بلڈر نے مضافات کے دیہی علاقے میں’ نیا تھانے‘ بسانے کے نام پرخریداروں سے رقم وصول کی اور پروجیکٹ کو درمیان میں چھوڑ دیا، ۱۷۵؍کروڑ روپے ہڑپ کرنے کا الزام، شکایت کے بعد بلڈر کی جائیداد کو سیٖل کر دیا گیا۔
EPAPER
Updated: December 06, 2023, 9:50 AM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Mumbai
بلڈر نے مضافات کے دیہی علاقے میں’ نیا تھانے‘ بسانے کے نام پرخریداروں سے رقم وصول کی اور پروجیکٹ کو درمیان میں چھوڑ دیا، ۱۷۵؍کروڑ روپے ہڑپ کرنے کا الزام، شکایت کے بعد بلڈر کی جائیداد کو سیٖل کر دیا گیا۔
یہاں کے مضافاتی علاقے کو ’نیاتھان‘ کا نام دے کرایک بلڈر کے ذریعہ ۴؍ ہزار سے زائد شہریوں کے ساتھ ۱۷۵؍کروڑ روپے کی فریب دہی کا معاملہ روشنی میں آیا ہے۔ اس معاملے میں فرہب دہی کے شکار شہریوں نےریاستی حکومت سے شکایت کرکے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔ شہریوں کی جانب سے دی گئی شکایتی درخواست کا نوٹس لیتے ہوئے محکمہ داخلہ نے تاجر کی جائیداد سیٖل کرنے کا حکم دیا ہے۔ لیکن محکمہ داخلہ کے حکم کے بعد بھی نہ تو سرمایہ کاروں کو کوئی معاوضہ دیا گیا اور نہ ہی ان کی لگائی گئی رقم واپس کی گئی۔ بلڈر کی جانب سے کوئی معاوضہ نہ دینے سے ناراض سرمایہ کاروں نے تاجر سے سود سمیت رقم واپس کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اپنی بات کو اعلیٰ حکام تک پہنچانے کیلئے پریشان حال سرمایہ کاروں نے ایک پریس کانفرنس منعقد کرکے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے سامنے اپنا مسئلہ پیش کیا۔
متاثرین کے مطابق ۲۰۱۲ء میں عمارت سا ز تاجر مہاویر پٹوا نے بھیونڈی کے انجور پھاٹا چنچوٹی روڈ پر واقع مالوڈی، کھرڈی، پائے اور پائیگاؤں علاقے کو ’نیا تھانے‘ کا نام دےکر سستے مکانات فراہم کرنے کا وعدہ کرکے شہریوں کو ورغلایاتھا۔ اس پروجیکٹ کے لئے مہاویر پٹوانےکافی تشہیر بھی کی تھی۔ تاجر کے اشتہارات کا شکار ہو کر۴؍ہزار سے زائد شہریوں نے اس تعمیراتی منصوبے میں رقم لگائی تھی لیکن مہاویر پٹوا کنسٹرکشن پروجیکٹ کے تاجر راجیش پٹوا نے گھر کے پروجیکٹ کو درمیان میں ہی چھوڑ دیا اور سرمایہ کاروں کے ذریعہ لگائے گئے تقریباً ۱۷۵؍ کروڑ روپے ہڑپ کرلئے۔
جائیداد کو سیٖل کرنے کا حکم
اس سلسلے میں سرمایہ کاروں کی جانب سے مہاویر پٹوا کے خلاف بھیونڈی تعلقہ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کی گئی تھی۔ پولیس نے بلڈرکو گرفتار بھی کر لیا تھا۔ اس کے بعد سرمایہ کاروں نے تاجر کے ذریعہ کی گئی اس فریب دہی کی مالیاتی جرائم کی شاخ اور ریاستی حکومت سے شکایت کی تھی۔ اس سلسلے میں وزارت داخلہ نے۱۰؍ نومبر ۲۰۲۳ء کو بلڈر بزنس مین مہاویر پٹوا کی جائیداد کو سیٖل کرنے کا حکم دیا تھا۔ اس پروجیکٹ میں سرمایہ کاری کرنے والے بہت سے سرمایہ کار غریب ہیں اور بہت سے لوگوں نے اپنی زندگی کی پوری بچت اس پروجیکٹ کیلئے لگائی تھی۔ کئی لوگوں نے گھر کی پوری قسط بھی ادا کر دی تھی لیکن ان میں سے کسی کو گھر نہیں ملا جس کی وجہ سے سرمایہ کار کافی پریشان ہیں۔
سود کے ساتھ رقم واپس کرنے کا مطالبہ
سرمایہ کاروں کا کہنا ہے کہ بینک نے۲۰۱۲ء سے ادا کی گئی رقم پر سود وصول کیا ہے جس کے سبب سرمایہ کاروں نے مطالبہ کیا ہے کہ ان کی رقم انہیں بلڈر سے سود سمیت واپس کی جائے۔اس ضمن میں سرمایہ کاروں نے پرانت آفیسرکو ایک میمورنڈم بھی پیش کیاہے۔
نتن موہتے نامی ایک سرمایہ کار نے بتایا کہ سال ۱۴۔۲۰۱۳ءمیں اس پروجیکٹ میں میںنے ۳؍ کمروں کا مکان خریدا تھا۔ بلڈرنے ۲۰۱۶ء میں ہی فلیٹ دینے کا وعدہ کیا تھا جس کے لئے میں نے ۹؍ لاکھ روپے نقد دئیے تھے۔ لیکن آج تک نہ تو ہمیں مکان ملا ہے اور نہ ہی ہماری رقم واپس دی گئی۔تھانے میں رہائش پذیر ایک دیگر سرمایہ کار راجیندر پراڈکر نے بتایا کہ ۲۰۱۴ء میں ہم نے اس پروجیکٹ میں ۲؍ کمروں کا مکان خریداتھا اور اس کے لئے ۱۰؍ لاکھ روپے ادا کئے تھے۔ ہمیں اس گھر کا قبضہ ۲۰۱۹ء میں ملنا تھا لیکن آج تک ہمیں کچھ نہیں ملا۔
جتیندر بیڈکر نامی شخص کا کہنا تھا کہ میں ایک انشورنس کمپنی میں کام کرتا ہوں۔۲۰۱۲ء میں اس پروجیکٹ میں ون بی ایچ کافلیٹ خریدا تھا جس کا قبضہ ۲۰۱۴ء میں دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔میں نے ۵؍لاکھ ۸۰؍ہزار روپے کی ادائیگی کی تھی۔ ہمارے گھر کا رجسٹریشن بھی ہو چکا ہے لیکن ہمیں ابھی تک گھر نہیں ملا۔