروں روہنگیا بے گھر ہوگئے۔ یہ اطلاع فائربریگیڈ کے اہلکار اور اقوام متحدہ نے اتوار کو دی۔

The Rohingya camp near Cox`s Bazar is engulfed in flames. Photo: PTI
کاکس بازار کے روہنگیاپناہ گزیں کیمپ شعلوں میں گھرا نظر آرہا ہے۔ تصویر: پی ٹی آئی

بنگلہ دیش کے جنوبی ساحلی ضلع کاکس بازار میں روہنگیا پناہ گزینوں کے ایک کیمپ میں بھیانک آگ لگ گئی جس سے ایک ہزار سے زیادہ پناہ گاہیں جل گئیں اور ہزاروں روہنگیا بے گھر ہوگئے۔ یہ اطلاع فائربریگیڈ کے اہلکار اور اقوام متحدہ نے اتوار کو دی۔ اوکھیا فائر اسٹیشن کے سربراہ شفیق الاسلام نے دی اسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ آگ سنیچر کی نصف شب کے قریب اوکھیا کے کٹوپالونگ کیمپ میں لگی اور تیز ہواؤں کی وجہ سے تیزی سے پھیل گئی۔انہوں نے کہا کہ آگ زبردست تھی اور اس نے کیمپ میں تقریباً ایک ہزار ۴۰؍ پناہ گاہوں کو تباہ کر دیا۔ ہمیں آگ پر قابو پانے میں تقریباً ۲؍ گھنٹے لگے، اوکھیا اور ضلع کے دیگر فائر اسٹیشنوں سے ۱۰؍فائر یونٹوں نے آگ بجھانے میں حصہ لیا۔
 جائے وقوعہ پر موجود اسوسی ایٹڈ پریس کےایک رپورٹر نے بتایا کہ ہزاروں پناہ گزین، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں ، اپنا سامان لے کر قریبی کھلے میدان میں پہنچ گئے کیونکہ اتوار کی صبح آگ نے سنگین اختیار کرلیا تھا۔۶۵؍ سالہ ظہورا بیگم نے بتایا کہ ’’ ہم شدید سردی کا شکار ہیں ، ایک مشکل صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں ۔ فی الحال ہم جان لیوا صورتحال سے بچ نکلنے کے بعد اپنے پوتے پوتیوں کے ساتھ ایک ندی کے کنارے بیٹھے ہیں ۔ آگ سے ہمارے گھر تباہ ہو گئے ہیں ۔‘‘
 اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے یو این ایچ سی آر نے ایک ای میل میں کہا کہ فائر رسپانس رضاکاروں نے آگ پر قابو پانے کیلئے فائر فائٹرس کے ساتھ مل کر کام کیا۔اس نے کہا کہ نقصان کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔اگرچہ فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آگ کیسے لگی۔ اس نے کہا کہ مہاجرین کے ابتدائی بیانات سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ مٹی کے تندور کی وجہ سے لگی۔پناہ گزینوں کے کیمپوں میں آگ لگنا معمول کی بات ہے اور ماضی میں بھی ایسے ہی واقعات میں ہزاروں گھر جل چکے ہیں ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK