Inquilab Logo

بھیماکوریگائوں معاملہ میں گرفتار دہلی کے پروفیسر کو ۴؍اگست تک کیلئےپولیس تحویل میں بھیجا گیا

Updated: July 30, 2020, 10:28 AM IST | Nadeem Asran | Mumbai

ھیما کوریگاؤں تشدد معاملہ میں گزشتہ روز نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر ہنی بابو موسلیار ویتیل تھارائیل کو گرفتار کیا تھا ۔

Bhima Koregaon - PIC : INN
بھیما کوریگاؤں ۔ تصویر : آئی این این

ھیما کوریگاؤں تشدد معاملہ میں گزشتہ روز نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر ہنی بابو موسلیار ویتیل تھارائیل کو گرفتار کیا تھا ۔ بدھ کو ایجنسی نے پروفیسر کو ممبئی میں خصوصی عدالت میں پیش کیا تھا اور گرفتار شدہ ملزمین سے تعلق ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے پوچھ تاچھ کے لئےپولیس تحویل میں دیئے جانے کی اپیل کی تھی جسے کورٹ نے قبول کر لیا اور ۴؍ اگست تک ایجنسی کی تحویل میں دینے کا حکم دیا ہے۔ 
  تفتیشی ایجنسی این آئی اے نے پروفیسر کو عدالت کے روبرو پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’گرفتار شدہ ملزم کا نہ صرف بھیما کوریگاؤں تشدد میں ملوث ملزمین سے تعلق ہے بلکہ پولیس کو شبہ ہے کہ وہ بھی اس تشدد کی سازش کا حصہ تھے۔ ایجنسی کو گرفتار شدہ پروفیسر کے ماؤ نواز تنظیم سے تعلق ہونے کا بھی شبہ ہے اور اس بات کا پتہ لگانے کے لئے ان سے پوچھ تاچھ کرنا ضروری ہے ۔‘‘ ایجنسی کا یہ بھی کہنا تھا کہ مذکورہ بالا کیس کی تفتیش کے دوران گرفتار شدہ دیگر ملزمین کےضبط شدہ الیکٹرونک دستاویزات سے پروفیسر کے اس تشدد کی سازش میں ملوث ہونے کا پتہ چلا ہے ۔اسی درمیان ملزم کی جانب سے وکیل نے دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ایجنسی گزشتہ ۴؍ پانچ دنوں سے میرے موکل سے پوچھ تاچھ کررہی ہے اس لئے اب مزید پولیس تحویل کی ضرورت باقی نہیں رہ جاتی ۔ وہیں کورٹ نے ایجنسی کے ذریعہ ملزم کے خلاف پیش کی گئی تفصیلات اور دستاویزات کا جائزہ لینے کے بعد کہا کہ ملزم پر لگائے گئے الزامات سنگین ہیں اور یہ کہتے ہوئے کورٹ نے۴؍ اگست تک ملزم کو پولیس کی تحویل میں رکھنے کا حکم دیا۔واضح رہے کہ گزشتہ سال پونے میں پھوٹ پڑنےواے فساد میں ہونے والےجانی اور مالی نقصان کےبعد، ادیب ، شاعر ، وکلا اور کئی رضا کاروں کے خلاف ایجنسی نے کیس درج کیا تھا ۔ اس معاملہ میں اب تک ۱۲؍ افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے ۔ 

pune Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK