یہ مریض بھیونڈی، ممبرا، الہاس نگر ،بدلا پور سے تعلق رکھتے ہیں۔سولارس اسپتال میں جدید علاج سے مریضوں کو نئی امید
سٹی سینٹر دھامنکر ناکہ میں منعقدہ پریس کانفرنس۔ تصویر:انقلاب
تھانے کے کاسر واڈولی میں واقع سولارس سپر اسپیشیالٹی اسپتال میں نیورو نیویگیشن اور جدید آلات کی مدد سے ناک کے راستے برین ٹیومر کی کامیاب سرجری کی گئی ہے۔ اسپتال انتظامیہ نے اس سلسلے میں سٹی سینٹر دھامنکرناکہ پر ایک پریس کانفرنس کرکےبتایاکہ اس تکنیک کے ذریعے چار مریضوں کو نئی زندگی ملی ہے۔ یہ مریض بھیونڈی، ممبرا، الہاس نگر ،بدلا پور سے تعلق رکھتے ہیں۔ پریس کانفرنس میں مریضوں نے اپنی بیماری اور آپریشن کے متعلق تفصیلی گفتگو کی۔
اسپتال کے ڈائریکٹر اور نیورو سرجن ڈاکٹر امیت ایولے نے بتایا کہ گزشتہ ڈھائی برس میں اسپتال نے اس جدید طریقے سے۱۰۰؍ سے زیادہ مریضوں کا کامیاب علاج کیا ہے۔ نیز ان کی جدید ترین مشین ممبئی کے کسی اسپتال میں دستیاب نہیں ہے۔ڈاکٹر ایولے نے بتایا کہ اسپتال میں اینڈوسکوپک طریقہ استعمال کیا جاتا ہے جس میں بغیر کوئی بڑا چیرا لگائے ناک کے راستے پٹیوٹری غدود کا ٹیومر نکالا جاتا ہے۔ اس عمل میں درد کم ہوتا ہے، مریض جلد ٹھیک ہوتا ہے اور خطرات بھی کم ہوتے ہیں۔ اسی وجہ سے دنیا بھر میں یہ طریقہ تیزی سے مقبول ہو رہا ہے۔
حالیہ سرجری میں بھیونڈی کے۷۱؍ سالہ عذیر فقیہ اور الہاس نگر کے۳۶؍ سالہ انل سوناونے کے ٹیومر کامیابی سے نکالے گئے۔ دونوں کو پٹیوٹری غدود کا ٹیومر تھا۔
ڈاکٹر ایولے کے مطابق پٹیوٹری ایڈینوما ہر عمر میں ہو سکتا ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق اس بیماری کی کوئی خاص وجہ ثابت نہیں ہوئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس طرح کی سرجری کے بعد زیادہ تر مریضوں کو اگلے ہی دن گھر بھیج دیا جاتا ہے۔ نیورو نیویگیشن ٹیکنالوجی کی وجہ سے دماغ کے نازک حصوں میں بھی محفوظ طریقے سے سرجری ممکن ہوتی ہے اور پیچیدگیاں کم ہوتی ہیں۔ پٹیوٹری ٹیومر کی علامات میں نظر کمزور ہونا اور مسلسل سر درد شامل ہیں۔ ملک میں ہر سال اس بیماری کے۰؍لاکھ سے زائد کیس سامنے آتے ہیں۔