Inquilab Logo Happiest Places to Work

بینک آف انڈیا نےبھی انل امبانی اوران کی کمپنی کو’’فراڈ‘‘ قرار دیا

Updated: August 25, 2025, 1:35 PM IST | Agency | New Delhi

ریلائنس کمیونی کیشن کے کاروبار کیلئے ۷۰۰؍ کروڑ کا قرض لے کر آدھی رقم فکسڈ ڈپازٹ میں ڈال دینے کا الزام ، ایس بی آئی بھی ’فراڈ ‘ قرار دے چکاہے، امبانی نے صفائی دی۔

Reliance Communications Chairman Anil Ambani, who has gone bankrupt. Photo: INN
ریلائنس کمیونی کیشن کے چیئر مین انل امبانی جو دیوالیہ ہوچکے ہیں۔ تصویر: آئی این این

 اسٹیٹ بینک آف انڈیا(ایس بی آئی) کے بعد بینک آف انڈیا نے بھی دیوالیہ ہو چکی ریلائنس کمیونی کیشنز کے قرض کھاتے کو ’’فراڈ‘‘ قرار دیا ہے ۔اس کے ساتھ ہی ۲۰۱۶ء میں لئے گئے قرض میں فریب دہی کے حوالے سے کمپنی  کے سابق ڈائریکٹر صنعتکار انل امبانی کا نام بھی شامل کیاگیا ہے۔ دوسری طرف انل امبانی جو مالی بے ضابطگیوں کی وجہ سے جانچ  کے دائرہ میں ہیں اور سی بی آئی چند روز قبل ہی ان کے گھر پر چھاپہ مار چکی ہے، نے اپنے بے قصور ہونے کی دہائی دی ہے۔ ان کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ وہ تمام الزامات کو خارج کرتے ہوئے  قانونی لڑائی لریں گے۔  
بینک آف انڈیا سےلئے گئے قرض کا غلط استعمال
  یاد رہے کہ ’’بینک آف انڈیا‘‘ جو سرکاری بینک ہے، نے  اگست۲۰۱۶ء میں ریلائنس کمیونی کیشنز کو سرمایہ ، عملی اخراجات اور کمپنی کے موجودہ قرضوں کی ادائیگی کیلئے ۷۰۰؍ کروڑ روپے کا قرض دیا تھا۔بینک  نے جو ریگولیٹری فائلنگ کی ہے، کے  مطابق  اکتوبر۲۰۱۶ءمیں جاری کی گئی اس رقم کا نصف حصہ ایک فکسڈ ڈپازٹ میں لگا دیا گیا تھا، جو  قرض کیلئے منظور شدہ شرائط  کی خلاف ورزی تھا۔  اس مکتوب کو  ریلائنس کمیونی کیشنز (آر کوم)  نے اسٹاک ایکسچینج فائلنگ میں  پیش کیا ہے۔ 
 آر کوم نے ایکسچینج میں دیئے گئے مکتوب میں بتایا  ہےکہ اسے۲۲؍اگست کو بینک آف انڈیا کا مکتوب ملا جو ۸؍ اگست ۲۰۲۵ء کا  لکھا گیا ہے۔اس میں کہا گیا ہے کہ کمپنی، انل   امبانی (کمپنی کے پروموٹر اور سابق ڈائریکٹر) اور منجری اشوک کاکر (سابق ڈائریکٹر) کے قرض کھاتوں کو’’فراڈ‘‘ قرار دیا گیا ہے۔
 جون میں ایس بی آئی بھی ’’فراڈ‘‘ قرار دے چکاہے
 اس سے قبل جون میں اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) نے بھی انل امبانی اوران کی کمپنی کی جانب سے قرضہ ادا نہ کئے جانے پر مجبور ہوکریہی قدم اٹھایا تھا ۔  اس کا بھی  الزام ہےکہ آر کوم نے قرض کا غلط  اور شرائط کے برخلاف استعمال کیا۔ ایس بی آئی کی شکایت پر مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے سنیچر ۲۳؍ اگست کو  آر کوم  سے جڑی جائیدادوں اور انل امبانی کی رہائش گاہ پر چھاپے  بھی مارے تھے۔
 ۲؍ ہزار ۹۲۹ء۰۵؍کروڑ  کے فراڈ کی شکایت
 سی بی آئی نے انل امبانی ، آر کوم ا ور دیگر کے خلاف ۲؍ ہزار ۹۲۹ء۰۵؍کروڑ  کے فراڈ کی شکایت درج کی ہے۔ شکایت کے مطابق  آر کوم اور انل امبانی کی مبینہ ہیراپھیری  سے اسٹیٹ بینک آف انڈیا کو  ۲؍ ہزار ۹۲۹ء۰۵؍کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ایس بی آئی نے سی بی آئی میں یہ شکایت  ۱۳؍ اگست کو انل امبانی اوران کی کمپنی کو فراڈ قرار دینے کے بعد درج کرائی تھی۔ 
انل امبانی کی بے قصور ہونے کی دہائی 
 اس بیچ انل امبانی کے ترجمان  نے ان کے بے قصور ہونے کی دہائی دی ہے۔ اس نے ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ امبانی  نے تمام الزامات کو’’سختی سے مسترد‘‘کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنا دفاع کریں گے۔ ترجمان کے مطابق ’’ایس بی آئی کی جانب سے دائر کی گئی شکایت ۱۰؍سال پرانے معاملات سے متعلق ہے۔ اس وقت انل  امبانی کمپنی کے نان ایگزیکٹیو ڈائریکٹر تھے اور روزمرہ  کے انتظامات میں ان کا کوئی رول نہیں تھا۔‘‘ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’یہ بھی قابلِ ذکر ہے کہ ایس بی آئی نے دیگر ۵؍ نان ایگزیکٹیو ڈائریکٹرز کے خلاف کارروائی واپس لے لی مگر امبانی کو  خاص طور پر نشانہ بنایا گیا ہے۔‘‘
ریلائنس ٹیلی کوم کو بھی بینک آف انڈیا کا نوٹس
 آر کوم نے اسٹاک ایکسچینج میں اپنی تازہ فائلنگ میں کہا  ہےکہ اس کی ذیلی کمپنی ریلائنس ٹیلی کوم لمیٹڈ کو بھی بینک آف انڈیا کا خط موصول ہوا ہے جس میں کمپنی، اس کے اس وقت کے  اور موجودہ ڈائریکٹر گریس تھامس  اور دیگر چند افراد کے قرض کھاتوں کو بھی ’’فراڈ‘‘ قرار دیا گیا ہے۔بینکنگ قوانین کے مطابق کسی کھاتے کو ’’فراڈ‘‘ قرار دیئے جانے کے بعد معاملے کو فوجداری  کارروائی کیلئے  نافذ کرنےوالے اداروں کے حوالے کر دیا جاتا  ہے، اور قرض لینے والے کو ۵؍سال تک بینکوں اور منضبط  اداروں سے نیا قرض لینے سے روک دیا جاتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK