بھیونڈی تحصیل دفتر کی بدانتظامی ایک بار پھر سامنے آ گئی ہے، جہاں نائب تحصیلدار کی جانب سے جاری کیے گئے پیدائش اور وفات کے۱۳۳؍ سرٹیفکیٹس تحصیلدار کے حکم پر اچانک منسوخ کر دئیے گئے۔
EPAPER
Updated: June 04, 2025, 5:26 PM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Bhiwandi
بھیونڈی تحصیل دفتر کی بدانتظامی ایک بار پھر سامنے آ گئی ہے، جہاں نائب تحصیلدار کی جانب سے جاری کیے گئے پیدائش اور وفات کے۱۳۳؍ سرٹیفکیٹس تحصیلدار کے حکم پر اچانک منسوخ کر دئیے گئے۔
بھیونڈی تحصیل دفتر کی بدانتظامی ایک بار پھر سامنے آ گئی ہے، جہاں نائب تحصیلدار کی جانب سے جاری کیے گئے پیدائش اور وفات کے۱۳۳؍ سرٹیفکیٹس تحصیلدار کے حکم پر اچانک منسوخ کر دئیے گئے۔ اس اچانک اقدام نے میونسپل کارپوریشن اور دیہی علاقوں کے درجنوں شہریوں کو شدید مشکلات سے دوچار کر دیا ہے، جنہیں اب ازسرِنو کاغذی کارروائی مکمل کرکے نئے سرٹیفکیٹس حاصل کرنا ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق یہ سرٹیفکیٹس۱۱؍ اگست۲۰۲۳ء سے۲۱؍ جنوری ۲۰۲۵ء کے درمیانی عرصے میں نائب تحصیلدار کی جانب سے جاری کیے گئے تھے، جو کہ حکومتِ ہند کے وزارتِ قانون و انصاف کے تحت۱۱؍ اگست۲۰۲۳ء کے گزٹ میں شائع شدہ ترمیم شدہ ’’پیدائش و وفات اندراج ایکٹ‘‘ کے تحت، ایک سال سے زائد تاخیر سے موصول ہونے والے معاملات سے متعلق تھے۔ ان معاملات میں تھانے ضلع کے کلکٹر نے بھیونڈی تعلقہ میں متعلقہ اندراجات کی اجازت تحصیل کے ایگزیکٹو مجسٹریٹ کو تفویض کی تھی۔ تاہم، موصول ہونے والے کیسز کی زیادہ تعداد اور انتظامی سہولت کے پیشِ نظر، تحصیلدار نے یہ ذمہ داری نائب تحصیلدار کو سونپی تھی۔ تحصیلدار ابھجیت کھولے نے بعد ازاں اس بنیاد پر یہ سرٹیفکیٹس منسوخ کر دیے کہ نائب تحصیلدار، قانونی طور پر ایسے اندراجات کے اجراء کے مجاز نہیں تھے۔ اب ان تمام معاملات کی دوبارہ جانچ اور مجاز افسر سے توثیق کے بعد ہی اگلے اقدامات کیے جائیں گے۔ان سرٹیفکیٹس کی منسوخی کے باعث جن افراد نے انہیں تعلیمی اداروں، زمین و جائیداد کی خرید و فروخت، سرکاری ملازمتوں، عدالتی امور یا دیگر نجی معاملات میں استعمال کیا تھا، انہیں شدید دشواری کا سامنا ہے۔ انہیں دوبارہ نئے سرٹیفکیٹس کیلئے درکار کاغذات جمع کروانے کے ساتھ ساتھ سابقہ سرٹیفکیٹس کے تحت کی گئی کارروائیوں میں بھی تصحیح کرنی ہوگی۔ سماجی کارکن کیلاش کرنکار نے اس سنگین بدانتظامی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ضلع کلکٹر تھانے کو خط لکھا ہے، جس میں نائب تحصیلدار کے خلاف سخت کارروائی اور اس تمام معاملے کی اعلیٰ سطحی تفتیش کا مطالبہ کیا گیا ہے۔