رکن پارلیمان سریش مہاترے کی اپوزیشن اتحاد میں ایم این ایس اور کمیونسٹ پارٹی کی شمولیت کی وکالت۔
رکن پارلیمان سریش مہاترے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این
میونسپل انتخابات کے پیشِ نظر شرد پوار گروپ کی این سی پی اور کانگریس کے درمیان اتحاد سیاسی منظرنامے میں نئی بحث کا موضوع بن گیا ہے۔ اتحاد کی مضبوطی، اس کی سمت اور انتخابی حکمتِ عملی کو کے تعلق سے شہر کی سیاست میں نئی حرارت محسوس کی جا رہی ہے۔
شرد پوار گروپ سے وابستہ رکن پارلیمان سریش مہاترے( بالیا ماما) نے کہا کہ این سی پی کانگریس کا اتحاد مقامی سیاست کے لئے نہایت اہمیت رکھتا ہے کیونکہ دونوں جماعتوں کی مشترکہ طاقت نے مہاوکاس اگھاڑی کو مزید مضبوط بنایا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس بار اتحاد میں مہاراشٹر نو نرمان سینا (ایم این ایس) اور کمیونسٹ پارٹی کی شمولیت سے اتحاد کا سیاسی دائرہ مزید وسیع ہوگا ہے، جس کا براہِ راست فائدہ شہری اور دیہی دونوں سطحوں پر محسوس ہوگا۔
کانگریس کے ممکنہ علیحدہ لائحۂ عمل پر سوال کئےجانے پر بالیا ماما نے کہا کہ ہر جماعت اپنی حکمتِ عملی ترتیب دیتی ہے لیکن اگر کانگریس نے کوئی مختلف فیصلہ کیا تو شرد پوار گروپ کی این سی پی شہر کی ۹۰؍ میں سے ۶۰؍ نشستوں پر مضبوط مقابلہ کرنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے۔ تاہم انہوں نے زور دے کر کہا کہ این سی پی اور کانگریس کا اتحاد برقرار رہا تو یہ شہر میں ایک منظم، طاقتور اور متبادل قیادت پیش کرے گا۔
اس موقع پر رکن پارلیمان سریش مہاترے نے مزید کہا کہ اتحاد کا مقصد صرف انتخابات جیتنا نہیں بلکہ شہری ترقی، شفاف انتظامیہ اور عوامی مسائل کے حل کے لئے مشترکہ وژن کے ساتھ آگے بڑھنا ہے اور یہی این سی پی کانگریس اتحاد کی اصل بنیاد ہے۔