شیو سینا (ادھو) اور ایم این ایس کے کارکنان ممکنہ سیاسی یکجہتی کے تعلق سے پُر امید،شاہراہ پر ہورڈنگ نصب کی گئی۔
EPAPER
Updated: June 14, 2025, 1:31 PM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Bhiwandi
شیو سینا (ادھو) اور ایم این ایس کے کارکنان ممکنہ سیاسی یکجہتی کے تعلق سے پُر امید،شاہراہ پر ہورڈنگ نصب کی گئی۔
مہاراشٹر کی سیاست میں ان دنوں ’ٹھاکرے برانڈ‘ ایک بار پھر موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔ شیوسینا (ادھو) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے اور مہاراشٹرا نونرمان سینا(ایم این ایس) کے سربراہ راج ٹھاکرے کی ممکنہ سیاسی یکجہتی پر قیاس آرائیاں زوروں پر ہیں۔ دونوں جماعتوں کے کارکنان اور حامیوں میں یہ خواہش پائی جا رہی ہے کہ ریاست کے مفاد میں دونوں بھائیوں کا ’ملاپ‘ ہو جائے اور دونوں ایک ساتھ آئیں۔ یہ عوامی تاثر اور کارکنان کی امید اس وقت مزید نمایاں ہو گئی جب شیوسینا (ادھو) کے تھانے ضلع رابطہ سربراہ سائی ناتھ تارے نے ممبئی۔ ناسک قومی شاہراہ پر ایک بینر نصب کیا۔ یہ بینر ادھو ٹھاکرے کے بیٹے آدتیہ ٹھاکرے کی سالگرہ (۱۳؍ جون) اور راج ٹھاکرے کی سالگرہ (۱۴؍ جون) کے موقع پر مبارکباد پیش کرنے کے لئے لگایا گیا ہے، جس پر درج ہے’آشیرواد دیتا ہوں آپ کو لمبی عمر کے لئے، ایک ہوں مہاراشٹر کو بچانے کیلئے۔ ‘
یہ بھی پڑھئے:مظلوم فلسطینیوں کی مدد اور ظالم اسرائیل کی تباہی کیلئے دعا
یہ بینر شاہراہ پر سفر کرنے والے تمام لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔ اس موقع پر سائی ناتھ تارے نے کہاکہ >اگر مہاراشٹر کو بچانا ہے تو ادھو اور راج ٹھاکرے کو ایک ساتھ آنا ہوگا۔ یہ وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’ٹھاکرے‘ نام ہمیشہ مہاراشٹر کی سیاست میں ایک برانڈ کی حیثیت رکھتا رہا ہے۔ ادھو ٹھاکرے کی جانب سے دیا گیا نعرہ ’اُٹھو، جاگو، مراٹھی اسمتا کا دھاگا بنو‘ اب ایک عوامی مطالبہ بنتا جا رہا ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ مہاراشٹر کو اس وقت اقتدار کے بھوکے سیاستدانوں نے لوٹ رکھا ہے، اور مراٹھی اسمتا پر حملے ہو رہے ہیں۔ ایسی صورتحال میں شیوسینا (یو بی ٹی) اور ایم این ایس کے کارکن اپنے اختلافات کو ختم کرکے مشترکہ جدوجہد کے لئے تیار ہو رہے ہیں۔