خوردنی تیل کی قیمتوں پر قابو پانے اور مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے مقصد سے حکومت نے بدھ کو خام خوردنی تیل جیسے کہ سورج مکھی، سویا بین اور پام آئل پر بیسک کسٹم ڈیوٹی (بی سی ڈی) کو۲۰؍ فیصد سے کم کر کے۱۰؍ فیصد کر دیا۔
EPAPER
Updated: June 12, 2025, 12:07 PM IST | Agency | New Delhi
خوردنی تیل کی قیمتوں پر قابو پانے اور مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے مقصد سے حکومت نے بدھ کو خام خوردنی تیل جیسے کہ سورج مکھی، سویا بین اور پام آئل پر بیسک کسٹم ڈیوٹی (بی سی ڈی) کو۲۰؍ فیصد سے کم کر کے۱۰؍ فیصد کر دیا۔
خوردنی تیل کی قیمتوں پر قابو پانے اور مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے مقصد سے حکومت نے بدھ کو خام خوردنی تیل جیسے کہ سورج مکھی، سویا بین اور پام آئل پر بیسک کسٹم ڈیوٹی (بی سی ڈی) کو۲۰؍ فیصد سے کم کر کے۱۰؍ فیصد کر دیا، اس طرح خام اور ریفائنڈآئل کی امپورٹ ڈیوٹی کا فرق۷۵ء۸؍ فیصد سے ۲۵ء۱۹؍ فیصد ہو گیا ہے۔
صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت نے یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ اس ایڈجسٹمنٹ کا مقصد ستمبر۲۰۲۴ء میں ڈیوٹی میں اضافے اور بین الاقوامی مارکیٹ کی قیمتوں میں ایک ساتھ اضافے کے نتیجے میں خوردنی تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے عوام کو راحت فراہم کرنا ہے۔ خوردنی تیل کی ایسوسی ایشنز اور صنعت کے اسٹیک ہولڈرز سے کہا گیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ڈیوٹی میں کمی کا پورا فائدہ صارفین تک پہنچے۔ خام اور ریفائنڈ تیل کے درمیان ۲۵ء۱۹؍ فیصد ڈیوٹی فرق گھریلو ریفائننگ کی صلاحیت کے استعمال کی حوصلہ افزائی اور ریفائنڈ تیل کی درآمد کو کم کرنے میں مدد کرے گا۔ خوردنی تیل پر درآمدی ڈیوٹی ان اہم عوامل میں سے ایک ہے جو خوردنی تیل کی زمینی قیمت اور اس طرح مقامی قیمتوں کو متاثر کرتی ہے۔ خام خوردنی تیل پر درآمدی ڈیوٹی کم کرکے حکومت کا مقصد خوردنی تیل کی زمینی قیمت اور خوردہ قیمتوں کو کم کرنا ہے، اس طرح صارفین کو راحت ملے گی اور مجموعی افراط زر کو اعتدال میں لانے میں مدد ملے گی۔ کم ڈیوٹی سے گھریلو ریفائننگ کو بھی فروغ ملے گا اور کسانوں کیلئے مناسب معاوضہ کو یقینی ہوگا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ڈیوٹی کا نظرثانی شدہ ڈھانچہ ریفائنڈ پامولین کی درآمد کی حوصلہ شکنی کرے گا۔