یہاں پولیس نے ایک بین ریاستی سائبر جعلسازوں کے گروہ کو بے نقاب کرتے ہوئے ۷؍ افراد کو جنوبی گوا کے واسکو علاقے سے گرفتار کرلیا ہے۔
EPAPER
Updated: August 23, 2025, 2:30 PM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Bhiwandi
یہاں پولیس نے ایک بین ریاستی سائبر جعلسازوں کے گروہ کو بے نقاب کرتے ہوئے ۷؍ افراد کو جنوبی گوا کے واسکو علاقے سے گرفتار کرلیا ہے۔
یہاں پولیس نے ایک بین ریاستی سائبر جعلسازوں کے گروہ کو بے نقاب کرتے ہوئے ۷؍ افراد کو جنوبی گوا کے واسکو علاقے سے گرفتار کرلیا ہے۔ اس کارروائی کے بعد اس کیس میں گرفتار ملزمین کی کُل تعداد ۱۰؍تک پہنچ گئی ہے۔ گرفتار افراد کے قبضے سے لاکھوں روپے نقد، موبائل فون، لیپ ٹاپ اور بینک کھاتوں کی پاس بکس سمیت اہم دستاویزات برآمد ہوئے ہیں۔ اس کی اطلاع ڈی سی پی ششی کانت بوراٹے نے پریس کانفرنس کرکے دی۔
ڈی سی پی نے میڈیا کو بتایا کہ بھیونڈی شہر میں رہائش پذیر ارباز شیخ کو ملازمت دلانے کا جھانسہ دے کر مہاراشٹرا بینک میں کھاتہ کھلوانے پر مجبور کیا گیا۔جب ملازمت نہیں ملی تو انہوں نے بینک سے رجوع کیا تو انکشاف ہوا کہ ان کے کھاتے میں سائبر فراڈ سے حاصل کی گئی رقم منتقل ہوئی ہے، جس کے باعث بینک نے کھاتہ منجمد کردیا۔ ارباز نے فوری طور پر شانتی نگر پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی جس کی بنیاد پر سب سے پہلے رام گپتا، علی مومن اور نوید شیخ کو گرفتار کیا گیا تھا۔اس کیس کی تحقیقات اے سی پی سچن سانگلے اور سینئر انسپکٹر ونایک گائیکواڑ کی رہنمائی میں پی ایس آئی سچن کوچیکر، دیپک سانپ اور روہت انگلے کی ٹیم نے کی۔ تفتیش میں معلوم ہوا کہ اس گروہ کا اصل نیٹ ورک جنوبی گوا میں سرگرم ہے۔ اس اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس ٹیم نے واسکو کے ایک ہوٹل پر چھاپہ مارا کر وہاں سے نرسنگھ پور مدھیہ پردیش کے آنند میگھوانی (۳۴)، کٹوریا، بہار کے بھولا یادو (۲۱)، علی نگر کے لال چند مکھیا (۲۵)، کٹوریا کے گورو یادو (۲۵)، بیری سال کے روہت کمار یادو (۲۱)، ترگچھا کے راج کمار یادو (۲۱) ، بسنت پور، چھتیس گڑھ کے سوربھ شرما (۴۰)کو گرفتار کرلیا۔پولیس نے چھاپے کے دوران ۲؍لیپ ٹاپ، ۳۰؍موبائل فون، ۱۱؍ بینک پاس بک، اے ٹی ایم کارڈ، سم کارڈز اور مجموعی طور پر ۵؍ لاکھ ۱۰؍ہزار روپے نقد ضبط کئے۔
ملزمین غریب اور بے روزگار نوجوانوں کو ملازمت کا لالچ دے کر ان کے دستاویزات جمع کرتے تھے اور مہاراشٹرا بینک سمیت دیگر بینکوں میں کھاتہ کھولتے تھے۔ بعد ازاں پاس بک، اے ٹی ایم اور سم کارڈ کو ایجنٹوں کے ذریعے سائبر مجرموں تک پہنچا دیا جاتا تھا۔ یہ گروہ ہر ۱۵؍ دن میں اپنا ٹھکانا بدل کر سائبر فراڈ اور آن لائن گیمنگ کے ذریعے کھاتوں سے رقم منتقل کرتا تھا۔ڈی سی پی ششی کانت بوراٹے نے عوام کو متنبہ کیا ہے کہ اگر کوئی شخص ملازمت دلانے کے بہانے بینک کھاتہ کھلوانے کیلئے کاغذات طلب کرے تو اپنے دستاویزات نہ دیں۔