Inquilab Logo Happiest Places to Work

بہار: خواتین کیلئے ۳۵؍ فیصد ریزرویشن کا اعلان

Updated: July 09, 2025, 5:29 PM IST | Patna

وزیر اعلیٰ نتیش کمار کا اسمبلی انتخابات سےقبل بڑا داؤ،بے روزگار نوجوانوں کیلئے یوتھ کمیشن قائم کرنے کا بھی فیصلہ ،ڈومیسائل پالیسی نافذ۔

Nitish Kumar had also handed over appointment letters to women health workers under the Health Department yesterday. Photo: PTI
نتیش کمارنے گزشتہ روز بھی ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کے تحت خواتین صحت کارکنا ن کو تقرری نامے سونپے تھے۔ تصویر: پی ٹی آئی

بہار اسمبلی انتخابات سے قبل وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے خواتین اور نوجوانوں کیلئے۲؍ بڑے فیصلوں کا اعلان کیا ہے ۔ پہلا فیصلہ خواتین کے لیے سرکاری نوکریوں میں ۳۵؍ فیصد ریزرویشن کا ہے جبکہ دوسرا فیصلہ بہار یوتھ کمیشن کے قیام سے متعلق ہے ۔ انتخابات سے قبل ان دواعلانات کے ذریعے نتیش حکومت نے بڑاداؤ کھیلا ہے اورڈومیسائل پالیسی جس کیلئے بہار کے طلبہ کچھ مہینوں سے احتجاج کررہے ہیں، نافذ  کردی ہے۔ یہ ۳۵؍ فیصد ریزرویشن صرف بہار  کی خواتین کیلئے ہوگا۔
 اس سے پہلے  بہار میں بیرون ریاست سے تعلق رکھنے والی خواتین امیدواروں کو بھی ۳۵؍ فیصد ریزرویشن کا فائدہ ملتا تھا  لیکن اب ڈومیسائل پالیسی کے تحت بیرون ریاست کی خواتین امیدوار اس ریزرویشن سے محروم رہیں گی ۔ دوسری طرف بہار کے معذوروں کیلئے بھی بڑا فیصلہ کیا گیا ہے۔ بہار پبلک سروس کمیشن اور یونین پبلک سروس کمیشن کے ابتدائی امتحان میں کامیاب ہونے پر، ریاستی حکومت مرکزی امتحان اور انٹرویو کی تیاری کیلئے۵۰؍ ہزار(بی پی ایس سی امیدواروں کیلئے) اور ایک لاکھ (یو پی ایس سی امیدواروں کیلئے) کی ترغیبی رقم دے گی۔ اس کی منظوری  منگل کو کابینہ سے مل گئی ہے۔
 تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ نتیش کمار نے اعلان کیا کہ بہار کی مقامی خواتین کو ریاست کی تمام سرکاری نوکریوں، تمام  زمروں اور تمام سطحوں پر براہ راست تقرری میں ۳۵؍ فیصد ریزرویشن دیا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ ریزرویشن صرف مخصوص شعبوں تک محدود نہیں ہوگا بلکہ تمام محکموں  پر اس کا اطلاق ہوگا ۔اس کے ساتھ ہی وزیراعلیٰ نے ’بہار یوتھ کمیشن‘ کے قیام کی منظوری بھی دی ہے ۔ ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ اس کمیشن کا مقصد ریاست کے نوجوانوں کو تربیت، روزگار اور بااختیار بنانے کے لیے ضروری اقدامات کرنا ہے۔ نتیش کمار کے مطابق کمیشن ریاستی حکومت کو نوجوانوں کی بہتری سے متعلق تجاویز دے گا اور مختلف سرکاری محکموں کے ساتھ  رابطہ بھی کرے گا تاکہ تعلیم اور روزگار کے مواقع بہتر بنائے جا سکیں ۔کمیشن میں ایک صدر، دو نائب صدور اور ۷؍ اراکین ہوں گے۔ ان تمام کی زیادہ سے زیادہ عمر کی حد۴۵؍ سال ہوگی۔ کمیشن کی ایک ذمہ داری یہ بھی ہوگی کہ وہ یہ یقینی بنائے گا کہ ریاستی سطح پر مقامی نوجوانوں کو نجی شعبے میں روزگار میں ترجیح دی جائے۔ علاوہ ازیں، کمیشن ریاست سے باہر تعلیم حاصل کرنے یا ملازمت کرنے والے بہار کے نوجوانوں کے مفادات کے تحفظ پر بھی توجہ دے گا۔
نتیش کمار نے کہا کہ کمیشن کی ذمہ داریوں میں یہ بھی شامل ہوگا کہ وہ شراب اور دیگر نشہ آور اشیاء سے نوجوانوں کو بچانے کے لیے بیداری مہم چلائے اور حکومت کو پالیسی سازی کیلئے تجاویز دے۔ ان کے مطابق یہ اقدام نوجوانوں کو خود کفیل، ہنر مند اور روزگار کے قابل بنانے کی سمت میں ایک فیصلہ کن قدم ہے۔ بہار حکومت ان فیصلوں کو ریاستی عوام، خاص طور پر خواتین اور نوجوانوں کے لیے اہم قدم قرار دے رہی ہے۔ جبکہ حزب اختلاف کا کہنا ہے کہ انتخابی موسم میں کیے گئے یہ فیصلے ووٹ بینک کو متاثر کرنے کی نیت سے کئے گئے ہیں۔
کابینہ سیکریٹریٹ محکمہ کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری ڈاکٹر ایس سدھارتھ نے ایک پریس کانفرنس میں اس سلسلے میں صحافیوں کو معلومات دیتے ہوئے کہا کہ بہار میں خواتین کی آبادی تقریباً۵۰؍ فیصد ہے۔ اس سے قبل بہار میں سرکاری ملازمتوں میں خواتین کو بڑی تعداد میں بحال کیا جاتا تھا۔ڈاکٹر سدھارتھ نے کہا کہ حکومت کے اس تاریخی فیصلے سے خواتین کے لیے سرکاری ملازمتوں میں ڈومیسائل پالیسی نافذکر دی گئی ہے ۔  انہوں نے کہا ’’ اب تک اس ریزرویشن کا فائدہ    یوپی ، دہلی  اورہریانہ جیسی دوسری ریاستوں کی خواتین کو بھی ملتا تھا لیکن اب یہ سہولت صرف ان خواتین کو ملے گی جو بہار کی مستقل رہائشی ہیں۔اس فیصلے سے ریاست کی خواتین کو سرکاری ملازمتوں میں بہتر نمائندگی ملے گی۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK