Inquilab Logo

عہدے پر فائز محسن شیخ نے ایم پی ایس سی کے ذریعے مزید اعلیٰ عہدہ حاصل کیا

Updated: April 02, 2024, 11:31 PM IST | Shaikh Akhlaque Ahmed | Mumbai

پونے کے اس ہونہار نوجوان نے پہلے رینج فاریسٹ آفیسر کا عہدہ حاصل کیا ، اس کے بعد امتحانات میں شرکت کی بنا پر اسسٹنٹ بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر بن گئے۔

Mohsin Sheikh belongs to Pune. Photo: INN
محسن شیخ کا تعلق پونے سے ہے۔ تصویر: انقلاب

پونے کے شیخ محسن الٰہی نے مہاراشٹر پبلک سروس کمیشن ۲۰۲۲ء کے  امتحان میں اسسٹنٹ بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر، گروپ۔بی کا عہدہ حاصل کیا۔ ۲۰؍ مارچ کو کامیاب امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کی گئی جس میں شامل ۶۲۳؍ناموں میں صرف دو مسلم امیدوار ہیں۔ ان  میں سے ایک محسن شیخ ہیں۔  محسن نے ۲۰۱۸ء میں فاریسٹ ڈیولپمنٹ کارپوریشن آف مہاراشٹر کا امتحان  کامیاب کیا تھا اور وہ فی الوقت ناگپور فاریسٹ ڈیویژن میں رینج فاریسٹ آفیسر کے عہدے پر مامور ہیں۔ محسن نےمقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری کا آغاز ۲۰۱۵ء سے کیا تھا۔ انہوں نے ملازمت کے دوران یو پی ایس سی  کا پہلا امتحان دیا  جس میں ناکامی ملی۔ انقلاب سے خصوصی گفتگو کے دوران محسن نے بتایا کہ بچپن سے اعلیٰ عہدہ حاصل کرنے کا شوق تھا والد صاحب پمپری چنچوڈ مہانگر پالیکا میں ملازم تھے۔ گھر میں اکثر سرکاری ملازمت کا تذکرہ ہوتا  تھا تبھی سے میں نے تہیہ کر لیا تھا کہ مقابلہ جاتی امتحان پاس کرکے سرکاری ملازمت حاصل کروں گا۔ انہوں نے بتایا کہ انجینئرنگ کی پڑھائی کے دوران میرا نامور آئی ٹی کمپنی اوریکل میں کیمپس پلیسمنٹ ہوا تھا جہاں ۳؍ سال تک میں نے ملازمت کی جس کا مقصد مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری کیلئے پیسہ اکھٹا کرنا تھا تاکہ  میری پڑھائی کا بوجھ والد صاحب کے کندھوں پر نہ پڑے۔

یہ بھی پڑھئے: عمر انصاری نے بھائی عباس انصاری سے جیل میں ملاقات کی

 وہ بتاتے ہیں کہ پہلی ناکامی کے بعد میں نے ملازمت ترک کر دی اور باقائدگی سے پڑھائی کا آغاز کیا ۔ ۲۰۱۶ء میں دوسری کوشش میں پریلیم امتحان کامیاب کیا، حوصلہ بڑھا مگر مینس میں ناکامی ملی جس کے بعد دہلی جاکر تیاری کا ارادہ کیا۔ دہلی کے راجندر نگر میںایک سال پڑھائی کی۔ اس دوران ۲۰۱۷ءکا پریلیم لکھا کامیابی ملی مگر مینس میں ناکامی ہاتھ آئی۔ چونکہ پڑھائی سے خوب واقفیت ہو چکی تھی اسلئے میں پونے واپس آگیا اور  سیلف اسٹڈی کی بنیاد پر ۲۰۱۸ء میں ایک ساتھ مرکزی اور ریاستی سروس کے امتحانات میں شرکت کی۔ ۲۰۱۸ء میں یو پی ایس سی امتحان میں   کامیابی ملی لیکن مینس میں پھر ناکامی ہاتھ آئی۔ اب میں نے فیصلہ کیاکہ ایم پی ایس سی کی جانب توجہ مبذول کرنی چاہئے مگر یہاں بھی پریلیم میں کامیابی لیکن مینس میں ناکامی ملی۔ میں تھوڑا مایوس ہوا لیکن مایوسی کو اپنے اوپر حاوی نہیں ہونے دیا۔
شیخ محسن کا کہنا ہے کہ ’’ اسی دوران ایف ڈی سی ایم کا اشتہار نظروں سے گزرا چونکہ یو پی ایس سی کی پڑھائی کا تجربہ تھا اور اسی پیٹرن پر امتحان کا پرچہ آیا میں نے آسانی سے تینوں مراحل عبور کئے اور میرا انتخاب بطور فاریسٹ رینج آفیسر گڈچرولی میں ہوا۔‘‘ وہ کہتے ہیں ’’ لیکن  ملازمت میں میرا دل نہیں لگ رہا تھا کیونکہ میری دلچسپی کا میدان کچھ اور تھا۔ میں نے دوبارہ دلجمعی سے پڑھائی کا آغاز کیا باقی ماندہ یو پی ایس سی کی دو  کو ششوں میں ناکامی ملی۔ اب میں نے پھر سے ایم پی ایس سی کی تیاری شروع کر دی، امتحانات دیئے لیکن  مینس کے بعد انٹرویو کا موقع نہ مل سکا۔‘‘ شیخ محسن کے مطابق ’’۲۰۲۲ء میں ایم پی ایس سی کا اشتہار نظروں سے گزراتو’ ابھی نہیں تو کبھی نہیں‘ کے مصداق پڑھائی شروع کر دی۔ دوران ملازمت کسی طرح وقت نکال کر اپنے آپ کو تیاری میں جھونک دیتا۔ امتحان آئے الحمدللہ تینوں مراحل آسانی سے عبور ہوئے۔ ۶۲۳؍ منتخب امیدواروں میں میرا رینک ۱۶۷؍ رہا لیکن اوپن کیٹیگری میں ہونے کے سبب میرا سلیکشن  بطور اسسٹنٹ  بلاک ڈیولپمنٹ افسر ہوا ہے۔ اگر موجودہ سروس (محکمۂ جنگلات کی) اور  اے بی ڈی او پوسٹ کا جائزہ لیا جائے تو اے بی ڈی او میں ترقی کے زیادہ مواقع ہیں۔‘ محسن کی ابتدائی تعلیم پونے کے نیان دیپ مراٹھی ودیالیہ سے ہوئی جہاں ۱۰؍ ویں میں ۷۱؍ فیصد اور ۱۲؍ ویں سائنس  میں ۷۶؍ فیصد مارکس ملے۔ پھر پونے یونیورسٹی سےانہوں نے  ۶۵؍ فیصد مارکس سے کمپیوٹر انجینئرنگ مکمل کی۔ طلبہ کے نام پیغام میں محسن شیخ نے کہا کہ اپنا ہدف متعین کریں اور اس کیلئے کوشاں رہیں۔ مقابلہ جاتی امتحانات صرف ملازمت کی خاطر نہیں، بلکہ اپنی دلچسپی اور ملک کی خدمت کے جذبہ سے سرشار ہوکر دیں۔ محنت کریں ساتھ ہی پلان بی بھی تیار رکھیں تاکہ ناکامی کے بعد بھی راستے کھلے رہیں۔   

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK