نوری نگر، نیو آزاد نگر اور ڈونگر پاڑہ کے فیضی پیر قبرستان کی خستہ حالی کے درمیان اس کیلئے منظور شدہ ایک کروڑ روپے کے فنڈ کے غلط استعمال کے سنگین الزامات سامنے آئے ہیں۔
قبرستان کےلئے منظور شدہ فنڈ کا غلط استعمال کرنے کا الزام عائد کیا گیاہے۔ تصویر:آئی این این
نوری نگر، نیو آزاد نگر اور ڈونگر پاڑہ کے فیضی پیر قبرستان کی خستہ حالی کے درمیان اس کیلئے منظور شدہ ایک کروڑ روپے کے فنڈ کے غلط استعمال کے سنگین الزامات سامنے آئے ہیں۔ شہری ترقیاتی منصوبہ کے تحت سابق وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے نے قبرستان کی حفاظتی دیوار، وضو خانہ، سیڑھیاں، نماز کی جگہ اور ضروری سہولیات کی تعمیر کیلئے یہ گرانٹ منظور کی تھی مگر مقامی شہری اور ٹرسٹیوں کا الزام ہے کہ اس رقم کو اصل مقصد کے بجائے دوسری جگہ منتقل کرکے استعمال کیا گیاہے۔
قبرستان کی صرف چہار دیواری ہی بنائی گئی ہے۔ وضو خانہ، سیڑھیاں، نماز کی جگہ اور زمین ہموار نہیں کی گئی ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق یہ قبرستان کئی برسوں سے بنیادی سہولیات کی کمی کا شکار تھا۔ شہریوں نے متعدد بار حفاظتی دیوار کی مضبوطی، مناسب داخلی دروازوں، وضو کی جگہ، میت رکھنے کے کمرے اور نماز کیلئے مخصوص جگہ کی تعمیر کی ضرورت اجاگر کی تھی۔ تاہم امداد ملنے کے باوجود قبرستان میں کئے گئے کام نہ صرف ادھورے ہیں بلکہ ان کا معیار بھی انتہائی ناقص بتایا جا رہا ہے۔
سماجی کارکن سنتوش رائے نے اس سلسلے میں ایڈیشنل میونسپل کمشنر کو پیش کی گئی شکایت میں کہا کہ ٹھیکیدار نے پرانی دیوار پر محض پلستر کیا اور اسے نیا ظاہر کیا۔ کئی حصوں میں دیوار کی اونچائی غیرمتوازن ہے جبکہ لگائے گئے گیٹ کمزور اور غیر معیاری ہیں۔ خان ایوب زمیندار نے بھی الزام لگایا کہ تعمیر میں ناقص مٹیریل استعمال کیا گیا ہے، جس سے حفاظتی ڈھانچے کی مضبوطی پر سوال اٹھتے ہیں۔ان ہی خدشات کے پیش نظر سنی مسجد و مدرسہ امیر حمزہ کے زیرقیادت ایک وفد جس میں خان ایوب زمیندار، اسرائیل خان، محمد ایاز شیخ، سہیل احمد شاہ، محبوب انصاری، سنتوش رائے اور دیوانند گاؤڈ شامل تھے نے ایڈیشنل میونسپل کمشنر وٹھل ڈاکے سے ملاقات کی اور فنڈ کے استعمال اور کام کے معیار کی مکمل جانچ کا مطالبہ کیا۔
وفد کے مطابق ایڈیشنل کمشنر وٹھل ڈاکے نے شکایات کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے مکمل اور غیرجانبدارانہ تحقیق کی یقین دہانی کرائی ہے تاکہ فنڈ کے حقیقی استعمال اور کام کے معیار کا صحیح تعین ہو سکے۔ اس ضمن میں پربھاگ سمیتی ایک کے معاون انجینئر وسیم شیخ کا کہنا ہے کہ حکومت نے قبرستان کی مرمت، خوبصورتی اور ساتھ ہی علاقے کی نالیوں کی تعمیر کیلئے ایک کروڑ روپے کی گرانٹ دی تھی اور ٹینڈر کی شرائط کے مطابق قبرستان کے تمام کام مکمل کئے جا چکے ہیں۔