پولیس نے نہانے کے تعلق سے امتناعی بورڈ تو لگایا ہے لیکن مقامی افرادکا کہنا ہے کہ صرف یہ اقدام کافی نہیں۔
EPAPER
Updated: July 07, 2024, 10:28 AM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Mumbai
پولیس نے نہانے کے تعلق سے امتناعی بورڈ تو لگایا ہے لیکن مقامی افرادکا کہنا ہے کہ صرف یہ اقدام کافی نہیں۔
یہاں بارش کے آغازکے ساتھ ہی ندیوں، کھدان اور تالابوں میں نوجوان غوطہ خوری اور تیراکی کیلئے پہنچ رہے ہیں۔ تالابوں کی گہرائی اور ان میں پانی کی مقدار کا علم نہ ہونے کی وجہ سے اکثر نوجوان حادثے کا شکار ہوجاتے ہیں۔ پولیس نے ندیوں، تالابوں اور ایسے مقامات جہاں خطرہ لاحق ہو، وہاں سیر وتفریح اورتیرنا منع کررکھا ہے۔ لوناؤلہ کے بھوشی ڈیم حادثے کو دیکھتے ہوئے شہریوں نے محکمہ پولیس اور میونسپل انتظامیہ سے کامواری ندی کے ساتھے ہی دیگر تالابوں اور کھدانوں پر حفاظتی انتظامات پر خاص توجہ دینے کی درخواست کی ہے۔
شہر میں موسم باراں شروع ہونے کے ساتھ ہی ندی ناکہ پر واقع کامواری ندی اور کامت گھر علاقے کے ورولا تالاب میں نوجوان تیرنے کے لیے پہنچ جاتے ہیں۔ کامواری بہتی ندی ہے جبکہ ورولاتالاب بڑا تالاب ہے۔ کامواری ندی میں پانی کے تیز بہاؤ کے سبب اس میں تیرنے گئے نوجوانوں کے ڈوبنے کے کئی واقعات رونما ہوچکے ہیں جس کے پیش نظر گزشتہ سال ہی نظام پور پولیس نے کامواری ندی کے کنارے ہندی اور اردو زبان میں بورڈ لگا کر شہریوں کو خبردار کیا تھاکہ پانی کا بہاؤ بہت تیز ہے۔ یہاں پانی کے قریب جانا یا تیرنا سختی سے منع کیا گیا ہے۔ دریا میں تیرتے ہوئے پائے گئے تو سخت کارروائی کی جائے گی۔پولیس کی وارننگ کو نظر انداز کرتے ہوئے کم عمر لڑکے ا ور نوجوان ندی میں غوطہ خوری سے باز نہیں آرہے ہیں۔ یہاں مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ پولیس نے صرف بورڈ لگا کر اپنا کام مکمل کر لیا ہے لیکن ندی کے کنارے جانے والے بچوں کی روک تھام کے تعلق سے کوئی انتظام نہیں کیا گیاہے۔لوناؤلا کے بھوشی ڈیم حادثے کو دیکھتے ہوئے میونسپل اور پولیس انتظامیہ کوئی سبق نہیں سیکھنا چاہتی۔ شہریوں نے پولیس کے ساتھ میونسپل کارپوریشن انتظامیہ سے کامواری ندی،ورلا تالاب کے ساتھ ہی دوسری ندیوں،کھدان میں تیرنے کے لیے آنے والے بچوں کو روکنے کیلئے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
بھیونڈی تعلقہ میں وجریشوری مندر کے آس پاس اکلولی اور گنیش پوری میں گرم پانی کے تالابوں میں نہانے کیلئے دور دراز علاقوں سے لوگ آتے ہیں۔ ان تالابوں کے کنارے واقع دریائے تانسا میں بھی بڑی تعداد میں لوگ تیرنے کیلئے جاتے ہیں۔ دریا کی گہرائی اور تیز بہاؤ کاانداز نہ ہونے کے سبب یہاں بھی ہر سال کئی زندگیاں ختم ہوجاتی ہیں۔ مانسون کے دوران شہری چمبی پاڑاور لکھیوالی میں آبشاروں پر بھی جاتے ہیں۔یہاں بھی ہر وقت خطرہ بنا رہتا ہے۔ بھیونڈی تعلقہ پولیس اسٹیشن کے سینئر پولیس انسپکٹر داداسو ایڈکے نے کہا ہے کہ ہر کسی کو پولیس تحفظ فراہم کرنا مشکل ہے۔ ایسی جگہ جہاں جان کو خطرہ ہو،وہاں جانا غلط ہے۔ چاہے وہ کتنا بھی خوبصورت اور دلچسپ مقام ہو۔ پولیس انتظامیہ شہریوںسے مسلسل محتاط رہنے کی اپیل کر رہا ہے۔