خستہ حال سڑکیں، بغیر منصوبہ بندی کے بہتا ٹریفک، پارکنگ کی سہولت کا فقدان اور ادھورے ترقیاتی کام یہ سب مل کر بھیونڈی کو ٹریفک کے ایک نہ ختم ہونے والے عذاب میں دھکیل چکے ہیں۔
EPAPER
Updated: September 25, 2025, 4:29 PM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Bhiwandi
خستہ حال سڑکیں، بغیر منصوبہ بندی کے بہتا ٹریفک، پارکنگ کی سہولت کا فقدان اور ادھورے ترقیاتی کام یہ سب مل کر بھیونڈی کو ٹریفک کے ایک نہ ختم ہونے والے عذاب میں دھکیل چکے ہیں۔
خستہ حال سڑکیں، بغیر منصوبہ بندی کے بہتا ٹریفک، پارکنگ کی سہولت کا فقدان اور ادھورے ترقیاتی کام یہ سب مل کر بھیونڈی کو ٹریفک کے ایک نہ ختم ہونے والے عذاب میں دھکیل چکے ہیں۔ معاملہ اس حد تک پہنچ گیا ہے کہ اب صرف عام شہری یا سماجی کارکن ہی نہیں بلکہ وہ پرنسپل بھی میدان میں آگئے ہیں جو عام طور پر تعلیم اور طلبہ کی فلاح تک محدود رہتے ہیں۔
پدم شری انّا صاحب جادھو ودیالیہ کے پرنسپل اور مہاراشٹر اسٹیٹ شکشن کرانتی سنگھٹن کے ریاستی صدر سدھیر گھاگس نے میونسپل کمشنر اور ٹریفک پولیس کو باضابطہ میمورنڈم دے کر خبردار کیا ہے کہ اگر فوری کارروائی نہ ہوئی تو شہر کی تعلیمی سرگرمیاں اور عوامی زندگی دونوں مفلوج ہو جائیں گی۔گھاگس نے کہا کہ بڑھتی آبادی اور تنگ سڑکوں نے ٹریفک کی صورتِ حال کو ناقابلِ برداشت بنا دیا ہے۔ دھامنکر ناکہ اور اس کے اطراف کے تعلیمی ادارےجن میں بی این این کالج، رئیس ہائی اسکول، ودیاشرم اسکول اور پدم شری انّا صاحب جادھو ودیالیہ شامل ہیں،روزانہ ہزاروں طلبہ کے لئے خطرناک جام کا مرکز بن گئے ہیں۔ پرنسپل کا کہنا تھا کہ ’’جب ہم جیسے لوگ، جو زیادہ تر نصاب اور تعلیمی ترقی کے معاملات تک محدود رہتے ہیں، سڑکوں کے مسائل پر میمورنڈم دینے پر مجبور ہوں، تو سمجھ لیجئےکہ حالات کس قدر سنگین ہو چکے ہیں؟‘‘
میمورنڈم میں کم عمر ڈرائیونگ، سڑکوں پر گڑھوں کی بھرمار، ادھورے تعمیراتی منصوبے اور پارکنگ کی کمی کو بنیادی وجوہات قرار دیا گیا۔ گھاگس نے مطالبہ کیا کہ زیر التواء سڑک مرمت کے کام فوراً مکمل کئے جائیں۔ جدید ٹریفک سگنل نصب کئے جائیں، قوانین توڑنے والوں پر سخت جرمانے لگائے جائیں اور پارکنگ کے لئے مستقل جگہیں مختص کی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر فوری اقدامات نہ کئے گئے تو بھیونڈی کے شہریوں کے لئے سڑک پر نکلنا مزید خطرناک اور اذیت ناک ہو جائے گا۔