محمد یونس کےمطابق گزشہ سال بغاوت کے بعد ’مکمل ٹوٹا پھوٹا‘ سیاسی نظام ورثے میں ملا ہے، اصلاحات کا چارٹر آمرانہ نظام کی واپسی سے بچنے کے لئے اہم ہے۔
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس۔ تصویر: آئی این این
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے کہا کہ تاریخی جمہوری اصلاحات کے چارٹر پر آئندہ سال فروری میں اسی دن ریفرنڈم کروایا جائے گا جس دن پارلیمانی انتخابات ہوں گے۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق نوبیل امن انعام یافتہ۸۵؍ سالہ محمد یونس نے کہا کہ گزشہ سال بغاوت کے بعد ’مکمل ٹوٹا پھوٹا‘ سیاسی نظام ورثے میں ملا ہے، اصلاحات کا چارٹر آمرانہ نظام کی واپسی سے بچنے کے لئے اہم ہے۔قوم سے خطاب میں محمد یونس کا کہنا تھاکہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ریفرنڈم بھی اُسی روز کروایا جائے گا جس روز پارلیمانی انتخابات ہونے ہیں۔یہ کسی طرح سے بھی اصلاحات کے مقصد میں رکاوٹ نہیں پیدا کرے گا۔ کم خرچ کے ساتھ پرجوش انتخابات ہوں گے۔انتخابات سے پہلے مختلف اصلاحات کا مسودہ ’جولائی چارٹر‘ سیاسی جماعتوں کے درمیان شدید بحث کا موضوع بنا ہوا ہے۔
اصلاحات کے ذریعے ایگزیکٹیو، عدلیہ اور قانون سازی کے اداروں کے مابین چیک اینڈ بیلنس کے نظام کو مضبوط کیا جائے گا جبکہ وزیر اعظم کے لئے دو مدت کی حد مقرر کی گئی ہے اور صدارتی اختیارات میں توسیع کی تجویز پیش کی گئی ہے۔اصلاحات کے چارٹر میں بنگلہ دیش کو ایک کثیر القومی اور کثیر المذہبی ملک کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔ریفرنڈم میں رائے دہندگان سے ایک سوال جس کو چار حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے، میں اہم مسائل پر رائے لی گئی ہے۔
محمد یونس کے کہا کہ اگر اکثریت نے ’ہاں‘ میں جواب دیا تو آئینی ریفارم کونسل تشکیل دی جائے گی جس کی ذمہ داری آئین میں ترمیم کروانی ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ ہم جو زندہ ہیں انہیں اُس اتحاد کی عظمت کو داغدار نہیں کرنا چاہئے جو ہم وطنوں نے بہادری کے ساتھ موت کا سامنا کرتے ہوئے فاشزم کے خلاف قائم کیا تھا۔
اس سے قبل محمد یونس کئی مرتبہ کہہ چکے ہیں کہ انتخابات فروری ۲۰۲۶ء کے آغاز میں ہوں گے لیکن الیکشن کمیشن نے فی الحال حتمی تاریخ کا اعلان نہیں کیا۔ اسی دوران سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی کالعدم سیاسی جماعت عوامی لیگ پارٹی نے جمعرات کو ملک گیر ’لاک ڈاؤن‘ کی اپیل کی تھی جس کے پیش نظر عدالت کے اطراف میں سیکوریٹی فورسیز کی بڑی تعداد مامور کی گئی تھی جبکہ بکتر بند گاڑیاں چیک پوائنٹس پر مامور تھیں۔
سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے انسانیت کیخلاف جرائم کے مقدمے کے چیف پراسیکیوٹر نے جمعرات کو کہا تھا کہ۱۷؍نومبر کو فیصلہ سنایا جائے گا۔ عوامی لیگ پارٹی نے شیخ حسینہ کیخلاف عائد تمام الزامات کی سختی سے تردید کی ہے اور مقدمے کو محض ایک نمائشی کارروائی قرار دیا ہے۔