• Mon, 29 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بنگال ’ایس آئی آر‘افراتفری کا باعث، الیکٹورل آفیسر کو وائی پلس سیکوریٹی

Updated: December 29, 2025, 10:54 AM IST | Agency | Kolkata

۳؍ لاکھ سے زائد ’ان میپڈ‘ووٹرس اپنا نام بچانے کیلئے لگاتار دوسرے دن شنوائی میں حاضر ہوئے، لمبی لمبی قطاریں۔

An elderly voter at a hearing on the SIR. Picture: INN
ایک معمر ووٹر ایس آئی آر سے متعلق شنوائی میں۔ تصویر: آئی این این
بنگال میں ایس آئی آر افراتفری کا سبب بن رہا ہے۔ لاکھوں ایسے ووٹرس جنہوں نے تمام ضروری دستاویز جمع کرائے ہیں،  سسٹم کی تکنیکی خامیوں کی وجہ سے ’’اَن میپڈ‘‘ ووٹرس کی فہرست میں آگئے ہیں  جن کے معاملوں کی شنوائی اتوار کو لگاتار دوسرے دن کی گئی۔اس کی وجہ سے  الیکشن کمیشن کےمراکز پر لمبی لمبی قطاریں ہیں اور عوام کو شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہاہے۔  ان حالات میں اتوار کو اچانک مرکزی حکومت نے بنگا ل کے چیف الیکٹورل آفیسر منوج کمار اگروال کی سیکوریٹی بڑھا کر ’’وائی پلس ‘‘ کردی ہے۔  اَن میپڈ ووٹرس کے تعلق سے جن کی تعداد ۳؍ لاکھ سے زائد بتائی جارہی ہے، برہمی کو دیکھتے ہوئے الیکشن کمیشن حرکت میں آیا ہے جس کے بعد امید کی جارہی ہے کہ یہ تعداد کم ہوسکتی ہے۔
کمیشن نے مانا ہے کہ بہت سے ووٹرس کو بعض تکنیکی خرابیوں کی وجہ سے ۲۰۰۲ء کی انتخابی فہرست سے جوڑا نہیں جا سکا ۔ ریاست کے ایڈیشنل  چیف الیکٹورل آفیسر کی جانب سے  تمام ضلع انتخابی افسران کو بھیجے گئے ایک خط میں کہا گیا ہے کہ ’’ ۲۰۰۲ء کی انتخابی فہرست کے ڈیٹا کی پی ڈی ایف کے  نامکمل  رہ جانے کی وجہ سے متعدد ووٹرس  کے سلسلے میں بی ایل او ایپ میں لنک جاری    نہیں  ہوسکا۔ ان ووٹروں کو’اَن میپڈ‘ ووٹرس  کے طور پر نشان زد کیا گیا، حالانکہ ان کا یا ان کے والدین کا نام  ۲۰۰۲ء کی انتخابی فہرست کی ہارڈ کاپی  میں موجود ہے۔‘‘امید کی جارہی ہے کہ الیکشن کمیشن اپنی اس خامی کو دور کرنے کیلئے اقدام کرےگا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK