Inquilab Logo Happiest Places to Work

بھیونڈی :۱۸۴؍سرکاری دفاتر میں اے سی کی غیرقانونی تنصیب، آر ٹی آئی میں انکشاف

Updated: May 20, 2025, 5:59 PM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Bhiwandi

جب پورا شہر پینے کے صاف پانی، خستہ حال سڑکوں، کچرے کے ڈھیر اور ناقص نکاسیٔ آب جیسے بنیادی مسائل سے نبردآزما ہو، ایسے میں میونسپل کارپوریشن کے دفاتر میں افسران آرام دہ ایئرکنڈیشنڈ کمروں میں بیٹھ کر عوامی مسائل سے غافل دکھائی دیتے ہیں۔

Bhiwandi Municipality building. Photo: INN
بھیونڈی بلدیہ کی عمارت۔ تصویر: آئی این این

جب پورا شہر پینے کے صاف پانی، خستہ حال سڑکوں، کچرے کے ڈھیر اور ناقص نکاسیٔ آب جیسے بنیادی مسائل سے نبردآزما ہو، ایسے میں میونسپل کارپوریشن کے دفاتر میں افسران آرام دہ ایئرکنڈیشنڈ کمروں میں بیٹھ کر عوامی مسائل سے غافل دکھائی دیتے ہیں۔ یہ انکشاف شہر کے سرگرم آر ٹی آئی کارکن کریم انصاری نے ایک سرکاری دستاویز کی بنیاد پر کیا ہے جس کے مطابق بھیونڈی نظام پور میونسپل کارپوریشن نے ریاستی حکومت کے واضح احکامات کو نظرانداز کرتے ہوئے۱۸۴؍ سے زائد دفاتر میں غیر قانونی طور پر ایئرکنڈیشنرس نصب کر رکھے ہیں۔ 
 ریاستی حکومت کے جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ کی جانب سے۲۵؍مئی۲۰۲۲ءکو جاری کردہ سرکیولر کے مطابق صرف وہی افسران جو ایس ۳۰؍ ( ایک لاکھ ۴۴؍ ہزار ۲۰۰؍ یا ۲؍ لاکھ ۱۸؍ ہزار ۲۰۰؍ یا اس سے زیادہ تنخواہ کے گریڈ میں شامل ہوں، وہ اپنے دفاتر میں اے سی استعمال کرنے کے مجاز ہیں مگر کارپوریشن نے اس ضابطے کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنرس، سپرنٹنڈنٹس، سینئر کلرکس بلکہ ٹائپسٹ جیسے نچلے درجے کے ملازمین کے دفاتر میں بھی اے سی لگوایا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: ممبرامیونسپل اسپتال میں پانی کی قلت دورنہ کرنے پراحتجاج کا انتباہ

آر ٹی آئی کے تحت حاصل کردہ معلومات کے مطابق نئے میونسپل ہیڈکوارٹرس، پرانے ہیڈ آفس، پانچوں پربھاگ سمیتیوں کے دفاتر اور دیگر محکموں میں مجموعی طور پر۱۸۴؍ سے زائد اے سی نصب کئے گئے ہیں، — وہ بھی ایسے وقت میں جب کارپوریشن خود کروڑوں روپے کے قرض تلے دبی ہوئی ہے اور شہریوں کو بنیادی سہولیات کیلئے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ 
 کریم انصاری کا کہنا ہے کہ یہ عمل نہ صرف حکومتی احکامات کی خلاف ورزی ہے بلکہ عوامی فنڈز کے بے دریغ اور غیر ذمہ دارانہ استعمال کی ایک بدترین مثال بھی ہے۔ ان کے مطابق، یہ’غیر قانونی آسائش اور بدعنوانی کی ایک کھلی شکل‘ ہے جس کے خلاف فوری اور سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔ 
 اس معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے کریم انصاری نے میونسپل کمشنر اور تھانے ضلع کلکٹر کو تحریری شکایت ارسال کی ہے جس میں انہوں نے فوری ایکشن، شفاف تحقیقات اور ذمہ داران کے خلاف تادیبی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK