• Fri, 12 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بنگلہ دیش: عوامی لیگ نے عبوری حکومت کا اعلان کردہ انتخابی شیڈول مسترد کر دیا

Updated: December 12, 2025, 4:05 PM IST | Dhaka

بنگلہ دیش عوامی لیگ نے عبوری حکومت اور چیف ایڈوائزر محمد یونس کے زیرِ نگرانی الیکشن کمیشن کی جانب سے ۱۲؍ فروری ۲۰۲۶ء کو منعقد ہونے والے قومی انتخابات کے اعلان کو مسترد کر دیا ہے۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ موجودہ اتھاریٹی ’’متعصب‘‘ ہے اور غیر جانبدار انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں۔

Sheikh Hasina. Picture: INN
شیخ حسینہ۔ تصویر:آئی این این

بنگلہ دیش عوامی لیگ نے ملک کی عبوری حکومت اور اس کے الیکشن کمیشن کی جانب سے اعلان کردہ ۱۲؍ فروری ۲۰۲۶ء کے قومی انتخابات کے شیڈول کو مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔ پارٹی نے اسے ’’غیر قانونی‘‘ قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ چیف ایڈوائزر محمد یونس کی قیادت میں موجودہ انتظامیہ ایک ’’قاتل فاشسٹ گروہ‘‘ ہے جو آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کی ضمانت نہیں دے سکتی۔ جمعرات کو جاری کئے گئے اپنے باضابطہ بیان میں عوامی لیگ نے کہا کہ اس نے انتخابی شیڈول کا تفصیلی جائزہ لیا ہے اور موجودہ عبوری حکومت کو ’’مکمل طور پر جانبدار‘‘ پایا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ ایسی صورتحال میں شفاف، غیر جانبدار اور عوامی اعتماد پر مبنی انتخابات کرانا ناممکن ہے۔

یہ بھی پڑھئے:بنگلہ دیش: شیخ حسینہ کی معزولی کے بعد پہلے انتخاب کا ۱۲؍ فروری ۲۰۲۶؍ کو انعقاد

پارٹی نے ایکس پر اپنے پوسٹ میں بھی اسی مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ قابض اتھاریٹی کے زیرِ انتظام ایسا انتخابی ماحول پیدا نہیں کیا جا سکتا جس میں عوامی لیگ شفاف اور آزادانہ طریقے سے عوام کی نمائندگی کر سکے۔ پارٹی نے اس شیڈول پر بھی اعتراض اٹھایا کہ اس میں ’’ملکی عوام کی اکثریت کے حقیقی نمائندوں کو شامل نہیں کیا گیا۔‘‘ اس پوسٹ سے منسلک ایک خط میں عوامی لیگ نے اپنی طویل سیاسی تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ قیام کے بعد سے پارٹی نے ۱۳؍ قومی انتخابات میں حصہ لیا، جن میں سے نو میں کامیابی حاصل کی اور حکومت قائم کی۔ بیان میں خبردار کیا گیا کہ عوامی لیگ کے بغیر انتخابات کا انعقاد ملک کو ’’سنگین سیاسی بحران‘‘ کی طرف دھکیل دے گا۔

یہ بھی پڑھئے: ترکی: حکومت نے غزہ میں صحافیوں پر اسرائیلی حملوں کو دستاویزی شکل دینے والی نئی کتاب کا اجراء کیا

پارٹی نے مزید کہا کہ موجودہ بحران سے بچنے کیلئے فوری اقدامات ضروری ہیں۔ مطالبات میں شامل ہیں:عوامی لیگ پر عائد تمام پابندیوں کا خاتمہ، شیخ حسینہ اور دیگر قومی رہنماؤں کے خلاف قائم ’’من گھڑت‘‘ مقدمات کی واپسی، تمام سیاسی قیدیوں کی غیر مشروط رہائی اور موجودہ ’’دھوکہ باز قابض حکومت‘‘ کی جگہ ایسی انتظامیہ کا قیام جو آزادانہ انتخابات کو یقینی بنائے۔ دوسری جانب چیف الیکشن کمشنر اے ایم ایم ناصرالدین نے سرکاری ٹی وی اور ریڈیو پر خطاب کے دوران تصدیق کی کہ قومی انتخابات ۱۲؍ فروری ۲۰۲۶ء کو ہوں گے۔ واضح رہے کہ یہ انتخابات اگست ۲۰۲۴ء میں سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کی برطرفی کے بعد پہلے عام انتخابات ہوں گے۔
اسی روز ملک میں پہلی بار جڑواں انتخابات بھی منعقد ہوں گے، جن میں ۳۰۰؍ پارلیمانی نشستوں پر ووٹنگ کے ساتھ ساتھ ’’جولائی چارٹر‘‘ پر قومی ریفرنڈم بھی ہوگا۔ اس چارٹر میں انتظامی اختیارات محدود کرنے اور عدلیہ کی آزادی کو مضبوط بنانے سے متعلق اصلاحات کی تجویز شامل ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK