Inquilab Logo

بھیونڈی: بے موسم بارش اور طوفانی ہواؤں سے قبائلی خاندانوں کو شدید نقصان!

Updated: May 22, 2024, 3:33 PM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Bhiwandi

یہاں تعلقہ میں طوفانی ہوا ؤںکے ساتھ ہونے والی موسلا دھار بارش میں قبائلیوں کے گھروں کو زبردست نقصان پہنچا تھا۔ مکینوں نے گھروں کی مرمت اور تعمیر نو کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

Due to the heavy rain and stormy winds, the walls of many houses collapsed and the stones were blown away. Photo: INN
تیز بارش اور طوفانی ہواؤں کی وجہ سے کئی مکانات کی دیواریں گر گئیں راوچھت کے پترےاڑ گئے۔ تصویر : آئی این این

یہاں تعلقہ میں طوفانی ہوا ؤںکے ساتھ ہونے والی موسلا دھار بارش میں قبائلیوں کے گھروں کو زبردست نقصان پہنچا تھا۔ مکینوں نے گھروں کی مرمت اور تعمیر نو کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ قبائلی علاقوں میں کام کرنے والی شرم جیوی سنگھٹنا نے کلکٹر کو میمورنڈم دیکربتایا ہے کہ قبائلی معاشی طور پر پسماندہ ہیں ،وہ اس پوزیشن میں نہیں  ہیں کہ وہ اپنے منہدم مکانات اور گھروں کی چھت کی مرمت کرسکیں۔
شرم جیوی سنگھٹنا کے بالارام بھوئر نے بتایاہے کہ بھیونڈی، شاہ پور، کلیان، امبرناتھ، مرباد تعلقہ میں ۱۳؍ اور ۱۶؍ مئی کو غیر موسمی بارش اور طوفانی ہواؤں کی وجہ سے ہزاروں قبائلیوں اور دیگر لوگوں کے مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ ان میں بعض قبائلیوں کے مکانات گر گئے ہیں۔ اس کے علاوہ کئی لوگوں کے گھروں کی چھتیں اڑ جانے سے گھروں میں رکھے سامان کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ جس کی وجہ سے غریب خاندان شدید پریشانیوں سے دوچار  ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: دفعہ ۳۷۰؍ کی منسوخی کو برقرار رکھنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست خارج

کلکٹر کو دیئے میمورنڈم میں بالا رام بھوئر نے لکھا ہے کہ بھیونڈی تعلقہ کے پیلانجے گاؤں میں قبائلی کالونی چنچ پاڑاطوفان کی زد میں آنے سے مٹی اور اینٹوں سے بنے ۱۲؍ مکانات منہدم ہوگئے۔ ان تمام تباہ شدہ قبائلیوں اور دیگر لوگوں کے نقصان کا معائنہ کرنے کے بعد سرکاری محکمے نے پنچ نامہ کیا ہے۔ تاہم ایک ہفتہ گزر جانے کے بعد بھی حکومت کی جانب سے معاضہ کے تعلق سے کسی طرح کا کوئی  عملی اقدام نہیں کیا گیا ہے۔ مانسون سر پر ہونے کے سبب انہیں حکومت سے فوری مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔ طوفان سے متاثر ہونے والے زیادہ تر افراد کاتکاری قبائلی قبیلے سے تعلق رکھتے ہیں۔ان کی معاشی حالت انتہائی خستہ ہونے کے سبب اب وہ اپنے گھر کی تعمیر یا مرمت سے قاصر ہیں۔اس لئے  حکومت کو ان کے ٹوٹے ہوئے مکانات کی تعمیر نو کیلئے فوری طور پر مناسب مالی امداد فراہم کرنا چاہئے۔ بارش  سے قبل انہیں مدد فراہم کی جائے تاکہ وہ گھروں کی چھتیں لگا سکیں۔ اس کے ساتھ ہی بارش کے پانی میں  ان کے گھر میں موجود اشیائے خوردونوش بھیگ کر خراب ہوگئے ہیں جس کے باعث  انہیں چاول، نمک اور مصالحے جیسی ضروری چیزیں بھی فراہم کی جائیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK